جینڈر ٹیسٹ کیسے کیے جاتے تھے؟

جینڈر ٹیسٹ کے ابتدائی دور میں خواتین کھلاڑیوں کو طبی معائنے کے لیے بغیر کپڑوں کے مارچ کرنا پڑتا تھا۔ اسے "نیوڈ پیریڈ" کا نام دیا گیا تھا۔ اچھی طرح جانچ کرنے کے نام پر خواتین کھلاڑیوں کو پیٹھ کے بل لیٹ کر اپنے پاؤں موڑ کر سینے سے لگانے کا حکم دیا جاتا

کھیلوں میں جینڈر ٹیسٹنگ کی ابتدا کب اور کیوں ہوئی؟

کھیل کی دنیا میں جینڈر ٹیسٹ سب سے پہلے 1950ء میں کیا گیا تھا۔ یہ ٹیسٹ سب سے پہلے انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس فیڈریشن نے کیا تھا۔ دراصل اس وقت یہ الزام لگایا گیا تھا کہ کچھ مرد ایتھلیٹ خواتین کے لباس پہن کر ان کی کیٹیگری میں مقابلہ کر رہے ہیں۔

31 مارچ یعنی جمعہ سے ورلڈ ایتھلیٹکس کی خواتین کی کیٹیگری میں خواتین ٹرانسجینڈر کے کھیلنے پر پابندی لگا دی جائے گی۔

انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر سیبسٹین کوئے نے اس کا اعلان کیا۔ اس سے قبل تک ورلڈ ایتھلیٹکس میں ٹرانسجینڈر خواتین خواتین کی کیٹیگری میں مقابلہ کر سکتی تھیں۔ اس کے لیے جینڈر ٹیسٹ کیا جاتا تھا۔

خواتین کی کیٹیگری میں مرد کھلاڑیوں کی شمولیت

جس سے شروع ہوئی نجی اعضاء کی جانچ؛ اب پھر کیوں بحث میں ہیں ایتھلیٹس کی جینڈر ٹیسٹنگ

Next Story