بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی کے درمیان اپریل میں بینکاک میں ہونے والے بمستیک (BIMSTEC) سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بنگلہ دیش کے عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کی ملاقات کی امکانیں تیز ہو گئی ہیں۔ اگر یہ ملاقات ہوتی ہے تو یہ دونوں ممالک کے لیے انتہائی اہم ہوگی، کیونکہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کے اقتدار سے ہٹنے کے بعد سے بھارت ۔ بنگلہ دیش تعلقات میں تلخی آ گئی ہے۔
شیخ حسینہ کے اقتدار سے ہٹنے کے بعد کیوں بڑھی کشیدگی
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کا بھارت کے ساتھ ہمیشہ قریبی رشتہ رہا ہے۔ لیکن حال ہی میں بنگلہ دیش میں ہونے والے اقتدار میں تبدیلی کے بعد محمد یونس کو عبوری حکومت کی قیادت سونپی گئی، جس سے بھارت ۔ بنگلہ دیش تعلقات میں عدم یقینی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
بنگلہ دیش میں اقتدار میں تبدیلی کے بعد اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے حملوں، سیاسی تشدد اور انتہا پسند تنظیموں کے بڑھتے ہوئے اثر کو لے کر بھارت نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ بھارت کا ماننا ہے کہ حسینہ کے دورِ اقتدار میں بھارت ۔ بنگلہ دیش تعلقات مضبوط رہے، لیکن اب صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے۔
BIMSTEC: سات ممالک کا طاقتور ادارہ
BIMSTEC (Bay of Bengal Initiative for Multi-Sectoral Technical and Economic Cooperation) بنگال کی خلیجی خطے میں واقع سات ممالک کا ایک اہم ادارہ ہے، جو اقتصادی، تکنیکی اور سلامتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے کام کرتا ہے۔ اس گروپ میں بھارت، بنگلہ دیش، بھوٹان، میانمار، نیپال، سری لنکا اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔ BIMSTEC کا آخری سربراہی اجلاس 30 مارچ 2022 کو سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ورچوئلی منعقد کیا گیا تھا۔
BIMSTEC سربراہی اجلاس 2025: بینکاک میں اہم اجلاس
اس سال اپریل 2025 میں بینکاک، تھائی لینڈ میں BIMSTEC سربراہی اجلاس ہونے جا رہا ہے، جس میں رکن ممالک اقتصادی تعاون، علاقائی استحکام اور سلامتی سے متعلق اہم امور پر بحث کریں گے۔ اس بار بنگلہ دیش کو BIMSTEC کا نیا صدر بنایا جائے گا، جس سے تنظیم میں اس کا کردار اور بڑھ جائے گا۔
بنگلہ دیش میں گزشتہ سال اگست میں ہونے والے بغاوت کے بعد سے ہی حالات کشیدہ رہے ہیں۔ اقلیتوں پر ظلم کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم شیخ حسینہ کی پارٹی 'عوامی لیگ' کے رہنماؤں اور کارکنوں پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔ اس صورتحال کو لے کر بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان اگست سے ہی اعلیٰ سطح کی بات چیت جاری ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر اب تک بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے وزیر خارجہ مشیر توحید حسین سے دو بار ملاقات کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، سیکریٹری خارجہ وکرم مصری بھی دسمبر 2024 میں ڈھاکہ کے دورے پر گئے تھے، جہاں انہوں نے موجودہ سیاسی حالات پر بحث کی۔ اس دورے کے دوران مصری نے نوبیل انعام یافتہ محمد یونس سے بھی ملاقات کی تھی۔
بھارت کی یہ سفارتی کوششیں واضح طور پر ظاہر کر رہی ہیں کہ وہ بنگلہ دیش میں استحکام بحال کرنے اور اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ تعلقات کو متوازن رکھنے کی سمت میں مسلسل کوشش کر رہا ہے۔