آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) نے 1 مارچ 2025ء کو اپنا 67 واں یوم تاسیس منایا۔ اس موقع پر پارٹی سربراہ اسد الدین اویسی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) پر سخت تنقید کی۔
حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) نے 1 مارچ 2025ء کو اپنا 67 واں یوم تاسیس منایا۔ اس موقع پر پارٹی سربراہ اسد الدین اویسی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں، مندر مسجد تنازعہ اور یکساں سول کوڈ (UCC) جیسے معاملات پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو ایک زبان، ایک مذہب اور ایک Ideology کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔
مندر مسجد تنازعہ پر تاریخ کا حوالہ
اویسی نے مندروں کی تباہی کے حوالے سے بی جے پی پر نشانہ سا دھتے ہوئے کہا کہ صرف مغلوں کو نشانہ بنانا درست نہیں ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا، "کیا چولہ، پالوا اور چالکیہ راجاؤں کے دور میں مندر نہیں توڑے گئے؟ کیا شنگ خاندان کے حکمران پشیمتر نے بدھ مت کے مٹھوں کو نیست و نابود نہیں کیا؟" انہوں نے کہا کہ اگر تاریخی واقعات پر فلمیں بنائی جا رہی ہیں تو ان تمام واقعات پر بھی فلمیں بنانی چاہییں، نہ کہ صرف ایک جانب کو دکھا کر تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جائے۔
شیواجی اور ان کی فوج میں مسلمانوں کا کردار
اویسی نے چھترپتی شیواجی کے تاریخی حوالے سے کہا کہ "شیواجی کے فوجی سربراہ، نیوی چیف اور خزانچی بھی مسلمان تھے۔" انہوں نے کہا کہ مراٹھوں کے لیے محبت کا اظہار کرنے والی بی جے پی کو سب سے پہلے انہیں ریزرویشن دینا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شیواجی کے دادا نے اولاد کی خواہش کے لیے ایک مسلم درگاہ پر منت مانگی تھی، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ تاریخ صرف ایک طرفہ نہیں ہے۔
اویسی نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے اس بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا جس میں اردو پڑھنے والوں کو کٹھملا کہنے کی بات کہی گئی تھی۔ انہوں نے کہا، "اردو صرف ایک زبان نہیں بلکہ آزادی کی جنگ کی پہچان رہی ہے۔ فیراق گورکھپوری جیسے عظیم شاعر اسی سرزمین سے تھے جنہوں نے اپنے کلام سے آزادی کی تحریک کو تقویت بخشی۔"
وقف بورڈ بل پر شدید احتجاج
AIMIM سربراہ نے مودی حکومت کی جانب سے پیش کردہ وقف بورڈ بل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا، "اگر کا شی وشواناتھ مندر ٹرسٹ میں کوئی مسلمان رکن نہیں ہو سکتا تو وقف بورڈ میں غیرمسلموں کو شامل کرنے کی کوشش کیوں کی جا رہی ہے؟" انہوں نے اسے مسلمانوں کی مذہبی املاک پر قبضہ کرنے کی کوشش قرار دیا۔
اویسی نے UCC کو ملک کی تنوع پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت کی سماجی ساخت کو کمزور کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی آئین کے بنیادی اصولوں کے خلاف جا کر یکسانیت تھوپنا چاہتی ہے جس سے اقلیتوں کے حقوق کا نقصان ہوگا۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "جب مودی ٹرمپ کے ساتھ بیٹھے تو ان کا 56 انچ کا سینہ کہاں چلا گیا؟ امریکہ نے اپنے فائدے کے لیے F-35 لڑاکا طیاروں پر فیصلہ لیا اور بھارت خاموش بیٹھا رہا۔"