ملک کی سب سے بڑی بیمہ کمپنی، لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) نے اپنے ایکویٹی پورٹ فولیو میں بڑی تبدیلیاں کی ہیں۔ جون 2025 کی سہ ماہی کے دوران، ایل آئی سی نے 81 کمپنیوں میں اپنی حصص داری کم کی ہے، جن میں سے کئی نام ایسے ہیں جو عام سرمایہ کاروں میں کافی مقبول رہے ہیں۔ ان میں سوزلون انرجی، انیل امبانی کی ریلائنس پاور اور ویدانتا جیسی کمپنیاں نمایاں ہیں۔ یہ وہ کمپنیاں ہیں جن میں چھوٹے سرمایہ کاروں کی دلچسپی ہمیشہ سے بنی رہی ہے، اس کے باوجود کہ ان کی کارکردگی کبھی مستحکم نہیں رہی۔
277 شیئرز میں پھیلا ایل آئی سی کا پورٹ فولیو
اے سی ای ایکویٹی سے ملے اعداد و شمار کے مطابق، ایل آئی سی کا موجودہ پورٹ فولیو اب 277 کمپنیوں میں پھیلا ہوا ہے۔ بیمہ کمپنی نے تقریباً 15.5 لاکھ کروڑ روپے کی ایکویٹی سرمایہ کاری کو نئے سرے سے ترتیب دیا ہے۔ یہ تبدیلی نہ صرف کمپنیوں کے ناموں میں ہے، بلکہ اس سے ایل آئی سی کی حکمت عملی میں آنے والے رجحان کی بھی نشاندہی ہوتی ہے۔
ڈیفنس سیکٹر میں بڑھایا بھروسہ
ایل آئی سی نے اس بار ڈیفنس سیکٹر میں بڑی انٹری ماری ہے۔ مزگاؤں ڈاک شپ بلڈرز میں ایل آئی سی نے 3.27 فیصد کی حصص داری لی ہے جس کی قیمت تقریباً 3,857 کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی نے کوچین شپ یارڈ میں اپنی حصص داری 3.05 فیصد تک بڑھائی ہے۔ وہیں، بھارت الیکٹرانکس میں 1.99 فیصد اور ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) میں 2.77 فیصد حصص داری تک پورٹ فولیو بڑھایا گیا ہے۔
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ حال کے دنوں میں ڈیفنس سیکٹر مسلسل موضوع بحث رہا ہے۔ دنیا بھر میں چل رہے جغرافیائی سیاسی تناؤ، بھارت کے بڑھتے ہوئے دفاعی بجٹ اور حکومت کی میک ان انڈیا پالیسی نے اس سیکٹر کو نئی رفتار دی ہے۔ نفٹی انڈیا ڈیفنس انڈیکس نے پچھلے چھ مہینوں میں تقریباً 34 فیصد کا اچھال دکھایا ہے۔
آئی ٹی اور فائنانس پر بھی ایل آئی سی کا بڑا بھروسہ
ایل آئی سی نے انفوسس میں 43 بیسس پوائنٹس کی برتری کے ساتھ 10.88 فیصد حصص داری کر لی ہے، جس کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 63,400 کروڑ روپے ہے۔ اسی طرح، ایچ سی ایل ٹیکنالوجیز میں حصص داری 5.31 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ فائنانشل سروسز میں بھی ایل آئی سی نے ایک نیا قدم اٹھایا ہے۔ جیو فائنانشل سروسز میں 6.68 فیصد حصص داری کر کے بیمہ کمپنی نے امبانی گروپ کے اس نئے وینچر پر بھروسہ جتایا ہے۔
آٹو اور ای وی سیکٹر میں بھی ایل آئی سی کی دلچسپی
ٹاٹا موٹرز میں بھی ایل آئی سی نے بڑا داؤ لگایا ہے۔ کمپنی نے اپنی حصص داری 74 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 3.89 فیصد کر دی ہے۔ جاننے والوں کا ماننا ہے کہ یہ داؤ ٹاٹا موٹرز کے الیکٹرک وہیکلز سیگمنٹ میں ہو رہی تبدیلیوں کو دھیان میں رکھ کر لگایا گیا ہے۔
بینکنگ سیکٹر میں ملا جلا رخ
ایل آئی سی نے بینکنگ سیکٹر میں اپنی حکمت عملی میں توازن بنایا ہے۔ ایک طرف ایچ ڈی ایف سی بینک میں حصص داری گھٹا کر 5.45 فیصد اور آئی سی آئی سی آئی بینک میں 6.38 فیصد کر دی گئی ہے، تو دوسری طرف بینک آف بڑودہ اور کینرا بینک میں حصص داری بڑھائی گئی ہے۔ بینک آف بڑودہ میں اب 7.51 فیصد اور کینرا بینک میں 5.85 فیصد حصص داری ہے۔
ہیرو موٹو کارپ، ویدانتا اور ڈیویز لیبز سے دوری
ریٹیل انویسٹرز کے فیورٹ شیئرز سے ایل آئی سی نے دوری بنانی شروع کر دی ہے۔ ریلائنس پاور میں 2.43 فیصد، ویدانتا میں 6.69 فیصد اور سوزلون انرجی میں معمولی کٹوتی کی گئی ہے۔ ہیرو موٹو کارپ میں سب سے زیادہ کٹوتی دیکھنے کو ملی، جہاں حصص داری گھٹ کر 6.53 فیصد رہ گئی ہے۔
اس کے علاوہ ایل آئی سی نے نوین فلورین، ڈیویز لیبز، میریکو، اپولو ہاسپٹلز، آئشر موٹرز، جے ایس ڈبلیو انرجی، کوٹک مہندرا بینک، بھارتی ایئرٹیل اور ایس بی آئی جیسی کمپنیوں میں بھی حصص داری کم کی ہے۔
ایل آئی سی کی ٹاپ ہولڈنگز کا حال
ایل آئی سی کی سب سے بڑی ہولڈنگ ابھی بھی ریلائنس انڈسٹریز بنی ہوئی ہے، جس میں کمپنی نے 6.93 فیصد حصص داری رکھی ہے، جس کی ویلیو 1.3 لاکھ کروڑ روپے کے قریب ہے۔ اس کے بعد آئی ٹی سی 82,200 کروڑ روپے کے ساتھ دوسرا سب سے بڑا سرمایہ کاری ہے، جہاں ایل آئی سی کی حصص داری 15.8 فیصد ہے۔ دیگر بڑی ہولڈنگز میں ایچ ڈی ایف سی بینک (68,600 کروڑ)، ایس بی آئی (66,300 کروڑ) اور ایل اینڈ ٹی (64,100 کروڑ) شامل ہیں۔