Pune

آسام میں بی جے پی کو شکست دینے کیلئے کانگریس کا منصوبہ

آسام میں بی جے پی کو شکست دینے کیلئے کانگریس کا منصوبہ
آخری تازہ کاری: 28-02-2025

جمعرات کے روز کانگریس کے اعلیٰ قائدین نے آسام کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی، جس میں ریاست میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو شکست دینے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ 

گوہاٹی: آنے والے آسام اسمبلی انتخابات کے حوالے سے کانگریس نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ جمعرات کے روز کانگریس کے اعلیٰ قائدین نے آسام کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی، جس میں ریاست میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو شکست دینے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ میٹنگ میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، سابق صدر راہل گاندھی، صوبائی کانگریس صدر بھوپین بورا، لوک سبھا ممبر گوروگوگئی سمیت کئی دیگر اہم رہنما شامل ہوئے۔

راہل گاندھی کا بڑا بیان- ’’آسام کی عوام نفرت کی سیاست کو مسترد کر دیگی‘‘

میٹنگ کے بعد راہل گاندھی نے کہا، ’’آسام کی عوام نے نفرت کی سیاست کو مسترد کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔ کانگریس محبت اور ترقی کی سیاست میں یقین رکھتی ہے اور ہمیں پورا یقین ہے کہ لوگ اس بار ہمارے ساتھ کھڑے ہوں گے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کی حکومت آسام میں عوام کے مسائل کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔

’’بی جے پی حکومت آسام کو بیچ رہی ہے‘‘

آسام کانگریس کے صوبائی انچارج جیتیندر سنگھ نے الزام لگایا کہ ’’بی جے پی حکومت آسام کو بیچ رہی ہے۔ وزیر اعلی ہمن بِسوا سرما ریاست میں مافیا راج چلا رہے ہیں اور کرپشن کو فروغ دے رہے ہیں۔ آسام کی عوام اس سے انتہائی پریشان ہے اور تبدیلی چاہتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا اعلیٰ قیادت جلد ہی آسام کا دورہ کرے گی اور وہاں بڑے پیمانے پر ریلیاں منعقد کرے گی۔

’’بی جے پی کو اکھاڑ پھینکیں گے‘‘: بھوپین بورا

صوبائی کانگریس صدر بھوپین بورا نے میٹنگ کے دوران کہا، ’’ہم نے عہد کیا ہے کہ متحد ہو کر آنے والے انتخابات میں بی جے پی حکومت کو آسام سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ وزیر اعلی ہمن بِسوا سرما ملک کے سب سے کرپٹ رہنماؤں میں سے ایک ہیں اور ہم نے ان کے کرپشن سے متعلق ثبوت پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو سونپ دیے ہیں۔ اب ہم ان شواہد کو عوام کے سامنے لائیں گے اور انہیں بتائیں گے کہ کیسے بی جے پی کی حکومت آسام کے وسائل کو لوٹ رہی ہے۔‘‘

انتخابات سے قبل کانگریس اور بی جے پی میں زبانی جنگ

آسام میں اسمبلی انتخابات قریب آنے کے ساتھ ہی کانگریس اور بی جے پی کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ کانگریس جہاں وزیر اعلیٰ سرما پر کرپشن کے الزامات لگا رہی ہے، وہیں بی جے پی نے حال ہی میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گوروگوگئی کی بیوی پر پاکستان اور اس کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے تعلقات رکھنے کا سنگین الزام لگایا تھا۔ گوگئی نے اسے ’’ہاسیا خیز‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بی جے پی کی گھبراہٹ کو ظاہر کرتا ہے۔

اب کرناٹک پر توجہ، کانگریس قیادت کرے گی میٹنگ

آسام کے بعد اب کانگریس قیادت جمعرات کو کرناٹک کے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کرے گی۔ اس میٹنگ کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ گئی ہے کیونکہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی ثروّر کے پارٹی قیادت سے ناراض ہونے کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ ثروّر نے حال ہی میں کرناٹک میں سرمایہ کاری کے ماحول کے حوالے سے بائیں بازو کی حکومت کی تعریف کی تھی، جس سے صوبائی کانگریس کے کچھ رہنماؤں میں ناراضگی دیکھی گئی ہے۔

آسام اور کرناٹک میں اگلے سال مارچ-اپریل میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ کانگریس اب ان دونوں ریاستوں میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے پوری طاقت لگا رہی ہے۔ پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا ماننا ہے کہ اگر صحیح حکمت عملی اپنائی جائے تو آسام میں بی جے پی کو شکست دی جا سکتی ہے اور کرناٹک میں پارٹی کی پوزیشن کو مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے۔

Leave a comment