کرن راؤ کی فلم "لاپتا لیڈیز" ان دنوں پلگریزم کے الزامات میں گھری ہوئی ہے، جس میں کہا جا رہا ہے کہ یہ عربی شارٹ فلم "برقعہ سٹی" کی نقل ہے۔ فلم کے رائٹر بپلپ گوسوامی نے ان الزامات پر خاموشی توڑی اور اپنی صفائی پیش کی ہے۔
تفریحی ڈیسک: کرن راؤ کی فلم "لاپتا لیڈیز" کو لے کر ان دنوں تنازعات کا سلسلہ جاری ہے۔ فلم کے رائٹر بپلپ گوسوامی پر پلگریزم کے الزامات لگائے جا رہے ہیں، جن میں کہا جا رہا ہے کہ یہ فلم عربی شارٹ مووی "برقعہ سٹی" کی نقل ہے۔ بپلپ گوسوامی نے اب ان الزامات پر کھل کر اپنی بات رکھی ہے۔ آئیے جانتے ہیں انہوں نے اس پر کیا کہا۔
لاپتا لیڈیز اور برقعہ سٹی کے درمیان مماثلتیں
"لاپتا لیڈیز" کی کہانی میں کئی ایسے عناصر ہیں، جو "برقعہ سٹی" سے ملتے جلتے ہیں۔ فلم میں ایک شخص اپنی گمشدہ بیوی کو ڈھونڈنے کے لیے پولیس اسٹیشن جاتا ہے، جہاں وہ اس کی برقعہ پہنے ہوئے تصویر دکھاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین کا کہنا ہے کہ یہ منظر برقعہ سٹی سے متاثر لگتا ہے۔ اسی وجہ سے لاپتا لیڈیز پر پلگریزم کا الزام لگا۔
رائٹر بپلپ گوسوامی کا الزامات پر جواب
رائٹر بپلپ گوسوامی نے اس بارے میں وضاحت کی کہ انہوں نے اپنی کہانی 2014 میں سکرین رائٹر ایسوسی ایشن کے پاس رجسٹر کروائی تھی، اور اس کے ثبوت بھی ان کے پاس ہیں۔ بپلپ نے کہا، "اگر کسی کو ایسا لگتا ہے تو انہیں مجھ سے سوال کرنا چاہیے تھا، اس کے بجائے کہ وہ بس الزام لگاتے رہیں۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں یہ بھی نہیں پتا تھا کہ ان کی فلم کو برقعہ سٹی سے جوڑا جا رہا ہے۔
الزامات کا اثر: رائٹر کا درد چھلکا
بپلپ نے اپنے درد کو ظاہر کرتے ہوئے کہا، "ہم نے اپنی فلم پر سخت محنت کی ہے، لیکن جب کوئی بغیر کچھ پوچھے، سیدھے الزام لگاتا ہے، تو یہ کسی کی کریڈیبلٹی کو متاثر کرتا ہے۔ 10 سال تک اس کہانی پر کام کیا، اور پھر ایک پل میں سب کچھ بدل جاتا ہے۔ یہ بہت ہی دکھدائی اور مایوس کن ہے۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلم کی ٹیم بھی ان الزامات سے بہت تناؤ میں ہے۔
برقعہ سٹی کے ڈائریکٹر کا بیان
برقعہ سٹی کے ڈائریکٹر نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ لاپتا لیڈیز اور ان کی فلم کے درمیان کچھ مماثلتیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی فلم 2017 میں لکھی گئی تھی اور 2018 میں شوٹ کی گئی تھی۔ یہ فلم 2019 میں پریمیئر ہوئی تھی۔ تاہم، بپلپ گوسوامی نے اس موازنے کو سرے سے مسترد کر دیا ہے۔
گھونگھٹ کے پٹ کھول سے کاپی کا الزام
اس سے پہلے فلم میکر اننت مہادیون نے بھی لاپتا لیڈیز پر 1999 میں ریلیز ہونے والی فلم "گھونگھٹ کے پٹ کھول" سے کاپی کرنے کا الزام لگایا تھا۔ تاہم، بپلپ نے اس الزام کا بھی رد کیا اور کہا کہ ان کی کہانی کی کوئی مماثلتیں نہیں ہیں۔