Pune

آسٹریلیا کو ٹیسٹ سیریز سے قبل بڑا جھٹکا: اسمتھ اور لیبوشین باہر

 آسٹریلیا کو ٹیسٹ سیریز سے قبل بڑا جھٹکا: اسمتھ اور لیبوشین باہر

ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل آسٹریلیا کو بڑا جھٹکا، اسمتھ چوٹل ہو کر باہر، لیبوشین خراب فارم کی وجہ سے ٹیم سے باہر؛ کنساس اور انگلش کو ملا موقع۔

سٹیو اسمتھ یا مارنس لیبوشین: آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان بے حد متوقع تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز 25 جون سے شروع ہونے جا رہی ہے۔ لیکن سیریز کی ابتداء سے قبل ہی آسٹریلوی کیمپ میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ٹیم کے دو اہم بلے باز – سٹیو اسمتھ اور مارنس لیبوشین – پہلے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے ہیں۔ ان کی عدم موجودگی نے ٹیم کے توازن اور تجربے پر بڑا اثر ڈالا ہے۔

چوٹ نے روکا اسمتھ کا راستہ

سٹیو اسمتھ، جو آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی مانے جاتے ہیں، انگلی میں لگی چوٹ کی وجہ سے پہلے ٹیسٹ میچ سے باہر ہو گئے ہیں۔ معلومات کے مطابق، WTC 2025 فائنل کے دوران ساؤتھ افریقہ کے خلاف میچ میں ان کی انگلی میں ڈسلوکیشن ہو گیا تھا۔ تاہم سرجری کی ضرورت نہیں پڑی، لیکن ڈاکٹروں نے انہیں آٹھ ہفتوں تک سپلنٹ پہننے کی صلاح دی ہے۔

آسٹریلوی سلیکٹر چیف جارج بیلی نے بتایا، ’’سمتھ کی چوٹ زیادہ سنگین نہیں ہے لیکن انہیں مکمل طور پر ٹھیک ہونے کے لیے تھوڑا اور وقت دینا ضروری ہے۔ اس لیے ہم نے انہیں پہلا ٹیسٹ مس کرنے کے لیے کہا ہے تاکہ وہ باقی سیریز کے لیے فٹ ہو سکیں۔‘‘

لیبوشین کو خراب فارم کا خمیازہ

دوسری جانب، مارنس لیبوشین کو چوٹ نہیں بلکہ ان کی مسلسل گرتی فارم نے ٹیم سے باہر کر دیا ہے۔ گزشتہ کچھ مہینوں سے لیبوشین رنز بنانے کے لیے جوجھتے نظر آ رہے ہیں۔ WTC فائنل میں انہوں نے صرف 17 اور 22 رنز کی اننگز کھیلیں۔

آسٹریلوی ٹیم مینجمنٹ نے ان کے کارکردگی پر غور کرتے ہوئے انہیں ٹیم سے باہر کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ ایک بہادر قدم مانا جا رہا ہے کیونکہ لیبوشین کو ٹیسٹ کرکٹ میں ایک بھروسہ مند بلے باز کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے۔

دو نوجوان کھلاڑیوں کو ملا موقع

سمتھ اور لیبوشین کی غیرموجودگی میں آسٹریلیا نے سیم کنساس اور جوش انگلش کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔ یہ دونوں کھلاڑی حالیہ زمانے میں گھریلو کرکٹ اور ٹیسٹ ڈیبیو میں اچھا تاثر چھوڑ چکے ہیں۔

سیم کنساس نے بھارت کے خلاف اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میں 60 رنز کی مضبوط اننگز کھیلی تھی۔ تکنیکی طور پر مضبوط اس بلے باز کو اب عثمان خواجہ کے ساتھ اوپننگ کی ذمہ داری مل سکتی ہے۔

وہیں جوش انگلش نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو میں شاندار سنچری لگا کر اپنی افادیت ثابت کی تھی۔ انگلش کو مڈل آرڈر میں موقع ملنے کی پوری امید ہے، جہاں وہ ٹیم کو استحکام دینے کا کام کر سکتے ہیں۔

پلئنگ الیون میں ہو سکتے ہیں بڑے تبدیلیاں

سمتھ اور لیبوشین کے باہر ہونے سے ٹیم کی بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی یقینی ہے۔ ٹیم نے اب تک سرکاری طور پر پلئنگ الیون کا اعلان نہیں کیا ہے، لیکن کرکٹ ماہرین کا ماننا ہے کہ کنساس کو اوپنر اور انگلش کو نمبر 4 یا 5 پر اتارا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ ویسٹ انڈیز کی اسپن فریزینڈلی پچوں کو دیکھتے ہوئے آسٹریلیا دو اسپنر کے ساتھ میدان میں اتر سکتی ہے۔ اس میں تجربہ کار نیٹھن لیون کے ساتھ میٹ کونہ مین کو موقع دیا جا سکتا ہے۔

ٹیم کے لیے بڑی امتحان

اس سیریز کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لحاظ سے بہت اہم مانا جا رہا ہے۔ آسٹریلیا کو اپنی پوزیشن مضبوط بنانے کے لیے کم از کم دو میچ جیتنے ہوں گے۔ ایسے میں ٹیم کا دو تجربہ کار بلے بازوں کے بغیر اترنا بڑی چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔

تاہم کرکٹ جاننے والوں کا ماننا ہے کہ آسٹریلوی ٹیم میں اتنی گہرائی ہے کہ نئے کھلاڑی بھی اچھا کارنامہ دکھا سکتے ہیں۔ یہ ان کے لیے خود کو ثابت کرنے اور ٹیسٹ ٹیم میں مستقل جگہ بنانے کا سنہری موقع ہوگا۔

ویسٹ انڈیز کے لیے بھی موقع

دوسری جانب، ویسٹ انڈیز کی ٹیم اس وقت نوجوان اور غیر تجربہ کار مانی جا رہی ہے۔ ایسے میں آسٹریلوی ٹیم کی کمزوری کا فائدہ اٹھا کر وہ سیریز میں واپسی کی کوشش کر سکتی ہے۔ اگر ویسٹ انڈیز پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو دباؤ میں لا پاتی ہے تو سیریز دلچسپ موڑ لے سکتی ہے۔

Leave a comment