Columbus

چھٹ مہا پرو کا تیسرا دن: سندھیا ارگھیا کی مذہبی اہمیت، وقت اور اصول

چھٹ مہا پرو کا تیسرا دن: سندھیا ارگھیا کی مذہبی اہمیت، وقت اور اصول
آخری تازہ کاری: 16 گھنٹہ پہلے

چھٹ مہا پرو کا تیسرا دن سندھیا ارگھیا کا ہوتا ہے، جب ورتی ڈوبتے سورج کو جل چڑھاکر سکھ-سمردھی اور اولاد کی لمبی عمر کی دعا کرتے ہیں۔ اس ارگھیا کے لیے گھاٹوں پر خصوصی پوجا کی جاتی ہے۔ ڈوبتے سورج کو ارگھیا دینا شکر گزاری اور توازن کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

چھٹ سندھیا ارگھیا: آج چھٹ مہا پرو کا تیسرا اور سب سے مقدس دن ہے، جب ورتی 36 گھنٹے کے نرجلا اُپواس کے بعد ڈوبتے سورج کو ارگھیا دیں گے۔ شام 4:50 سے 5:41 بجے کے درمیان دیے جانے والے اس سندھیا ارگھیا میں ورتی سوریہ دیو اور چھٹی مائی سے خاندان کی سکھ-سمردھی اور اولاد کی لمبی عمر کی دعا کریں گے۔ مذہبی عقائد کے مطابق، یہ ارگھیا سورج کی بیوی پرتیوشا کو وقف ہوتا ہے اور اسے زندگی میں توازن، تحمل اور شکر گزاری کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

چھٹ پوجا کا تیسرا دن

چھٹ مہا پرو کا تیسرا دن سندھیا ارگھیا کا ہوتا ہے، جسے اس تہوار کا سب سے اہم دن مانا جاتا ہے۔ آج ورتی 36 گھنٹے کے نرجلا اُپواس کے بعد غروب ہوتے سورج کو ارگھیا دیں گے۔ اس ارگھیا کے دوران ورتی سوریہ دیو اور چھٹی مائی سے اپنے خاندان، اولاد اور معاشرے کی سکھ-سمردھی کی دعا کرتے ہیں۔ روایت کے مطابق، چھٹ کا ورت بنیادی طور پر اولاد کی لمبی عمر اور خاندان کی خوشحالی کے لیے کیا جاتا ہے۔

شاستروں کے مطابق، چھٹ پوجا میں سورج کی پوجا سے جسم، دماغ اور روح تینوں پاک ہوتے ہیں۔ سوریہ دیو کو ارگھیا دینے کا مقصد فطرت اور اس کے عناصر کے تئیں اظہار تشکر کرنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس دن ورتی شام کے وقت گھاٹوں پر جمع ہوتے ہیں اور ڈوبتے سورج کو جل چڑھاتے ہیں۔

ڈوبتے سورج کو ارگھیا کیوں دیا جاتا ہے؟

چھٹ مہا پرو میں سندھیا ارگھیا کی خاص اہمیت ہے۔ مذہبی عقیدے کے مطابق، ڈوبتے سورج کو ارگھیا دینا توازن اور عاجزی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ سورج کے دن بھر کے اعمال کے تئیں شکر گزاری کا اظہار کرنے کے لیے یہ ارگھیا دیا جاتا ہے۔

پورانک کہانیوں کے مطابق، چھٹی مائی سوریہ دیو کی بہن ہیں۔ سندھیا ارگھیا سورج کی بیوی پرتیوشا کو وقف ہوتا ہے، جو سورج کی آخری کرن کی نمائندگی کرتی ہیں۔ یہ ارگھیا زندگی میں ہر اتار چڑھاؤ کو قبول کرنے اور شکر گزاری کے جذبے کی علامت ہے۔ اس لیے ورتی پہلے ڈوبتے سورج اور اگلے دن طلوع ہوتے سورج کو ارگھیا دے کر پوجا مکمل کرتے ہیں۔

چھٹ پوجا میں ارگھیا کا وقت اور طریقہ

اس سال چھٹ پوجا کا سندھیا ارگھیا شام 4:50 بجے سے 5:41 بجے کے درمیان دیا جائے گا۔ اس وقت ورتی گھاٹوں پر پہنچ کر سوریہ دیو کی عبادت کریں گے۔ ارگھیا دینے سے پہلے ورتی گھاٹ پر اشنان کرتے ہیں اور پوجا کی ٹوکری تیار کرتے ہیں، جس میں ٹھیکوا، کیلا، گنا، ناریل، پھل اور دیپک رکھا جاتا ہے۔

