بھارت اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آخری میچ لندن کے اوول گراؤنڈ میں کھیلا جا رہا ہے۔ یہ میچ کافی دلچسپی پیدا کر رہا ہے۔ انگلینڈ کی پہلی اننگز 247 رنز پر ختم ہوئی۔ جواب میں بھارت نے 224 رنز بنائے۔ نتیجے کے طور پر انگلینڈ کو 23 رنز کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔
کھیلوں کی خبر: بھارت اور انگلینڈ کے درمیان جاری پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے آخری میچ کے دوسرے دن بھارتی کرکٹ کے مداحوں کے لیے ایک بڑا لمحہ آیا ہے۔ لندن کے تاریخی اوول گراؤنڈ میں یہ کھیل جاری ہے۔ بھارت نے اپنی دوسری اننگز میں دو وکٹیں گنوا کر 75 رنز بنائے اور انگلینڈ کے خلاف 52 رنز کی برتری حاصل کر لی ہے۔
کے. ایل راہل کا ریکارڈ
دوسری اننگز میں کے. ایل راہل 7 رنز پر آؤٹ ہوئے، لیکن ٹیسٹ کی تاریخ میں ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ SENA (جنوبی افریقہ، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا) ممالک میں ایک ٹیسٹ سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے بھارتی اوپنر بن گئے ہیں۔ اس سیریز میں اب تک کے. ایل راہل 532 رنز بنا چکے ہیں۔
اس فہرست میں سنیل گواسکر پہلے نمبر پر ہیں جنہوں نے 1979 میں انگلینڈ کے دورے پر 542 رنز بنائے تھے۔ تیسرے نمبر پر مرلی وجے ہیں، جنہوں نے 2014-15 آسٹریلیائی سیریز میں 482 رنز بنائے تھے۔ راہل کی یہ کامیابی بھارتی ٹیسٹ کرکٹ میں اوپنرز کے تعاون کو ایک نئی بلندیوں پر لے جا رہی ہے۔
یشسوی جیسوال کی 13ویں نصف سنچری
بھارتی ٹیم کی دوسری اننگز میں نوجوان کھلاڑی یشسوی جیسوال نے ایک بار پھر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 44 گیندوں پر اپنی 13ویں ٹیسٹ نصف سنچری مکمل کی۔ اس سیریز میں یہ ان کی تیسری نصف سنچری ہے۔ کھیل کے اختتام تک وہ 49 گیندوں پر 51 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ آکاش دیپ 2 گیندوں پر 4 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں۔
یشسوی اور کے. ایل راہل نے مل کر بھارت کو دوسری اننگز میں ایک اچھی شروعات فراہم کی۔ دونوں نے مل کر پہلی وکٹ کے لیے 46 رنز جوڑے۔ اس جوڑی کو جوش ٹنگ نے کے. ایل راہل کو جو روٹ کے ہاتھوں کیچ کروا کر توڑا۔ راہل 28 گیندوں پر 7 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ بعد میں آنے والے سائی سدرشن 11 رنز بنا کر کاس ایٹکنسن کی گیند پر ایل بی ڈبلیو (LBW) ہو کر آؤٹ ہو گئے۔
انگلینڈ کی پہلی اننگز: بھارتی بولروں کی شاندار کارکردگی
انگلینڈ کی پہلی اننگز 247 رنز پر ختم ہوئی۔ انگلینڈ کی جانب سے سب سے بڑی شراکت اوپنر جیک کرولی اور بین ڈکٹ کے درمیان تھی۔ اس جوڑی نے پہلی وکٹ کے لیے 92 رنز جوڑے۔ ڈکٹ نے 38 گیندوں پر 43 رنز بنائے، جن میں پانچ چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔ انہیں آکاش دیپ نے آؤٹ کیا۔ کرولی نے 57 گیندوں پر 64 رنز بنائے، لیکن پرسدھ کرشنا کی بولنگ میں آؤٹ ہو گئے۔
بھارتی ٹیم کی اس واپسی کی مکمل وجہ بولروں کو جاتی ہے۔ محمد سراج اور پرسدھ کرشنا دونوں نے 4، 4 وکٹیں حاصل کرکے انگلینڈ کے مڈل آرڈر بیٹنگ کو توڑ دیا۔ آکاش دیپ نے ایک وکٹ حاصل کی۔
انگلینڈ کے اولی پوپ 37 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جبکہ جو روٹ 29، جیکب بیتھیل 6، جیمی سمتھ 8 اور جیمی اوورٹن کوئی رن بنائے بغیر آؤٹ ہوئے۔ ہیری بروک نے کچھ جدوجہد کی اور 53 رنز بنائے۔ کاس ایٹکنسن 11 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ جوش ٹنگ کوئی رن بنائے بغیر ناٹ آؤٹ رہے۔ چوٹ کی وجہ سے کرس ووکس کی غیر موجودگی کے باعث انگلینڈ نو کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں اترا۔
بھارت کی پہلی اننگز: کرونا نائر اور سندر کی شراکت
دوسرے دن کا کھیل بھارت کی پہلی اننگز کے ساتھ شروع ہوا، جس میں بھارتی ٹیم 224 رنز تک محدود رہی۔ بھارت نے جمعہ کے دن 6 وکٹیں گنوا کر 204 رنز سے کھیل شروع کیا۔ کرونا نائر نے 109 گیندوں پر 57 رنز اور واشنگٹن سندر نے 55 گیندوں پر 26 رنز بنائے۔ دونوں نے ساتویں وکٹ کے لیے 65 رنز جوڑے۔
اس کے بعد بھارت کی نچلی سطح کی بیٹنگ لڑکھڑا گئی۔ سراج اور پرسدھ کرشنا کوئی رن بنائے بغیر آؤٹ ہو گئے۔ آکاش دیپ ناٹ آؤٹ رہے۔ بھارت کے لیے یشسوی نے 2، راہل نے 14، سائی سدرشن نے 38، شبھمن گل نے 21، رویندر جڈیجا نے 9 اور دھرو جوریل نے 19 رنز بنائے۔ انگلینڈ کے لیے کاس ایٹکنسن نے پانچ وکٹیں حاصل کیں جبکہ جوش ٹنگ نے تین وکٹیں اور ووکس نے ایک وکٹ حاصل کی۔