ہماچل میں شدید بارش سے 400 سڑکیں بند۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کئی دیہاتوں کا رابطہ منقطع۔ انتظامیہ امدادی کاموں میں مصروف۔ قومی شاہراہوں سمیت مقامی راستے متاثر، محکمہ موسمیات نے یلو الرٹ جاری کر دیا۔
Shimla Rain: ہماچل پردیش میں پیر کے روز ہونے والی شدید بارش نے زندگی کو متاثر کر دیا ہے۔ ریاست کے کئی حصوں میں ہونے والی یہ بارش لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں کے بند ہونے کا سبب بنی۔ تین قومی شاہراہوں سمیت تقریباً 400 سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ حکام کے مطابق اب تک کسی بھی جانی و مالی نقصان کی کوئی بڑی خبر نہیں ہے۔
اہم سڑکیں اور راستے متاثر
شملہ ضلع کے سنی علاقے میں ستلج ندی کے کٹاؤ اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شملہ-منڈی سڑک بند کر دی گئی ہے۔ سڑک کی چوڑائی صرف 1.5 میٹر رہ گئی ہے، جس سے گاڑیوں کی آمد و رفت خطرناک ہو گئی ہے۔ تھالی پل سے جانے والا متبادل راستہ بھی بند ہے، جس سے کرسوگ کا شملہ سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔
کلو ضلع میں پاگل نالہ کے پاس اوت-لرگی-سائنج سڑک پر شدید لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تقریباً 15 دیہاتوں کا سڑک رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
بارش کی تفصیلات
اتوار کی شام سے پیر تک کئی علاقوں میں شدید بارش ہوئی۔ دھولا کنواں میں 113 ملی میٹر، جوت میں 70.8 ملی میٹر، مالراؤں میں 70 ملی میٹر اور پالن پور میں 58.7 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ دیگر متاثرہ علاقوں میں جتن بیراج (49.4 ملی میٹر)، پاونٹا صاحب (40.6 ملی میٹر)، مراری دیوی (33 ملی میٹر)، گوہر (32 ملی میٹر) اور ناہن (30.1 ملی میٹر) شامل ہیں۔ سندر نگر اور مراری دیوی میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔ تابو، رِکانگ پیو اور کفری میں 37 سے 44 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلیں۔
بند سڑکیں اور متاثرہ علاقے
ریاستی ایمرجنسی آپریشنل سینٹر (SEOC) کے مطابق کل 400 سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ ان میں قومی شاہراہ 3 (منڈی-دھرم پور راستہ)، قومی شاہراہ 305 (اوت-سائنج راستہ) اور قومی شاہراہ 505 (کھاب سے گرامفو) شامل ہیں۔ منڈی ضلع میں 192 اور کلو ضلع میں 86 سڑکیں بند ہیں۔ شدید بارش کے باعث 883 بجلی سپلائی ٹرانسفارمر اور 122 پانی کی فراہمی کے منصوبے متاثر ہوئے ہیں، جس سے عام لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔
محکمہ موسمیات کا الرٹ
مقامی محکمہ موسمیات نے 21 اگست کو چھوڑ کر 24 اگست تک ریاست کے کئی حصوں میں شدید بارش کا یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمہ نے شہریوں سے پہاڑی علاقوں میں غیر ضروری سفر سے بچنے اور محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔
20 جون سے شروع ہونے والے مانسون کے بعد بارش سے جڑے واقعات نے ہماچل پردیش کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ حکام کے مطابق کل املاک کا نقصان 2,173 کروڑ روپے ہوا ہے۔ اسی دوران 74 اچانک سیلاب، 36 بادل پھٹنے اور 66 بڑے لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات ہوئے ہیں۔ اس دوران 136 افراد ہلاک اور 37 افراد لاپتہ ہوئے۔
انتظامیہ اور امدادی کام
ریاستی حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بچاؤ کام شروع کر دیے ہیں۔ بند سڑکوں کو کھولنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے لوگوں تک ریلیف پہنچانے کے لیے ٹیموں کو متحرک کیا گیا ہے۔ بجلی اور پانی کی فراہمی میں خلل سے متاثرہ علاقوں میں ابتدائی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
عام شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سفر سے گریز کریں۔ اگر لازمی سفر ہو تو مقامی حکام سے راستے اور حفاظت کی معلومات ضرور حاصل کریں۔