Pune

آپ کا کانگریس سے علیحدگی کا اعلان: انڈیا اتحاد میں دراڑ

آپ کا کانگریس سے علیحدگی کا اعلان: انڈیا اتحاد میں دراڑ

ملک کی سیاست میں اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتحاد کی سیاست تیزی سے بدل رہی ہے۔ حال ہی میں اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم ’انڈیا اتحاد‘ میں عام آدمی پارٹی (آپ) نے کانگریس سے فاصلہ بنانے کا بڑا اعلان کیا ہے۔

نئی دہلی: آپریشن سندور کو لے کر اپوزیشن جماعتوں میں حکومت کے خلاف شدید ردِعمل دیکھا جا رہا ہے، اور وہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کی زوردار مانگ کر رہی ہیں تاکہ اس معاملے کی گہری تحقیقات ہو سکے۔ لیکن اس دوران، اپوزیشن مورچے میں دراڑ بھی صاف نظر آ رہی ہے۔ کانگریس اور عام آدمی پارٹی (آپ) کے درمیان تعلقات بگڑ رہے ہیں، خاص کر اروند کیجریوال کی پارٹی نے کانگریس سے ناراضگی ظاہر کی ہے۔

عام آدمی پارٹی نے صاف کر دیا ہے کہ وہ کانگریس کی قیادت والے اتحاد میں شامل نہیں ہوں گی اور صرف ان اتحادوں کا حصہ بننا چاہتی ہیں جہاں کانگریس شامل نہ ہو۔

عام آدمی پارٹی کا متضاد رویہ

معلومات کے مطابق، عام آدمی پارٹی نے کانگریس سے وابستہ ’انڈیا اتحاد‘ کی حکمت عملی پر اختلاف کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ صرف ایسے اتحاد کا حصہ بنے گی جس میں کانگریس شامل نہ ہو۔ اس فیصلے کی اطلاع ذرائع نے میڈیا کو دی ہے۔ ساتھ ہی، عام آدمی پارٹی حکومت سے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس بلانے کی مانگ کو لے کر بھی علیحدہ پہل کر رہی ہے۔

عام آدمی پارٹی جلد ہی وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک علیحدہ خط بھیجیگی جس میں پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کی مانگ کی جائے گی۔ یہ خط کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھیجے گئے خط سے بالکل مختلف ہوگا۔

پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کو لے کر اپوزیشن کی آوازیں

حال ہی میں اپوزیشن جماعتوں نے ’آپریشن سندور‘ جیسے مسائل کو لے کر حکومت کے خلاف پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کی مانگ زور شور سے کی ہے۔ کانگریس کی قیادت میں تقریباً 16 اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم کو اس مانگ سے متعلق خط لکھا ہے۔ کانگریس نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ ہے اور پارلیمنٹ عوام کے سامنے ذمہ دار ہے۔ اس اجلاس میں کانگریس، سماجوادی پارٹی، شوسینا یو بی ٹی، آر جے ڈی، ٹی ایم سی سمیت دیگر جماعتوں کے رہنما شامل تھے۔

کانگریس لیڈر دیپندر ہودا نے کہا، ملک پر جو صورتحال بنی ہے اس میں کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں پوری فوج اور حکومت کی حمایت کر رہی ہیں۔ امریکہ کی جانب سے سیز فائر کے اعلان کے بعد یہ ضروری ہو گیا ہے کہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا جائے۔

دہلی انتخابات کے بعد آپ اور کانگریس کے درمیان فاصلے میں اضافہ

دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان تلخی بڑھ گئی تھی۔ دونوں جماعتیں علیحدہ علیحدہ انتخابات لڑ رہی تھیں۔ دہلی میں مسلسل دس سال تک اقتدار میں رہنے والی عام آدمی پارٹی کو اس انتخابات میں کڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے پیچھے سیاسی تجزیہ کاروں نے کانگریس سے اختلاف کو بھی ایک بڑا سبب بتایا۔ بی جے پی نے 25 سال بعد دہلی کی اقتدار پر قبضہ کیا۔

یہ انتخابی شکست اور سیاسی حکمت عملی کے اختلاف اب انڈیا اتحاد میں عام آدمی پارٹی کا کانگریس سے فاصلہ برقرار رکھنے کے فیصلے کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔ یہ ایک طرح سے اتحاد میں عدم اطمینان اور آپس کی لڑائی کو ظاہر کرتا ہے۔

اتحاد کے اجلاس میں کیا ہوا؟

3 جون کو دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں ہوئی اپوزیشن جماعتوں کی بیٹھک میں کانگریس سے جے رام رمیش، شوسینا یو بی ٹی سے سنجے راؤت، سماجوادی پارٹی سے رام گوپل یادو، آر جے ڈی سے منوج جھا اور ٹی ایم سی سے ڈیرک اوبرایان شامل تھے۔ اس اجلاس میں پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کی مانگ پر تبادلہ خیال ہوا اور اپوزیشن جماعتوں نے متحد ہو کر پی ایم کو خط لکھا۔

لیکن اس اجلاس کے بعد عام آدمی پارٹی نے اپنی علیحدہ حکمت عملی اور سیاسی رویہ ظاہر کیا، جس سے انڈیا اتحاد کے اندر ایک نئی دراڑ صاف نظر آنے لگی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے اس قدم سے اپوزیشن کے مہا اتحاد کی مضبوطی پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ کانگریس سے فاصلہ بنا کر ’آپ‘ نے ایک نیا سیاسی موڑ لیا ہے، جس سے 2025 کے لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن کی حکمت عملی متاثر ہو سکتی ہے۔

```

Leave a comment