اس کے علاوہ، ذاکر حسین نے پنڈت راوی شنکر جیسے بھارتی فنکاروں کے ساتھ ساتھ جان میک لگھلن اور چارلس لائیڈ جیسے مغربی موسیقاروں کے ساتھ بھی تعاون کیا۔ ان کی وسیع صلاحیت نے انہیں ایک موسیقار، میوزک پروڈیوسر اور اداکار کے طور پر شہرت دلائی۔
خاندان کی خواہش کے مطابق، ذاکر حسین نے موسیقی میں کیریئر بنانے کا فیصلہ کیا اور فلموں میں اداکاری کے مواقع کو پس پشت ڈال دیا۔
ذاکر حسین کو دلیپ کمار کی آئیکونک فلم ’مغل اعظم‘ میں دلیپ کمار کے چھوٹے بھائی کا کردار پیش کیا گیا تھا۔ تاہم، انہوں نے یہ آفر ٹھکرا دی کیونکہ ان کے والد چاہتے تھے کہ وہ موسیقی میں ہی کیریئر بنائیں۔
اس کے بعد ذاکر حسین نے ’’چالیس چوراسی‘‘ جیسی دیگر فلموں میں بھی کام کیا۔ انہوں نے منٹو، مس بیٹیجز چلڈرن جیسی بارہ فلموں میں اداکاری کی۔
فلم ’ساز‘ میں ذاکر حسین نے شبانہ اعظمی کے ساتھ رومانس کیا تھا۔ تاہم یہ فلم تنازعات میں گھر گئی کیونکہ اس کی کہانی لتا منگیشکر اور آشا بھوسلے سے متاثر تھی۔
انہوں نے ششی کپور کی فلم ’ہیٹ اینڈ ڈسٹ‘ سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا، جو 1983ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم میں انہوں نے ایک اہم کردار ادا کیا اور اپنی اداکاری کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
ذاکر حسین صرف ایک شاندار Tabla نواز ہی نہیں تھے، بلکہ انہوں نے اداکاری میں بھی اپنا کمال دکھایا۔
مشہور تبلا نواز ذاکر حسین کا 73 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔
ذاکر حسین نے تبلا نوازی کے ساتھ ساتھ اداکاری میں بھی اپنا ہنر دکھایا، ششی کپور کی فلم سے انہوں نے اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا۔
انہوں نے ششی کپور کی فلم "ہیٹ اینڈ ڈسٹ" سے اداکاری کے میدان میں قدم رکھا تھا، جو 1983 میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم میں انہوں نے ایک اہم کردار ادا کیا اور اپنی اداکاری کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا تھا۔
ذاکر حسین نہ صرف ایک شاندار تبلا نواز تھے، بلکہ انہوں نے اداکاری کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