نواز الدین نے عالیہ کو تسلیتی خط بھیجا تھا، لیکن اس کے باوجود معاملہ حل نہیں ہو سکا۔ رپورٹس کے مطابق، نواز الدین نے ایک شرط رکھی تھی کہ اگر انہیں اپنے بچوں سے ملنے کی اجازت دی جاتی ہے تو وہ عالیہ کے خلاف بمبئی ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست واپس لے
گزشتہ 30 مارچ کی سماعت میں عدالت نے کہا تھا کہ بچوں کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ اس معاملے کو بند دروازوں کے پیچھے طے کرنا چاہتی ہے۔ عدالت نے کہا تھا، "ہم بچوں کے لیے فکر مند ہیں، اس لیے ہم اس معاملے کو امن و اتفاق سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔" س
عدالت نے اگلے 45 دنوں تک بچوں کی کفالت عالیہ کو دے دی ہے۔ اس دوران بچوں کو دبئی بھیجا جائے گا جہاں وہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ 45 دن بعد عدالت اس معاملے کی دوبارہ سماعت کرے گی۔
45 دن بعد دوبارہ سماعت؛ عدالت نے دونوں کو صلح کی توصیہ کی۔