لُدھیانہ ضلع کے جگراؤں قصَبے میں پولیس نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے دو ایسے نشہ فروشوں کو گرفتار کیا ہے جو عام لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے سیلون اور کِرانہ اسٹور کی آڑ میں ہیروئن کا دھندہ چلا رہے تھے۔
پنجاب: لُدھیانہ ضلع کے جگراؤں قصَبے میں پولیس نے نشہ فروشی کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ پولیس نے سیلون اور کِرانہ اسٹور کی آڑ میں ہیروئن کا غیر قانونی کاروبار چلانے والے دو تَسکروں کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمان کے پاس سے تقریباً 210 گرام ہیروئن، دو موبائل فون اور ایک موٹر سائیکل برآمد کی گئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ ملزمان کافی عرصے سے نشے کا کاروبار کر رہے تھے اور موبائل ڈیٹا کھنگالنے پر پولیس کو علاقے میں پھیلے ہوئے بڑے نشہ نیٹ ورک کے کئی سراغ ملے ہیں۔ پولیس اب نیٹ ورک سے جُڑے دیگر لوگوں کی شناخت اور گرفتاری کیلئے مہم چلا رہی ہے۔
گرفتار ملزمان اور ان کا نیٹ ورک
گرفتار کیے گئے ملزمان کی شناخت گُرپریت سنگھ ( عرف پنٹو) رہائشی ملوال روڈ اور بلوندر سنگھ (عرف بلا) رہائشی نتھووالہ گاؤں کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں گزشتہ دو سالوں سے سیلون اور کِرانہ اسٹور کی آڑ میں نشے کا کاروبار چلا رہے تھے۔ پولیس کے مطابق، گُرپریت کا سیلون قصَبے کے مصروف علاقے میں تھا، جہاں وہ نوجوانوں کو بال کاٹنے کے ساتھ ساتھ "خاص مال" بھی بیچتا تھا۔ وہیں، بلوندر اپنے کِرانہ اسٹور سے گھریلو سامان کے ساتھ ساتھ ہیروئن کی چھوٹی چھوٹی پُڑیاں چھپا کر گاہکوں تک پہنچاتا تھا۔
گُپت سُوچنا اور ریڈ
جگراؤں تھانہ پولیس کو کافی عرصے سے ان دونوں پر شبہ تھا، لیکن ان کے کاروبار کا کوئی پختہ ثبوت نہیں مل رہا تھا۔ گزشتہ منگل کو پولیس کو گُپت سُوچنا ملی کہ دونوں نشے کی ایک بڑی خَیپ کی ڈلیوری دینے جا رہے ہیں۔ اس پر پولیس ٹیم نے جال بچھایا اور ملوال روڈ پر ایک موٹر سائیکل سوار دونوں کو دھر لیا۔ تلاشی کے دوران ان کے پاس سے قریب 210 گرام ہیروئن برآمد کی گئی۔
پولیس نے ملزمان کے موبائل فون ضبط کر کے ڈیجیٹل فورانزیک تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں کئی ایسے واٹس ایپ چیٹ، بینک ٹرانزیکشن اور کال ریکارڈ سامنے آئے ہیں جو نشہ کاروبار کے بڑے نیٹ ورک کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ دونوں صرف ڈلیوری ایجنٹ نہیں بلکہ ایک منظم گروہ کا حصہ ہیں، جس کی جڑیں آس پاس کے اضلاع میں پھیلی ہوئی ہیں۔
پولیس کا بیان
جگراؤں کے ڈی ایس پی ہرپل سنگھ نے میڈیا کو معلومات دیتے ہوئے بتایا، "یہ صرف دو افراد کی گرفتاری نہیں ہے، بلکہ نشہ کاروبار کے ایک پورے چینل کو ختم کرنے کی سمت میں پہلا قدم ہے۔ ان کے موبائل ڈیٹا کی مدد سے ہم نیٹ ورک میں جُڑے دیگر لوگوں کی شناخت کر رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریاں ممکن ہیں۔"
گرفتاری کی خبر پھیلتے ہی علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ پاس کے دکاندار راجیش گُپتا نے بتایا، "پنٹو تو روز صبح دکان کھولتا، بچوں کے بال کاٹتا تھا۔ بلا کِرانہ اسٹور پر بیٹھ کر بوڑھوں سے نمک تیل بیچتا۔ ہمیں کبھی اندازہ نہیں تھا کہ یہ لوگ اتنے خطرناک دھندے میں ملوث ہیں۔"
ایف آئی آر درج، آگے کی کارروائی جاری
پولیس نے دونوں ملزمان پر این ڈی پی ایس ایکٹ کی دفعہ 21 اور 29 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اب دونوں سے پوچھ گچھ کر یہ پتا لگایا جا رہا ہے کہ وہ ہیروئن کہاں سے منگواتے تھے اور کن کن علاقوں میں اس کی سپلائی کرتے تھے۔ تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ان کا تعلق کسی بین الصوبائی گروہ سے بھی ہو سکتا ہے۔