ایکسوم-04 مشن، جس میں بھارتی فضائیہ کے گروپ کیپٹن شوبھانشو شکلا حصہ لے رہے ہیں، دوبارہ ملتوی ہو گیا ہے۔ اس بار وجہ LOX کا لیکيج ہے۔ اس سے پہلے بھی مشن خراب موسم کی وجہ سے دو بار ملتوی ہو چکا ہے۔
ایکسوم-04 مشن: گروپ کیپٹن شوبھانشو شکلا کا ایکسوم 04 (X-4) خلائی مشن، جو پہلے خراب موسم کی وجہ سے ملتوی ہوا تھا، اب لیکویڈ آکسیجن (LOX) کے لیکيج کی وجہ سے ایک بار پھر ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ میں تکنیکی خرابی سامنے آنے کے بعد 11 جون 2025 کو لانچ ملتوی کر دیا گیا۔ LOX، جو راکٹ ایندھن جلانے کے لیے ضروری ہوتا ہے، اس کا لیکيج حفاظت اور مشن کی کامیابی دونوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
شوبھانشو شکلا کا مشن کیوں ملتوی ہو رہا ہے؟
گروپ کیپٹن شوبھانشو شکلا کا ایکسوم 04 مشن (جسے مختصراً X-4 مشن بھی کہا جا رہا ہے) گزشتہ کچھ دنوں سے مسلسل تکنیکی اور موسمی پریشانیوں کا سامنا کر رہا ہے۔
- 8 جون 2025 کو خراب موسم کی وجہ سے لانچ ملتوی کرنا پڑا۔
- 10 جون 2025 کو پھر سے موسم رکاوٹ بنا۔
- 11 جون 2025 کو لانچ سے کچھ گھنٹے پہلے اسپیس ایکس کی ٹیم نے LOX لیکيج کی تصدیق کی، جس سے مشن کو ایک بار پھر ملتوی کرنا پڑا۔
- اب اگلے لانچ کی تاریخ اسپیس ایکس کی تکنیکی ٹیم کی جانب سے جانچ کے بعد اعلان کی جائے گی۔ اس مشن کی مسلسل ہو رہی تاخیر سے تکنیکی چیلنجز پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔
LOX کیا ہوتا ہے؟
LOX یعنی لیکویڈ آکسیجن (Liquid Oxygen)، آکسیجن کا مائع روپ ہے، جو انتہائی ٹھنڈے درجہ حرارت (تقریباً -183°C) پر رکھا جاتا ہے۔ یہ راکٹ انجنوں میں ایندھن کو جلانے کے لیے آکسیڈائزر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
راکٹ کو اڑانے میں LOX کا کردار
راکٹ میں دو اہم اجزا ہوتے ہیں—ایندھن (Fuel) اور آکسیڈائزر (Oxidizer)۔ ایندھن جیسے کہ RP-1 (ریفائنڈ کیروسین) یا لیکویڈ ہائیڈروجن کو جلانے کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ چونکہ خلا میں آکسیجن نہیں ہوتی، LOX کو ساتھ لے جانا پڑتا ہے تاکہ دہن ممکن ہو سکے۔
مثال:
- فالکن 9 راکٹ میں LOX اور RP-1 کا استعمال ہوتا ہے۔
- ناسا کے اسپیس شٹل LOX اور لیکویڈ ہائیڈروجن کے امتزاج سے چلتے تھے۔
کیوں لیک ہوتا ہے LOX؟
LOX لیکيج کوئی عام مسئلہ نہیں ہے۔ اس کے پیچھے کئی تکنیکی وجوہات ہو سکتی ہیں:
1. انتہائی درجہ حرارت کا فرق- LOX کا درجہ حرارت -183°C ہوتا ہے۔ اتنی ٹھنڈک سے ٹینکوں اور پائپ لائنوں میں دراڑیں آنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ جب بیرونی اور اندرونی درجہ حرارت میں بڑا فرق ہوتا ہے، تو دھات سکڑ سکتی ہے اور لیکيج شروع ہو سکتی ہے۔
