یوراج سنگھ نے 2019ء میں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ تاہم، ان کا اہم حصہ اور متاثر کن کیریئر آج بھی ہر کرکٹ فین کو یاد ہے۔
2011 کے ورلڈ کپ کے فوراً بعد یونس خان کو کینسر کا پتہ چلا۔ لیکن اپنی محنت اور پختہ ارادے سے انہوں نے اس بیماری کو شکست دی اور میدان پر واپسی کی۔
یوراج سنگھ نے بلے اور گیند دونوں سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے 362 رنز بنائے اور 15 وکٹیں حاصل کر کے بھارت کو 28 سال بعد ورلڈ کپ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس شاندار کارکردگی کی وجہ سے انہیں 'پلئیر آف دی ٹورنامنٹ' کا اعزاز بھی ملا۔
یوراج سنگھ نے انگلینڈ کے خلاف ایک اوور میں چھ چھکے لگائے۔ انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف 70 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور پہلی مرتبہ بھارت کو ٹی20 ورلڈ کپ جِتانے میں اہم کردار ادا کیا۔
یوراج سنگھ نے 2002ء کے فائنل میں محمد کیف کے ساتھ مل کر انگلینڈ کے خلاف ایک تاریخی فتح حاصل کی۔ ان کی زبردست بیٹنگ آج بھی یادگار ہے۔
یوراج سنگھ نے 2000ء میں کینیا کے خلاف اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا۔ اپنی جارحانہ بیٹنگ اور شاندار فیلڈنگ سے انہوں نے کرکٹ کی دنیا میں ایک الگ شناخت بنائی۔
ہندوستانی کرکٹ کے عظیم کھلاڑی یوراج سنگھ اپنی زبردست کارکردگی اور جدوجہد کی کہانی سے کروڑوں لوگوں کے لیے باعثِ تحریک بنے۔
یوراج سنگھ نے 2019ء میں کرکٹ سے سنیاس لیا تھا۔ تاہم، ان کا حصہ اور متاثر کن کیریئر آج بھی ہر کرکٹ کے شائقین کو یاد ہے۔
یوراج سنگھ نے بیٹ اور بال دونوں سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ انہوں نے 362 رنز بنائے اور 15 وکٹیں حاصل کر کے بھارت کو 28 سال بعد ورلڈ کپ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس شاندار کارکردگی کی وجہ سے انہیں 'پلئیر آف دی ٹورنامنٹ' کا اعزاز بھی مل
یوراج سنگھ نے انگلینڈ کے خلاف ایک اوور میں چھ چھکے لگائے تھے۔ آسٹریلیا کے خلاف 70 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر انہوں نے بھارت کو پہلی بار ٹی20 ورلڈ کپ جِتانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
2002 کے فائنل میں یووراج سنگھ نے محمد کیف کے ساتھ مل کر انگلینڈ کے خلاف بھارت کو تاریخی فتح دلائی تھی۔ ان کی کمپیوٹر جیسی تیز بیٹنگ آج بھی یادگار ہے۔