Columbus

بھارت کے اگلے چیف جسٹس کی سفارش: جسٹس سوریہ کانت CJI ہوں گے

بھارت کے اگلے چیف جسٹس کی سفارش: جسٹس سوریہ کانت CJI ہوں گے
آخری تازہ کاری: 14 گھنٹہ پہلے

بھارت کی عدلیہ سے متعلق ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ ملک کے موجودہ چیف جسٹس (CJI) بھوشن رام کرشن گاوئی نے مرکزی حکومت سے جسٹس سوریہ کانت کو اگلا چیف جسٹس مقرر کرنے کی باقاعدہ سفارش کر دی ہے۔ 

نئی دہلی: بھارت کے چیف جسٹس بھوشن رام کرشن گاوئی نے مرکزی حکومت کو جسٹس سوریہ کانت کو اگلا چیف جسٹس (CJI) مقرر کرنے کی باقاعدہ سفارش کی ہے۔ موجودہ CJI گاوئی کے بعد جسٹس سوریہ کانت سپریم کورٹ کے دوسرے سب سے سینئر جج ہیں۔ اگر مرکزی حکومت اس سفارش کو منظور کرتی ہے، تو CJI گاوئی کے 23 نومبر کو ریٹائر ہونے کے بعد، جسٹس سوریہ کانت 24 نومبر 2025 کو ملک کے 53ویں چیف جسٹس کے طور پر عہدہ سنبھالیں گے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق، یہ سفارش مرکزی وزارت قانون کو بھیج دی گئی ہے۔ جسٹس سوریہ کانت کو 24 مئی 2019 کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔ اگر وہ نئے چیف جسٹس بنتے ہیں، تو ان کی مدت تقریباً 1.2 سال ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال مقرر ہے۔

کون ہیں جسٹس سوریہ کانت؟

جسٹس سوریہ کانت کا شمار بھارت کی عدلیہ کے ان ججوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے فیصلوں اور بے باک رویے سے عدالتی نظام پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔ وہ 10 فروری 1962 کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ہریانہ میں مکمل کی اور پھر قانون (LLB) کی ڈگری حاصل کی۔ 1984 میں انہوں نے بطور وکیل پریکٹس شروع کی اور آہستہ آہستہ ہریانہ-پنجاب ہائی کورٹ کے سرکردہ وکلاء میں شامل ہو گئے۔

بعد ازاں، انہیں 2004 میں ہریانہ کا ایڈووکیٹ جنرل مقرر کیا گیا۔ اس کے بعد 9 جنوری 2009 کو انہیں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کا جج بنایا گیا۔ ان کے عدالتی کیریئر میں کئی ایسے تاریخی فیصلے شامل ہیں جن میں انسانی حقوق، ماحولیاتی تحفظ اور انتظامی احتساب جیسے موضوعات پر اہم ہدایات دی گئیں۔

سپریم کورٹ میں تقرری اور تجربہ

جسٹس سوریہ کانت کو 24 مئی 2019 کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ میں اپنے عہدے کے دوران انہوں نے کئی اہم معاملات کی سماعت کی، جن میں تعلیم، ریزرویشن، آئینی حقوق اور فوجداری نظام انصاف سے متعلق مسائل شامل تھے۔ ان کی شبیہ ایک متوازن، بااصول اور عوام دوست جج کے طور پر جانی جاتی ہے۔

ان کی قانونی بصیرت، زبان پر عبور اور آئین کی تشریح کرنے کی صلاحیت نے انہیں ملک کے سرکردہ ججوں میں شامل کر دیا ہے۔ اگر مرکزی حکومت ان کی تقرری کو منظوری دیتی ہے، تو وہ تقریباً 1.2 سال (14 ماہ) تک CJI کے عہدے پر فائز رہیں گے، کیونکہ سپریم کورٹ کے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال مقرر ہے۔

Leave a comment