Pune

اجیت پوار اور پارتھ پوار پر پونے زمین گھوٹالہ کا سنگین الزام، وزیر اعلیٰ نے کہا 'خود نظر رکھ رہا ہوں'

اجیت پوار اور پارتھ پوار پر پونے زمین گھوٹالہ کا سنگین الزام، وزیر اعلیٰ نے کہا 'خود نظر رکھ رہا ہوں'
آخری تازہ کاری: 1 گھنٹہ پہلے

مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی ہے، کیونکہ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور ان کے بیٹے پارتھ پوار پر پونے زمین گھوٹالہ کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔

ممبئی: مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بار پھر بھونچال آ گیا ہے۔ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور ان کے بیٹے پارتھ پوار پر پونے کے کثیر الچرچہ زمین گھوٹالہ (Pune Land Scam) کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ یہ معاملہ تیزی سے سیاسی رنگ اختیار کر رہا ہے اور اب اس پر نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ایک بڑا بیان دیا ہے۔

ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ اس معاملے کی نگرانی خود کر رہے ہیں اور جو بھی چیلنجز سامنے آئیں گے، حکومت پختگی سے ان کا حل نکالے گی۔ وہیں اجیت پوار نے اس ڈیل کے حوالے سے صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیل منسوخ کر دی گئی ہے اور کوئی ادائیگی نہیں ہوئی ہے۔

کیا ہے پورا پونے زمین گھوٹالہ کا معاملہ؟

یہ معاملہ پونے کے منڈھوا علاقے کی تقریباً 40 ایکڑ (16.19 ہیکٹر) زمین سے جڑا ہے۔ الزام ہے کہ یہ زمین، جس کی بازاری قیمت تقریباً 1,800 کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے، اسے محض 300 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔ معاملے میں تنازع تب شروع ہوا جب پتہ چلا کہ زمین خریدنے والی کمپنی Amedia Holdings LLP میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پوار ڈائریکٹر ہیں۔

ذرائع کے مطابق، اس سودے میں کئی سرکاری قوانین کی نظراندازی کی گئی اور سٹامپ ڈیوٹی کے حوالے سے بھی بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ جہاں اس لین دین پر تقریباً 21 کروڑ روپے کی سٹامپ ڈیوٹی ادا کی جانی چاہیے تھی، وہیں رجسٹری مبینہ طور پر صرف 500 کروڑ کے تخمینے پر کروائی گئی۔

وزیر اعلیٰ رکھ رہے ہیں ذاتی نظر – ایکناتھ شندے

معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور تمام متعلقہ دستاویزات کی رپورٹ طلب کی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے میڈیا سے کہا، وزیر اعلیٰ خود اس پورے معاملے پر ذاتی طور پر نظر رکھ رہے ہیں۔ جو بھی چیلنجز یا تنازعات سامنے آئیں گے، ان کا غیر جانبدارانہ حل نکالا جائے گا۔ اجیت دادا نے بھی اس موضوع پر اپنا موقف واضح کر دیا ہے۔

شندے نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت شفافیت کے اصول پر کام کر رہی ہے اور کسی بھی طرح کی بے ضابطگی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ تنازع گہرا ہونے کے بعد اجیت پوار نے پریس کانفرنس کر کے پورے معاملے پر صفائی دی۔ انہوں نے کہا:

'یہ ڈیل اب مکمل طور پر منسوخ کر دی گئی ہے۔ اس سودے میں کسی کو بھی ایک روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ ہمیں خود کچھ بے ضابطگیاں نظر آئیں، اس لیے ہم نے لین دین منسوخ کر دیا۔ میں کسی بھی تحقیقات کے لیے تیار ہوں۔'

اجیت پوار نے کہا کہ وہ ہمیشہ شفافیت (Transparency) اور قانونی عمل پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مخالفین اس معاملے کو سیاسی طور پر بھنانے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ سچائی یہ ہے کہ کوئی مالی نقصان ہوا ہی نہیں۔ وزیر اعلیٰ آفس کے ذرائع کے مطابق، اس پورے سودے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کو 10 دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

Leave a comment