Columbus

کراچی: یوم آزادی پر فائرنگ، 3 ہلاک، 60 زخمی

کراچی: یوم آزادی پر فائرنگ، 3 ہلاک، 60 زخمی
آخری تازہ کاری: 6 گھنٹہ پہلے

کراچی میں یوم آزادی کی تقریبات کے دوران فائرنگ، 3 ہلاک، 60 سے زائد زخمی۔ پولیس کا ملزمان کے خلاف کارروائی کا وعدہ۔

پاکستان: پاکستان میں 14 اگست کو یوم آزادی کی تقریبات کے دوران کراچی میں مختلف مقامات پر شدید فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔ ان واقعات میں 8 سالہ بچی سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جبکہ 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

کراچی میں یوم آزادی کی تقریبات کے دوران افسوسناک واقعہ

پاکستان کا یوم آزادی 14 اگست کو بہت جوش و خروش اور خوشی کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ لیکن اس سال کراچی میں ہونے والی فائرنگ نے تہوار کا رنگ پھیکا کر دیا۔ شہر کے کئی علاقوں میں جب لوگ تقریبات میں حصہ لے رہے تھے تو اچانک فائرنگ شروع ہو گئی۔ ان واقعات میں 3 افراد ہلاک اور 60 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔

جیو نیوز کے مطابق فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں میں ایک 8 سالہ بچی اور ایک بزرگ شخص شامل ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

شہر بھر میں فائرنگ

فائرنگ کے واقعات صرف ایک یا دو علاقوں تک محدود نہیں تھے۔ کراچی کے عزیز آباد، کورنگی، لیاقت آباد، لیاری، محمود آباد، اختر کالونی، کیماڑی، جیکسن، بلدیہ، اورنگی ٹاؤن، بابوش نگر سمیت دیگر علاقوں میں فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔ اس کے علاوہ شرف آباد، ناظم آباد، سہراب گوٹھ، گلستانِ جوہر، اور لانڈھی میں بھی فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان واقعات کی بنیادی وجہ افسران کی غفلت اور بد انتظامی ہے۔ حکام نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ یوم آزادی کو محفوظ طریقے سے منائیں اور کسی بھی طرح کے پرتشدد واقعات میں ملوث نہ ہوں۔

فائرنگ سے ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد

فائرنگ سے متعلق سب سے افسوسناک واقعہ عزیز آباد میں پیش آیا جہاں گولی لگنے سے ایک بچی کی موت واقع ہو گئی۔ اسی طرح کورنگی میں اسٹیفن نامی ایک شخص گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔ مجموعی طور پر 64 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اس طرح کے واقعات عام ہوتے جا رہے ہیں

پاکستان میں یوم آزادی پر فائرنگ کے واقعات کوئی نئی بات نہیں ہے۔ 2024 میں بھی کراچی میں اس طرح کے پرتشدد واقعات پیش آئے تھے۔ اس وقت ایک بچہ ہلاک اور 95 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس طرح کے واقعات ہر سال یوم آزادی کی خوشیوں کو گہنا دیتے ہیں۔

پولیس کا ردعمل

کراچی پولیس نے فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ذاتی دشمنی، ڈکیتی جیسے کئی اسباب فائرنگ کے پیچھے ہو سکتے ہیں۔ پولیس نے وعدہ کیا ہے کہ ہوائی فائرنگ کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پولیس نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس طرح کی تقریبات میں شرکت کرتے وقت حفاظتی تدابیر پر عمل کریں۔

Leave a comment