آج یعنی جمعہ کے روز بھارتی اسٹاک مارکیٹ زبردست بِکوا لی کے دباؤ میں آگیا، جس سے سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ابتدائی کاروبار میں ہی بی ایس ای پر لسٹڈ کمپنیوں کی کل مارکیٹ کیپیٹلائزیشن 5.8 لاکھ کروڑ روپے کم ہوکر 387.3 لاکھ کروڑ روپے پر آگئی۔
بزنس نیوز: آج یعنی جمعہ کے روز بھارتی اسٹاک مارکیٹ زبردست بِکوا لی کے دباؤ میں آگیا، جس سے سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ابتدائی کاروبار میں ہی بی ایس ای پر لسٹڈ کمپنیوں کی کل مارکیٹ کیپیٹلائزیشن 5.8 لاکھ کروڑ روپے کم ہوکر 387.3 لاکھ کروڑ روپے پر آگئی۔ سینسیکس تقریباً 900 پوائنٹس تک گر گیا، جبکہ نِفٹی 22,300 کے نفسیاتی سطح سے نیچے چلا گیا۔ اس گراوٹ کی اہم وجہ امریکی پالیسیوں کو لے کر بڑھتی ہوئی عدم یقینی، عالمی مارکیٹوں میں مَنْدی اور ڈالر کی مضبوطی سمجھی جا رہی ہیں۔
آئی ٹی اور آٹو سیکٹر پر سب سے زیادہ اثر
آج کے کاروبار میں سب سے زیادہ گراوٹ نِفٹی آئی ٹی انڈیکس میں دیکھنے کو ملی، جو 4% تک گر گیا۔ پرسسٹنٹ سسٹمز اور ٹیک مہندرا سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ اس کے علاوہ، آٹو سیکٹر بھی زبردست گراوٹ کا شکار ہوا، جہاں نِفٹی آٹو انڈیکس 2% سے زیادہ گر گیا۔ بینکنگ، میٹل، فارما، کنزیومر ڈیوریبلز اور آئل اینڈ گیس سیکٹرز میں بھی 1 سے 2% تک کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔
ڈالر کی مضبوطی سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کا ہجرت
امریکی ڈالر انڈیکس، جو چھ اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی پوزیشن کو ظاہر کرتا ہے، جمعہ کو 107.35 کی سطح پر پہنچ گیا۔ مضبوط ڈالر بھارت جیسے ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے لیے تشویش کا باعث بنتا ہے، کیونکہ اس سے غیر ملکی سرمایہ کار اپنی سرمایہ کاری نکالنے لگتے ہیں۔ ٹریڈ وار اور امریکی ٹیرف پالیسی کو لے کر بڑھتی ہوئی تشویش نے مارکیٹ کو مزید غیر مستحکم کر دیا ہے۔