ورتیوں کا یہ نرجلا اُپواس کھارنا کے دن شروع ہوتا ہے، جب وہ پرساد قبول کر کے اگلے 36 گھنٹے اناج اور پانی کے بغیر رہتے ہیں۔ سندھیا ارگھیا کے بعد ہی اگلے دن اُوشا ارگھیا دے کر ورت کا پارن کیا جاتا ہے۔

سورج کو ارگھیا دینے کے اصول

  • تانبے کے لوٹے کا استعمال کریں: روایت کے مطابق، سوریہ دیو کو ارگھیا دیتے وقت صرف تانبے کے برتن کا ہی استعمال کرنا چاہیے۔
  • مشرق کی طرف منہ رکھیں: سندھیا ارگھیا دیتے وقت ورتی کا منہ ہمیشہ مشرق کی طرف ہونا چاہیے۔
  • پانی میں خوشبودار مواد ملائیں: ارگھیا کے پانی میں لال چندن، سندور اور لال پھول ڈالنا مبارک سمجھا جاتا ہے۔
  • سورج منتر کا جاپ کریں: ارگھیا دیتے وقت ॐ سوریاے نمہ منتر کا ورد کرنا چاہیے۔
  • تین بار پرکرما کریں: ارگھیا کے بعد سوریہ دیو کی طرف منہ کر کے تین بار پرکرما کرنے کی روایت ہے۔
  • پانی کا صحیح وسرجن کریں: ارگھیا کا پانی پیروں میں نہیں گرنا چاہیے۔ اسے کسی گملے یا مٹی میں وسرجت کرنا چاہیے۔

ان اصولوں پر عمل کر کے ورتی سوریہ دیو کی کرپا حاصل کرتے ہیں اور اپنی زندگی میں توانائی، خوشحالی اور صحت کی برکتیں پاتے ہیں۔

سندھیا ارگھیا کی مذہبی اہمیت

چھٹ پوجا میں سندھیا ارگھیا صرف پوجا کا طریقہ نہیں، بلکہ عقیدت اور لگن کی علامت بھی ہے۔ یہ ارگھیا سوریہ دیو کی بیوی پرتیوشا کو وقف ہوتا ہے، جو زندگی میں استحکام اور تحمل کی علامت سمجھی جاتی ہیں۔

مذہبی عقیدے کے مطابق، ڈوبتے سورج کو ارگھیا دینے سے شخص کی زندگی میں آنے والے بحران دور ہوتے ہیں اور اولاد کی حفاظت ہوتی ہے۔ سورج کی آخری کرن کے ساتھ دیا گیا یہ ارگھیا خود اعتمادی اور شکر گزاری کا پیغام دیتا ہے۔

چھٹ پوجا کا سائنسی نقطہ نظر

چھٹ پوجا کو صرف ایک مذہبی رسم نہیں، بلکہ سائنسی نقطہ نظر سے بھی انتہائی فائدہ مند مانا جاتا ہے۔ ارگھیا دیتے وقت پانی کی دھار میں سورج کی کرنیں آنکھوں اور جسم پر پڑتی ہیں، جس سے جسم میں وٹامن ڈی کی سطح بڑھتی ہے اور جلد کو قدرتی توانائی ملتی ہے۔

اس کے علاوہ، ندی یا تالاب میں کھڑے ہو کر سورج کی طرف پانی چڑھانا دماغ کو مستحکم اور پرسکون بناتا ہے۔ یہ دھیان اور ارتکاز کی مشق بھی ہے، جس سے ذہنی صحت میں بہتری آتی ہے۔

خاندان کی خوشحالی اور اولاد کی لمبی عمر کے لیے ورت

چھٹ ورت کا سب سے بڑا مقصد اولاد کی لمبی عمر اور خاندان کی خوشحالی کی خواہش کرنا ہے۔ اس ورت کو نہ صرف خواتین بلکہ مرد بھی یکساں عقیدت سے کرتے ہیں۔ سندھیا ارگھیا کے دوران ورتی سوریہ دیو سے دعا کرتے ہیں کہ ان کے گھر خاندان میں خوشیاں برقرار رہیں اور ہر مصیبت سے چھٹکارا ملے۔

ورتی اس دن کسی بھی قسم کے منفی جذبات یا تنازعہ سے دور رہتے ہیں۔ ان کا پورا دھیان عقیدت، پاکیزگی اور بھکتی میں مرکوز ہوتا ہے۔

Leave a comment