دہلی سے لکھنؤ آنے والی ایئر انڈیا کی فلائٹ AI2845 میں ایک مسافر کی مشکوک حالات میں موت ہو گئی، جس سے ہلچل مچ گئی۔ لکھنؤ ایئر پورٹ پر لینڈنگ کے بعد جب مسافر آصف اللہ انصاری سیٹ سے نہیں اٹھے تو عملے کے ارکان نے انہیں ہلا کر دیکھنے کی کوشش کی۔
لکھنؤ: دہلی سے لکھنؤ آنے والی ایئر انڈیا کی فلائٹ AI2845 میں مسافر آصف اللہ انصاری کی مشکوک حالات میں موت ہو گئی۔ لکھنؤ ایئر پورٹ پر لینڈنگ کے بعد جب وہ سیٹ سے نہیں اٹھے تو عملے کے ارکان نے چیک کیا اور کوئی ردعمل نہ ملنے پر ڈاکٹروں کو بلایا۔ ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ مسافر نے اپنی سیٹ بیلٹ تک نہیں کھولی، جس سے خدشہ ہے کہ ان کی موت سفر کے دوران ہی ہو گئی تھی۔ موت کی وجوہات کا انکشاف پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہوگا۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور ورثاء سے رابطہ کرکے ان کی طبی تاریخ کی معلومات اکٹھی کر رہی ہے۔
لینڈنگ کے بعد بھی نہیں کھولی سیٹ بیلٹ، تب ہوا شک
فلائٹ کے صبح 8:10 بجے لکھنؤ پہنچنے کے بعد عملے کے ارکان مسافروں کو اترنے کی ہدایت دے رہے تھے۔ اسی دوران آصف اللہ انصاری کو سیٹ پر غیر متحرک حالت میں دیکھ کر شک ہوا۔ انہوں نے اپنی سیٹ بیلٹ تک نہیں کھولی، جس کے بعد جب انہیں چھو کر دیکھا گیا تو کوئی حرکت نہیں ہوئی۔ فوری طور پر فلائٹ میں موجود ڈاکٹروں کو بلایا گیا، جنہوں نے ان کی موت کی تصدیق کی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ سے سامنے آئے گا موت کا اصلی سبب
ابتدائی تحقیقات میں یہ واضح نہیں ہو سکا کہ مسافر کی موت سفر کے دوران ہوئی یا پہلے سے کوئی صحت سے متعلق مسئلہ تھا۔ پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد ہی موت کے صحیح اسباب کا پتہ چل سکے گا۔
پولیس تحقیقات میں مصروف، ورثاء سے رابطہ کیا جا رہا ہے
اس واقعے کے پیش نظر پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ آصف اللہ انصاری کو پہلے سے کوئی بیماری تھی یا پھر فلائٹ کے دوران کوئی صحت کا مسئلہ پیدا ہوا۔ پولیس ان کے ورثاء سے رابطہ کرکے ان کی طبی تاریخ کا بھی پتہ لگا رہی ہے۔ اس غیر متوقع واقعے کے بعد فلائٹ میں موجود دیگر مسافر بھی صدمے میں آ گئے ہیں۔ فی الحال، پولیس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کر رہی ہے تاکہ موت کے صحیح اسباب کا پتہ لگایا جا سکے۔