2. میکینکل فیلیر- سیل، والو یا کنکشن میں چھوٹی سی خرابی بھی LOX لیک کر سکتی ہے۔ راکٹ کا ڈیزائن انتہائی حساس ہوتا ہے اور کسی بھی چھوٹی سی خرابی سے بڑا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔
3. وائبریشن اور پریشر- لانچ کے وقت زبردست کمپن (vibration) اور دباؤ (pressure) بنتا ہے۔ اس سے پائپ لائن، فٹنگ یا ٹینکوں میں کمزوری آ سکتی ہے، جس سے لیکویڈ آکسیجن لیک ہو سکتا ہے۔
4. زنگ یا کروژن- لمبے عرصے تک استعمال میں رہنے والے دھاتی حصوں پر آکسیجن اور نمی کی وجہ سے زنگ لگ سکتی ہے۔ اس سے بھی لیکيج کا مسئلہ بڑھ جاتا ہے۔
5. انسانی غلطی- کئی بار مینٹیننس یا انسٹالیشن کے دوران چھوٹی سی غلطی—جیسے سیل ٹھیک سے نہ لگانا—لیکيج کا سبب بن جاتی ہے۔
LOX لیکيج کے حالیہ واقعات
LOX لیکيج کے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں اور انہوں نے بڑا اثر ڈالا ہے:
جولائی 2024: اسٹار لنک مشن فیل
اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ میں دوسرے اسٹیج پر LOX لیکيج ہوا تھا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ سیٹلائٹس مقررہ مدار تک نہیں پہنچ سکے اور زمین پر گر گئے۔
مئی 2024: لانچ ڈیلی
ایک اور مشن میں LOX لیکيج کی وجہ سے لانچ کو ملتوی کرنا پڑا۔ تاہم، بعد میں مسئلہ کو ٹھیک کر لیا گیا۔
2023: پوریٹی چیک
اسپیس ایکس نے LOX کی پوریتی کی جانچ کے لیے وسیع پیمانے پر ٹیسٹ کیے تھے، کیونکہ کم معیار کی لیکویڈ آکسیجن راکٹ انجن کی کارکردگی پر اثر ڈال سکتی ہے۔
LOX لیکيج کا اثر کتنا سنگین؟
LOX لیک ہونا صرف تکنیکی مسئلہ نہیں، یہ ایک حفاظتی خطرہ بھی بن سکتا ہے۔
1. لانچ ڈیلی- سب سے پہلے اس کا براہ راست اثر مشن کی ٹائمنگ پر پڑتا ہے۔ جیسے X-4 مشن کا مسلسل ملتوی ہونا۔ ہر بار LOX لیک ہونے سے جانچ اور اصلاح کی کارروائی میں تاخیر ہوتی ہے۔
2. حفاظتی خطرات- LOX انتہائی جلنے والا ہوتا ہے۔ ہوا میں اس کا ملنا یا آس پاس کے حصوں میں اس کا رساو ہونے پر آگ لگنے یا دھماکے کا خطرہ بنا رہتا ہے۔
3. مشن فیلیر- اگر لیکيج وقت پر نہ پکڑا جائے، تو پورا مشن ناکام ہو سکتا ہے۔ اسٹار لنک مشن اس کی ایک مثال ہے۔
کیا کر رہی ہیں اسپیس ایکس اور ناسا کی ٹیمیں؟
اسپیس ایکس اور ناسا، دونوں ہی ایجنسیاں اس مسئلے کو سنگینی سے لے رہی ہیں۔ X-4 مشن کو محفوظ اور کامیاب بنانے کے لیے LOX سسٹم کی مکمل طور پر جانچ کی جا رہی ہے۔ فی الحال، کسی نئی لانچ کی تاریخ کا اعلان نہیں ہوا ہے۔ انجینئرنگ ٹیمیں پائپنگ سسٹم، والو اور ٹینک کی دوبارہ ٹیسٹنگ کر رہی ہیں۔