Pune

بھارت کی امریکہ، یورپی یونین اور دیگر ممالک کے ساتھ فری ٹریڈ ڈیل پر پیش رفت

بھارت کی امریکہ، یورپی یونین اور دیگر ممالک کے ساتھ فری ٹریڈ ڈیل پر پیش رفت

مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ بھارت امریکہ، یورپی یونین، عمان سمیت کئی ممالک کے ساتھ فری ٹریڈ ڈیل کے عمل میں ہے۔ حکومت ترقی یافتہ ممالک پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

India-US Trade Deal: مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت پیوش گوئل نے کہا ہے کہ بھارت صرف امریکہ ہی نہیں، بلکہ عمان، یورپی یونین، چلی، پیرو اور نیوزی لینڈ جیسے ممالک کے ساتھ بھی فری ٹریڈ ایگریمنٹ (FTA) پر تیزی سے بات چیت کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ہر معاہدے کا اپنا طریقہ کار ہوتا ہے، لیکن حکومت کی توجہ ان ممالک پر ہے جو بھارت کی معیشت کے لیے تکمیلی حیثیت رکھتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یقین دلایا کہ بھارت ہر چیلنج کو موقع میں بدلنے کے لیے تیار ہے۔

امریکہ کے ساتھ FTA پر تیزی سے بات چیت

مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا ہے کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو لے کر بات چیت مسلسل جاری ہے اور یہ تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہے۔ اگرچہ ابھی تک کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہو سکا ہے۔ پھر بھی، دونوں ممالک کے درمیان کئی دور کی بات چیت ہو چکی ہے اور مستقبل میں اس سمت میں اہم پیش رفت کا امکان ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکہ کے ساتھ Reciprocal Tariff کو لے کر غیر یقینی صورتحال بنی ہوئی ہے، لیکن اس پر تبادلہ خیال کو آگے بڑھانے کے لیے امریکی حکام کا ایک وفد اگست کے وسط میں بھارت آنے والا ہے۔ اس سے امید ہے کہ طویل عرصے سے زیر التوا ٹریڈ ڈیل کو نئی سمت ملے گی۔

عمان کے ساتھ معاہدہ تقریباً طے

پیوش گوئل نے صحافیوں سے بات چیت میں یہ معلومات بھی دی کہ عمان کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو تقریباً حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ یہ معاہدہ بھارت کے لیے تزویراتی طور پر اہم سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ عمان خلیجی خطے کا ایک اہم ملک ہے اور وہاں بھارتی کمیونٹی کی بھی مضبوط موجودگی ہے۔

EU اور دیگر ممالک کے ساتھ بھی ڈیل کی تیاری

وزیر گوئل نے یہ بھی بتایا کہ بھارت یورپی یونین (EU) کے ساتھ بھی وسیع فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر بات چیت کر رہا ہے۔ اس بات چیت کی رفتار تیز ہے اور بھارت کی ترجیح ان ممالک کے ساتھ معاہدے کرنا ہے جو اس کی ضروریات اور مصنوعات کے تکمیلی ہوں۔

بھارت نیوزی لینڈ، چلی اور پیرو جیسے ممالک کے ساتھ بھی فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو لے کر تبادلہ خیال کر رہا ہے۔ ان ممالک کے ساتھ معاہدے سے بھارت کو زراعت، ٹیکسٹائل اور دیگر سیکٹرز میں برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی۔

UK کے ساتھ ڈیل کے بعد فوکس بڑے بازاروں پر

پیوش گوئل کا یہ تبصرہ ایسے وقت پر آیا ہے جب بھارت اور برطانیہ (India-UK Trade Deal) کے درمیان بھی بات چیت کا ایک نیا دور مکمل ہوا ہے۔ اس کے بعد بھارت سرکار اب ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ اقتصادی رشتوں کو مضبوط کرنے پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

گوئل نے واضح کیا کہ بھارت ان ممالک کے ساتھ ہی تجارتی معاہدے کرے گا جن کی معیشت بھارت کے لیے خطرہ نہیں ہے بلکہ جو بھارت کی پیداواری صلاحیت اور خدمات کے لیے تکمیلی ہیں۔ ایسے معاہدے ملک کے اقتصادی مفادات کو محفوظ رکھتے ہوئے برآمدات اور سرمایہ کاری کے نئے راستے کھولتے ہیں۔

CBAM پر بھارت کا رخ صاف

یورپی یونین کی جانب سے مجوزہ کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم (CBAM) کو لے کر بھارت کی مخالفت مسلسل سامنے آ رہی ہے۔ پیوش گوئل نے اسے یکطرفہ ٹیکس نظام بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے یورپی ممالک میں لاگت بڑھے گی اور ان کا خود کا کاروبار متاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس قسم کی پالیسیوں سے ڈرتا نہیں ہے۔ بلکہ ہم ہر چیلنج کو موقع میں بدلنے کے لیے تیار ہیں۔ CBAM پر نظر ثانی ہو رہی ہے اور بھارت اپنی بات مضبوطی سے رکھتا رہے گا۔

Leave a comment