چاندی‌پورا وائرس

چاندی‌پورا وائرس نے بھی 2024ء میں بھارت میں کچھ مسائل پیدا کیے۔ یہ وائرس بھی مچھر، ٹکس اور ریتیلی مکھیوں کے ذریعے پھیلتا ہے۔ بھارت میں اس وائرس کا پہلا پھیلاؤ 1965ء میں مہاراشٹر میں ہوا تھا۔

کریمیئن-کانگو ہیмораژک بخار (CCHF)

سی سی ایچ ایف وائرس نے 2024ء میں گجرات، راجستھان، کرناٹک اور اتر پردیش میں وباء پھیلائی۔ یہ وائرس مچھر، ٹکس اور ریت کی مکھیوں کے ذریعے پھیلتا ہے، اور اس کی زد میں آنے سے شدید خون بہہ سکتا ہے۔

زیکا وائرس

زیکا وائرس نے 2024ء میں بھی تشویش کا باعث بنایا۔ مچھروں کے ذریعے پھیلنے والا یہ وائرس بھارت میں پہلی بار 2021ء میں کرناٹک میں ظاہر ہوا تھا، اور اب 2024ء میں پھر سے کچھ علاقوں میں اس کی پھیلاوٹ دیکھی گئی ہے۔

نیپا وائرس

نیپا وائرس کی وبا 2024ء میں ایک بار پھر بھارت کے صوبہ کیرالہ میں سامنے آئی ہے۔ اس وائرس کی بھیانک پھیلاو چمگادڑوں اور سوروں سے ہوتی ہے اور یہ انسانوں میں تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

ڈینگی بخار

ڈینگی بخار نے 2024ء میں ایشیا، جنوبی امریکہ اور افریقہ کے ممالک میں شدید تباہی مچائی۔ بارش کے موسم میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہوا، اور 7.6 ملین سے زائد کیسز کے ساتھ 2024ء میں ڈینگی سے 3000 سے زائد اموات واقع ہوئیں۔

مونکی پکس

سال 2024ء میں مونکی پکس کے واقعات میں زبردست اضافہ دیکھا گیا۔ 12 جون 2024ء تک، 97,281 مونکی پکس کے کیسز رپورٹ ہوئے اور 208 اموات ہوئیں۔ افریقہ کے بعد یہ بیماری یورپ اور ایشیا تک پھیل گئی۔

کووڈ-19 کا XBB ویرینٹ

2024ء میں کووڈ-19 نے ایک بار پھر دنیا میں تباہی مچائی۔ XBB ویرینٹ نے تیزی سے پھیلنے کی اپنی صلاحیت دکھائی، اور یہ ویرینٹ خاص طور پر بزرگوں اور بچوں کے لیے زیادہ خطرناک ثابت ہوا۔

سالانہ جائزہ 2024: 2024ء میں ان امراض نے دہشت پھیلائی

سال 2024ء اختتام پذیر ہونے کو ہے، اور اس سال نے دنیا بھر میں صحت کے بحرانوں کی صورت میں کافی گہرا اثر چھوڑا ہے۔ کووڈ 19 کے نئے ویرینٹس سے لے کر مونکی پکس اور ڈینگی تک، کئی بیماریوں نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔

Next Story