ساون کا مہینہ آتے ہی پورے ملک میں بھگوان شیو کی پوجا پاٹ کا خاص ماحول بن جاتا ہے۔ اس بار ساون کی شروعات 11 جولائی 2025 سے ہو رہی ہے۔ پورے مہینے شیو مندروں میں عقیدت مندوں کا جمگھٹ رہے گا، اور ہر پیر کو خصوصی پوجا کی جائے گی۔ مہادیو کو خوش کرنے کے لیے لوگ ورت، جل ابھیشیک، رودر ابھیشیک، اور کئی طرح کی عقیدت سے جڑی رسمیں ادا کرتے ہیں۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ بھگوان شیو کی پوجا میں کچھ چیزیں بہت پسندیدہ ہیں اور کچھ ایسی ہیں جنہیں چڑھانا ممنوع سمجھا جاتا ہے۔ ساون میں شیو کی پوجا سے پہلے ان باتوں کو جان لینا ضروری ہے، کیونکہ چھوٹی سی غلطی بھی پوجا کا پھل کم کر سکتی ہے۔
کیا چیزیں ہیں بھگوان شیو کو انتہائی عزیز؟
شیو لنگ پر جل چڑھانا سب سے ضروری
جب سمندر منٹھن کے وقت زہر نکلا تو بھگوان شیو نے پوری کائنات کی حفاظت کے لیے اس زہر کو پی لیا۔ زہر کے اثر سے ان کے جسم میں جلن ہونے لگی، جسے ٹھنڈا کرنے کے لیے انہیں مسلسل جل چڑھایا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ شیو لنگ پر جل ارپن کو بہترین پوجا مانا گیا ہے۔
بیل پتر چڑھانا نیک پھل دینے والا
شیو کو بیل پتر چڑھانا انتہائی فائدہ مند مانا گیا ہے۔ اس کے تین پتے شیو کے ترینیتر کی علامت ہیں۔ مذہبی عقائد کے مطابق ایک بیل پتر چڑھانا ایک کروڑ لڑکیوں کے کنیا دان جتنا ثواب دیتا ہے۔
دھتورہ من کی کڑواہٹ دور کرتا ہے
دھتورہ زہریلا ہونے کے باوجود شیو کو انتہائی عزیز ہے۔ شاستروں میں کہا گیا ہے کہ جو شخص شیو لنگ پر دھتورہ چڑھاتا ہے، اسے ہزار نیلوفر چڑھانے جیسا پھل ملتا ہے۔ یہ من کی منفی سوچ کو دور کرنے والا مانا جاتا ہے۔
شامی اور اک کا پھول بھی پسندیدہ ہے
اک کا پھول سونے کے دان جتنا ثواب دیتا ہے، جبکہ شامی کا پھول 1000 دھتورہ چڑھانے کے برابر پھل دیتا ہے۔ اس لیے ساون میں ان پھولوں کو شیو لنگ پر چڑھانا خاص طور پر مبارک سمجھا جاتا ہے۔
چندن، دودھ، بھنگ اور بھسم بھی پوجا کا حصہ ہیں
شیو کی پوجا میں ٹھنڈک دینے والے اجزاء جیسے چندن اور دودھ شامل ہوتے ہیں۔ چندن سماجی وقار اور عزت میں اضافہ کرنے والا مانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بھنگ، بھسم، چاول، ٹھنڈائی، رودراکش، حلوہ، مالپوا وغیرہ شیو کے پسندیدہ مانے جاتے ہیں۔
کیا چیزیں نہیں چڑھانی چاہئیں شیو کو؟
سنگھار کی چیزیں شیو کو پسند نہیں ہیں
بھگوان شیو کو وراگی دیوتا مانا جاتا ہے۔ وہ دنیاوی محبت اور خوبصورتی سے بالاتر ہیں۔ اس لیے ان کی پوجا میں ہلدی، مہندی، کنکم، بندی جیسی خوبصورتی سے جڑی چیزیں چڑھانا ممنوع سمجھا جاتا ہے۔
شنگھ سے جل نہیں چڑھانا چاہیے
شنگھ سے جل سے ابھیشیک کرنا عام بات ہے لیکن شیو لنگ پر شنگھ سے جل چڑھانا منع ہے۔ شاستروں کے مطابق شیو نے ایک بار شنگھچوڑ نامی ایک دیو کا وادھ کیا تھا، اس لیے وہ شنگھ سے جڑی چیزوں کو قبول نہیں کرتے۔
تلس کے پتے شیو کو ارپن نہیں کیے جاتے
تلس عام طور پر پوجا کا ایک اہم مواد مانی جاتی ہے، لیکن شیو کی پوجا میں اس کا استعمال ممنوع ہے۔ ایسا اس لیے ہے کہ بھگوان شیو نے تلس کے شوہر جلندھر کا وادھ کیا تھا، جس سے تلس نے انہیں بددعا دی تھی۔
ناریل اور اس کا جل بھی ممنوع
ناریل کو لکشمی کی علامت مانا جاتا ہے اور اس کا تعلق ماں لکشمی کی کرپا سے ہوتا ہے۔ شیو پوجا میں ناریل ارپن یا ناریل کے جل سے ابھیشیک کرنا نامناسب سمجھا جاتا ہے۔
کیتکی کا پھول بھی نہیں چڑھایا جاتا
ایک قدیم کہانی کے مطابق برہما اور وشنو کے تنازعے میں کیتکی کے پھول نے جھوٹی گواہی دی تھی۔ اس جھوٹ کی سزا میں بھگوان شیو نے اسے بددعا دی تھی کہ وہ ان کی پوجا میں قبول نہیں ہوگا۔ اس لیے کیتکی کا پھول شیو پوجا میں ارپن نہیں کیا جاتا۔
شراون ماس میں پوجا کا ہے خاص مہتو
ساون کو بھگوان شیو کا پسندیدہ مہینہ مانا جاتا ہے۔ خاص طور پر پیر کے دن شیو کی پوجا کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے۔ اس دوران عقیدت مند ورت رکھتے ہیں، شیو مندروں میں جل ابھیشیک کرتے ہیں، اور اوم نمہ شیوائے کا جاپ کرتے ہیں۔ لیکن ان سب کاموں کے ساتھ ساتھ اگر بھگوان شیو کی پسند ناپسند کا بھی دھیان رکھا جائے تو پوجا کا اثر اور زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
ساون کا یہ مہینہ عقیدت، تپسیا اور عبادت کا موقع ہوتا ہے۔ لیکن عقیدت کے ساتھ اگر معلومات بھی جڑ جائے، تو پوجا کا پھل کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ بھگوان شیو سادہ رویے سے خوش ہو جاتے ہیں لیکن شاستروں کی باتوں پر عمل کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ شراون میں اگر شیو کو وہ چڑھایا جائے جو انہیں عزیز ہے اور جو ممنوع ہے اس سے بچا جائے، تو عقیدت مند کو عقیدت اور ثواب دونوں حاصل ہوتے ہیں۔