ٹیلی کام شعبہ (DoT) نے حال ہی میں آن لائن فراڈ کو روکنے کے لیے ایک نئی اور اہم پہل کا آغاز کیا ہے، جس کا نام Financial Fraud Risk Indicator (FRI) ہے۔ یہ نظام آن لائن مالیاتی فراڈ کے واقعات پر قابو پانے کے مقصد سے متعارف کرایا گیا ہے۔
ٹیکنالوجی: ڈیجیٹل ادائیگیوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کے ساتھ ساتھ سائبر فراڈ کے واقعات بھی تشویشناک انداز میں بڑھے ہیں۔ خاص طور پر Paytm، Google Pay، PhonePe اور BHIM جیسے UPI ایپس پر روزانہ لاکھوں لین دین ہوتے ہیں، جس سے فراڈ کرنے والوں کے لیے یہ ایک بڑا نشانہ بن چکا ہے۔ لیکن اب حکومت نے اس بڑھتی ہوئی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک بڑا اور موثر قدم اٹھایا ہے۔
ٹیلی کام شعبہ (Department of Telecommunications - DoT) نے حال ہی میں ایک انقلابی سیکیورٹی نظام متعارف کرایا ہے، جس کا نام Financial Fraud Risk Indicator (FRI) رکھا گیا ہے۔ یہ نیا نظام بھارت کے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو سائبر مجرموں سے بچانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
FRI نظام کیا ہے؟
FRI ایک جدید ڈیجیٹل سیکیورٹی ٹول ہے جو مشکوک موبائل نمبروں کی شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جیسے ہی کوئی ایسا موبائل نمبر کسی بینکنگ، UPI یا مالیاتی لین دین میں شامل ہوتا ہے جو پہلے سے مشکوک سرگرمیوں میں ملوث رہا ہو یا جس نے KYC کا عمل مکمل نہیں کیا ہو، تو یہ نظام فوراً الرٹ جاری کر دیتا ہے۔
یہ الرٹ متعلقہ بینک، والٹ کمپنیوں اور ادائیگی گیٹ وے کو بھیجا جاتا ہے، جس سے وہ لین دین کو روک سکتے ہیں یا اس نمبر سے جڑی خدمات کو عارضی طور پر بند کر سکتے ہیں۔
FRI کن نمبروں پر نظر رکھے گا؟
FRI ان موبائل نمبروں کو ترجیحی طور پر ٹریک کرے گا:
- جو پہلے سے کسی مالیاتی فراڈ میں ملوث پائے گئے ہیں
- جن کا KYC نامکمل ہے یا جعلی دستاویزات سے کیا گیا ہے
- جو بار بار قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں
- جن سے غیر معمولی یا مشکوک ٹرانزیکشن ہو رہے ہیں
- یہ نمبر فلیگ ہونے کے بعد ٹیلی کام کمپنیوں اور بینکنگ نیٹ ورک کے ذریعے بلاک بھی کیے جا سکتے ہیں۔
UPI صارفین کے لیے یہ اپ ڈیٹ کیوں ضروری ہے؟
آج بھارت میں کروڑوں لوگ روزانہ UPI ایپس کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن کئی بار لاعلمی میں لوگ جعلی لنک پر کلک کر دیتے ہیں یا کال کے ذریعے دھوکے میں آجاتے ہیں۔ ایسے معاملات میں سب سے بڑی چیلنج ہوتی ہے فراڈ کو وقت پر پہچاننا۔ FRI نظام وقت سے پہلے ہی ایسے نمبروں کی شناخت کر کے انہیں ٹرانزیکشن سے پہلے بلاک کرنے میں مدد کرے گا، جس سے فراڈ ہونے کا امکان کافی حد تک کم ہو جائے گا۔
نان بینکنگ ایپس کو بھی فائدہ ملے گا
اس پہل کی خاص بات یہ ہے کہ اس کا دائرہ صرف بینک تک محدود نہیں ہے۔ Paytm، PhonePe، Google Pay اور دیگر نان بینکنگ ادائیگی پلیٹ فارم بھی اس نظام سے جڑ کر اپنے صارفین کی حفاظت کو یقینی بنا سکیں گے۔ یہ پہلی بار ہے جب سرکاری سطح پر نان بینکنگ ڈیجیٹل ادائیگی پلیٹ فارمز کو اس طرح کے سیکیورٹی نظام سے جوڑا جا رہا ہے۔
صارفین کو کیا احتیاطی تدابیر برتنا چاہئیں؟
FRI نظام کے ساتھ ساتھ صارفین کی محتاطی بھی ضروری ہے۔ اگر آپ UPI صارف ہیں تو یہ باتیں ذہن میں رکھیں:
- اپنے موبائل نمبر کو بروقت KYC سے تصدیق کروائیں
- نامعلوم نمبروں سے آنے والی کال یا میسج پر کوئی بھی رازداری کی معلومات شیئر نہ کریں
- کسی لنک پر کلک کرنے سے پہلے دو بار سوچیں
- لین دین میں کوئی خرابی نظر آئے تو فوراً اپنے بینک یا ایپ کی مدد ٹیم سے رابطہ کریں
حکومت کی اس پہل کا وسیع اثر
FRI نظام کو نافذ کرنا ڈیجیٹل سیکیورٹی کے شعبے میں ایک تاریخی قدم سمجھا جا رہا ہے۔ اس سے نہ صرف فراڈ کے واقعات میں کمی آئے گی، بلکہ عام شہریوں کا ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم پر اعتماد اور مضبوط ہوگا۔ حکومت کی یہ کوشش ڈیجیٹل انڈیا مشن کو مزید قابل اعتماد اور محفوظ بنائے گی۔ آنے والے وقت میں اس نظام کو مزید جدید بنانے کی سمت میں کام کیا جائے گا۔