بعض لوگوں میں کھانے کا ایک ایسا شدید شوق پیدا ہوتا ہے جو کسی دورے کی مانند ہوتا ہے۔ ڈاکٹرز اسے ’’بنگ ایٹنگ ایپیسوڈ‘‘ کہتے ہیں۔ جب کشیدگی، ڈائیٹنگ یا اپنے جسم کی شکل سے متعلق کوئی منفی احساس، یا کوئی اور ذہنی پریشانی دل و دماغ پر چھا جاتی ہے۔
اس سے اس عمر میں کئی مشکلات پیدا ہو جاتی ہیں۔ اس کا خطرہ عام طور پر لڑکیوں میں زیادہ ہوتا ہے اور اگر یہ اختلال والدین میں سے کسی کو رہا ہو تو اس کے بچوں میں منتقل ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
جس میں شخص اپنی عام خوراک سے کئی گنا زیادہ کھانا شروع کر دیتا ہے اور چاہ کر بھی خود کو روک نہیں پاتا۔ اس کا پیٹ تو بھر جاتا ہے، لیکن دل نہیں بھر تا۔ بھوک نہ ہونے کے باوجود وہ دن میں کم از کم 4 سے 5 بار جی بھر کر کھاتا ہے۔
دوپہر اور شام کو ہونے والے دورے، لڑکیوں کو زیادہ خطرہ، ماں باپ سے ملنے والی یہ بیماری ڈاکٹر نہیں پکڑ پاتے۔