اوول ٹیسٹ کے چوتھے دن ہیری بروک نے جو روٹ کے ساتھ مل کر انگلینڈ کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا۔ انہوں نے صرف 98 گیندوں میں 111 رن کی اننگز کھیلتے ہوئے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی 10ویں سنچری مکمل کی۔ بروک اب 50 یا اس سے کم اننگز میں 10 ٹیسٹ سنچریاں بنانے والے دنیا کے پہلے بلے باز بن گئے ہیں، جو گزشتہ 70 سال میں کسی نے نہیں کیا تھا۔
Harry Brook Test Match Record: انگلینڈ اور بھارت کے درمیان جاری پانچویں ٹیسٹ میچ میں چوتھے دن کا کھیل پوری طرح ہیری بروک کے نام رہا۔ انگلینڈ نے جب دن کی شروعات 1 وکٹ پر 50 رن سے کی تھی، تب تک مقابلہ برابری پر تھا۔ لیکن بین ڈکٹ اور اولی پوپ کے جلدی جلدی آؤٹ ہونے کے بعد ٹیم دباؤ میں آگئی تھی۔ ایسے میں بروک اور جو روٹ نے مورچہ سنبھالا اور چوتھے وکٹ کے لیے 195 رنوں کی شراکت کر میچ کا رخ پلٹ دیا۔
ہیری بروک نے 98 گیندوں میں تابڑ توڑ 111 رن بنائے، جس میں 14 چوکے اور 2 چھکے شامل رہے۔ یہ ان کے ٹیسٹ کیریئر کی 10ویں سنچری تھی اور وہ اسے حاصل کرنے والے تاریخ کے چنیدہ بلے بازوں میں شامل ہو گئے۔
70 سال میں پہلی بار رقم کیا گیا ایسا ریکارڈ
ہیری بروک نے یہ سنچری اپنی 50 ویں ٹیسٹ اننگز میں جڑی۔ اس سے پہلے آخری بار ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز کلائیڈ والکاٹ نے 1955 میں 47 اننگز میں 10 سنچریاں لگائی تھیں۔ یعنی 70 سال بعد کسی بلے باز نے اتنی کم اننگز میں یہ کارنامہ دہرایا ہے۔ بروک اب اس مقام پر پہنچنے والے پہلے انگلش بلے باز بھی بن گئے ہیں۔
اس صدی میں سب سے تیز 10 ٹیسٹ سنچریاں بنانے والے بلے باز بنے بروک
بروک نے آسٹریلیا کے مارنس لابوشین کا ریکارڈ بھی توڑ دیا، جنہوں نے 51 اننگز میں 10 ٹیسٹ سنچریاں مکمل کی تھیں۔ اب 21ویں صدی میں سب سے تیز 10 سنچریاں جڑنے والے بلے بازوں کی فہرست میں بروک سب سے اوپر ہیں۔
21ویں صدی میں سب سے تیز 10 ٹیسٹ سنچریاں جڑنے والے بلے باز:
- ہیری بروک – 50 اننگز
- مارنس لابوشین – 51 اننگز
- کیون پیٹرسن – 56 اننگز
- اینڈریو سٹراس – 56 اننگز
- وریندر سہواگ – 56 اننگز
چوتھے دن کا کھیل بارش کی وجہ سے طے شدہ وقت سے پہلے ختم کرنا پڑا۔ دن کے اختتام پر انگلینڈ نے 6 وکٹ پر 339 رن بنا لیے تھے۔ جیت کے لیے اسے اب صرف 35 رن کی ضرورت ہے، جبکہ بھارت کو میچ جیتنے کے لیے چار وکٹ چاہیے۔ تاہم، خبر ہے کہ کرس ووکس چوٹ کے چلتے بلے بازی کرنے نہیں آئیں گے، ایسے میں بھارت کو تین ہی وکٹ کی درکار ہو سکتی ہے۔