ہماچل پردیش میں زبردست بارش اور برفباری نے تباہی مچا دی ہے۔ کولُو اور مانڈی اضلاع میں اچانک آنے والے سیلاب سے کئی گاڑیاں بہہ گئیں، جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سینکڑوں سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔
شملہ: ہماچل پردیش میں زبردست بارش اور برفباری نے تباہی مچا دی ہے۔ کولُو اور مانڈی اضلاع میں اچانک آنے والے سیلاب سے کئی گاڑیاں بہہ گئیں، جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سینکڑوں سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ صوبے میں 583 سڑکیں، جن میں پانچ نیشنل ہائی وے بھی شامل ہیں، بند ہیں، جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔ انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کر کے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے عوامی زندگی متاثر
صوبے کے کولُو، چمبا، کانڑا، مانڈی اور لاہول و سپتی میں زبردست بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سڑکوں پر مٹی اور ملبے کے بڑے بڑے ڈھیر جمع ہو گئے ہیں۔ کولُو ضلع میں سیلاب کی وجہ سے کئی گاڑیاں کیچڑ میں دھنس گئیں، جبکہ کچھ تیز بہاؤ میں بہہ گئیں۔ انتظامیہ کے مطابق، منالی لیہ ہائی وے سمیت کئی اہم راستے بند ہو گئے ہیں، جس سے مقامی لوگوں اور سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
بجلی اور پانی کی فراہمی بھی متاثر
زبردست بارش اور برفباری کی وجہ سے ریاست میں 2263 تقسیم ٹرانسفارمر (ڈی ٹی آر) بند ہو گئے ہیں، جس سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ ساتھ ہی 279 پانی کی فراہمی کی اسکیمیں بند ہونے سے پانی کی شدید قلت ہو گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں مزید زبردست بارش اور برفباری کی پیش گوئی کی ہے۔ مغربی ہواؤں کی وجہ سے کنور، لاہول و سپتی اور کولُو کے بلند مقامات پر برفباری کا امکان ہے۔ محکمہ نے لوگوں کو ہوشیار رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سی ایم سکھو نے اپیل کی
وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ہوشیار رہیں اور انتظامیہ کی جانب سے جاری ہدایات پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا، "ہم مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ دریاؤں اور ندی نالوں سے دور رہیں، کیونکہ پانی کی سطح بڑھنے سے خطرہ برقرار ہے۔ انتظامیہ مکمل طور پر ہوشیار ہے اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔" ریاستی انتظامیہ اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں مسلسل بچاؤ کے کاموں میں مصروف ہیں۔
کولُو، مانڈی اور شملہ میں پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ منالی اور کولُو میں بجلی بحال کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے، لیکن خراب موسم کی وجہ سے کئی جگہوں پر امدادی کاموں میں مشکلات آرہی ہیں۔ منالی میں ایک فٹ تک برفباری ریکارڈ کی گئی ہے، جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں۔ زبردست برفباری کی وجہ سے سیاح بھی پھنس گئے ہیں۔ انتظامیہ نے انہیں محفوظ مقامات پر پہنچانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
کولُو کے ڈپٹی کمشنر تورل ایس رویش نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھر سے باہر نہ نکلیں اور پانی کی سطح کم ہونے تک محفوظ مقامات پر رہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بارش کی وجہ سے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ تیز ہو سکتا ہے، جس سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