موناکو کے شہنشاہ البرٹ دوم کے پاس ایک ارب ڈالر سے زائد کی دولت ہے۔ ان کی دولت موناکو کی ریاستی جائیدادوں، کیسینوز اور دیگر سرمایہ کاریوں سے حاصل ہوتی ہے۔
دولت: 2 ارب ڈالر، مراکش کے بادشاہ محمد چھٹے کا سلطنت عرب دنیا میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔
قطر کے امیر تمیّم بن حماد آل ثانی کے پاس 2 بلین ڈالر کی دولت ہے۔ ان کا یہ مال قطر کے وسیع گیس اور تیل کے ذخائر سے آتا ہے۔
دولت: 4 ارب ڈالر، لکٹنسٹائن کے شہزادہ ہنس-ایڈم دوم بھی دنیا کے امیر ترین بادشاہوں میں شامل ہیں۔ ان کا مال و دولت بنیادی طور پر مالیاتی اداروں اور خاندانی نجی جائیدادوں سے آتا ہے۔
املاک: 4 بلین ڈالر، لکسمبرگ کے گرینڈ ڈیوک ہینری کا سلطنت یورپ کے اس چھوٹے سے ملک کے اندر پھیلی ہوئی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور دبئی کے حکمران محمد بن راشد آل مکتوم کی مالیت 14 ارب ڈالر ہے۔
املاک: 28 بلین ڈالر، سعودی عرب کے بادشاہ، سلطان سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا سلطنت بھی تیل اور قدرتی وسائل پر مبنی ہے۔
دولت: 28 بلین ڈالر، برونی کے سلطان حسنل بلکیاہ دنیا کے تیسرے امیر ترین حکمران ہیں۔ ان کا مال و دولت بنیادی طور پر برونی کی تیل اور گیس کی دولت سے آتا ہے۔
متحدہ عرب امارات (UAE) کے صدر اور ابوظبی کے حکمران محمد بن زاید آل نہیان کی مجموعی دولت 30 بلین ڈالر ہے۔
دولت: 43 ارب ڈالر، تھائی لینڈ کے بادشاہ مہاراجہ واجیرالونگکرن فی الحال دنیا کے امیر ترین حکمران ہیں۔ ان کی دولت کا زیادہ تر حصہ ان کے ملک کی سرکاری املاک میں ہے۔
دنیا کے دس سب سے امیر بادشاہوں کی فہرست