اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی کو حکومتِ ہند نے بیرونِ ملک دورے پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اویسی نے پاکستان کی جانب سے سرپرستی یافتہ دہشت گردی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو بھارت پر ہونے والے حملوں کی حقیقت بتانا ضروری ہے۔
دہلی: حکومتِ ہند نے آل پارٹی ڈیلیگیشن (All Party Delegation) میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی کو شامل کیا ہے۔ اویسی اس وفد کے رکن کی حیثیت سے بیرونِ ملک دورے پر روانہ ہوں گے۔ یہ آل پارٹی ڈیلیگیشن بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کی جانب سے سرپرستی یافتہ دہشت گردی (Pakistan Sponsored Terrorism) کا کالا چہرہ بے نقاب کرے گا۔ اس ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے اویسی نے پاکستان پر زبردست حملہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی جانب سے دہشت گردی انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکی ہے۔ اب وہ خود بیرونِ ملک جا کر پاکستان کی حقیقت دنیا کو دکھائیں گے۔
اویسی نے پاکستان کو کھری کھری سنائی
اویسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا کہ بھارت طویل عرصے سے پاکستان کی دہشت گردی کا شکار رہا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردوں کو پناہ دی، ان کی حمایت کی اور بے گناہ بھارتیوں کا قتل عام کروایا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر پاکستان جو کر رہا ہے وہ بالکل انسانیت کے خلاف ہے۔
اویسی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پوری دنیا کو یہ بتانا ضروری ہے کہ پاکستان کس طرح دہشت گردی کو فروغ دے کر دنیا کی امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
'دنیا کو دکھائیں گے پاکستان کا اصلی چہرہ'
اویسی نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے انہیں اس سفارتی مشن (Diplomatic Mission) کی تفصیلات تو نہیں دی ہیں، لیکن وہ یقینی بنائیں گے کہ پاکستان کی جانب سے سرپرستی یافتہ دہشت گردی کا مسئلہ نمایاں طور پر اٹھایا جائے۔ اویسی نے کہا، "بھارت پاکستان کی جانب سے سرپرستی یافتہ دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے۔ ہم نے 1980 کی دہائی سے لے کر آج تک پاکستان کی دہشت گردی کا سامنا کیا ہے۔ چاہے کشمیر ہو یا ملک کے دیگر حصے، پاکستان کا مقصد بھارت کو غیر مستحکم کرنا اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھانا رہا ہے۔"
'بھارت میں ہیں 20 کروڑ مسلمان'
اویسی نے پاکستان کے اسلامی ملک ہونے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں 20 کروڑ سے زیادہ مسلمان رہتے ہیں اور وہ بھارت میں مکمل آزادی سے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے دہشت گردانہ عزائم کو اسلام کے نام پر چھپانے کی کوشش کرتا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان خود اپنے شہریوں اور اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی کرتا ہے۔
'ہمیں 1947 میں ہی سمجھ لینا چاہیے تھا پاکستان کا ارادہ'
اویسی نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کی نیت 1947 میں ہی سمجھ لینی چاہیے تھی، جب اس نے جموں و کشمیر میں قبائلی گھس بیٹھ کر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی بھارت کو غیر مستحکم کرنے کی رہی ہے اور یہ اس کی غیر تحریری نظریہ کا حصہ ہے۔