Pune

امتیاز جلیل کا ترکی، آذربائیجان کی پاکستان حمایت پر شدید ردِعمل

امتیاز جلیل کا ترکی، آذربائیجان کی پاکستان حمایت پر شدید ردِعمل
آخری تازہ کاری: 15-05-2025

امتیاز جلیل نے ترکی اور آذربائیجان کی پاکستان کی حمایت کی مذمت کی۔ کہا، ہماری فوج باصلاحیت ہے۔ بی ایم سی انتخابات اور مدھیہ پردیش کے وزیر کے تنازع پر بھی بات کی۔

اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما امتیاز جلیل نے ترکی اور آذربائیجان کی جانب سے پاکستان کی حمایت پر اپنا واضح موقف ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان تمام ممالک کی مذمت کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کی حمایت کی ہے۔ ان کا یہ بیان جمعرات (15 مئی) کو پارٹی کی ایک میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران آیا۔

ترکی اور آذربائیجان کی حمایت پر امتیاز جلیل نے کیا کہا؟

امتیاز جلیل نے کہا کہ جنگ کے دوران ممالک اپنی اپنی مجبوریوں یا سیاسی پالیسیوں کے مطابق کسی نہ کسی فریق کی حمایت کرتے ہیں۔ لیکن ترکی اور آذربائیجان جیسے ممالک جو خود کبھی دہشت گردی کے مسئلے سے جوجتے رہے ہیں، ان کی جانب سے پاکستان کی حمایت سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ ممالک کس مجبوری میں پاکستان کی حمایت کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، “ہماری مسلح افواج اتنی باصلاحیت ہیں کہ ہم اکیلے بھی اپنی سرحدوں کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ ہمیں کسی کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔”

بی ایم سی انتخابات پر بھی اپ ڈیٹ دیا

امتیاز جلیل نے بی ایم سی انتخابات پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کسی نہ کسی وجہ سے ملتوی کیے جا رہے تھے، لیکن عدالت کے فیصلے کے بعد یہ اچھا اشارہ ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کی تیاری کافی عرصے سے چل رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی مقامی انتخابات میں مضبوط ہو کر حصہ لے گی اور جلد ہی پارٹی چیف اسد الدین اویسی کے ساتھ مہاراشٹر کی یونٹ کی میٹنگ حیدرآباد میں ہوگی۔

سیلیبریٹیز پر نشانہ: پیسہ کمانے میں مصروف

آپریشن سندور کے دوران فوجیوں کے حوصلے بلند کرنے میں سیلیبریٹیز کی خاموشی پر امتیاز نے کہا، “سیلیبریٹیز کو آگے آنا چاہیے اور ہمارے جوانوں کا حوصلہ بڑھانا چاہیے۔ لیکن لگتا ہے وہ زیادہ پیسہ کمانے میں مصروف ہیں۔”

مدھیہ پردیش کے وزیر پر سخت تنقید

مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ کے کرنل صوفیہ قریشی پر متنازع بیان پر امتیاز جلیل نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ایسے وزیر کو فوراً عہدے سے ہٹانا چاہیے تھا۔ وزیر کا ایسا بیان دینا انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے بڑے رہنما صرف معافی مانگ رہے ہیں، لیکن وزیر کو پارٹی سے نہیں نکال رہے، جو بہت افسوسناک ہے۔

Leave a comment