دہلی پولیس کے ایک خط میں بنگالی کو 'بنگلہ دیشی' کہنے پر ممتا بنرجی برہم، اسے آئین کی توہین قرار دیا۔ بی جے پی نے ممتا کے بیان کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے این ایس اے لگانے کا مطالبہ کر دیا۔ تنازعہ نے لسانی اور سیاسی بحث کو ہوا دی۔
Mamta Banerjee: ملک کے دارالحکومت دہلی سے ایک ایسے تنازعہ نے جنم لیا ہے جس نے لسانی شناخت، آئینی وقار اور سیاسی الزامات کو ایک ساتھ مرکز میں لا کھڑا کیا ہے۔ دہلی پولیس کے ایک مبینہ خط میں بنگالی زبان کو 'بنگلہ دیشی' بتانے پر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھڑک اٹھیں اور انہوں نے اسے نہ صرف غیر آئینی بلکہ ملک دشمن تک قرار دے دیا۔ وہیں، بی جے پی نے اس بیان کو "اشتعال انگیز" کہہ کر پلٹ وار کیا اور ممتا پر قومی سلامتی قانون (این ایس اے) کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دہلی پولیس کے لیٹر سے اٹھا بوال
تنازعہ کی شروعات تب ہوئی جب دہلی پولیس کا ایک خط منظر عام پر آیا، جس میں مبینہ طور پر 'بنگلہ دیشی زبان' کا تذکرہ کیا گیا تھا۔ ممتا بنرجی نے اسے براہ راست بنگالی زبان کی توہین مانتے ہوئے اپنا سخت ردعمل دیا۔ انہوں نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر دہلی پولیس کا وہ لیٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا، 'یہ کتنا شرمناک ہے کہ بنگالی جیسی شاندار زبان کو بنگلہ دیشی کہہ کر توہین کی گئی ہے۔'
ممتا کا غصہ: زبان پر حملہ، آئین پر آघात
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ، 'بنگالی ہماری مادری زبان ہے۔ یہ رابندر ناتھ ٹیگور، نیتا جی سبھاش چندر بوس اور سوامی ویویکانند کی زبان ہے۔ ہمارے قومی ترانے ‘جن گن من’ اور قومی گیت ‘وندے ماترم’ کی جڑیں اسی زبان میں ہیں۔ اسے ‘بنگلہ دیشی’ کہنا نہ صرف آئین کی توہین ہے، بلکہ ملک کی یکجہتی پر حملہ ہے۔' انہوں نے مزید یہ بھی پوچھا کہ کیا اب بھارت میں زبانوں کی پاکیزگی پر پولیس فیصلہ لے گی؟ کیا یہ آئین میں تسلیم شدہ زبانوں کی توہین نہیں ہے؟
بی جے پی کا پلٹ وار: ممتا کا بیان بھڑکاؤ
بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے ممتا بنرجی کے بیان کو 'غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک' قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد صرف سیاسی ماحول کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہلی پولیس نے بنگالی زبان کو کبھی بنگلہ دیشی نہیں کہا، بلکہ حوالہ صرف غیر قانونی گھس پیٹھیوں کی شناخت سے جڑا تھا۔ مالویہ نے کہا، 'دہلی پولیس نے کچھ علاقوں میں استعمال ہونے والی خاص بولیوں کا ذکر کیا ہے، جیسے کہ سلہٹی، جو بنگلہ دیش میں بولی جاتی ہے اور بھارتی بنگالی سے مختلف ہے۔ یہ ایک اسٹریٹجک تفصیل ہے، نہ کہ لسانی تبصرہ۔'
این ایس اے لگانے کی مانگ
امت مالویہ نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ممتا بنرجی پر قومی سلامتی قانون (این ایس اے) کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے بیان سے لسانی اور سماجی تناؤ بھڑک سکتا ہے، جو ملک کی داخلی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
سی پی آئی (ایم) نے بھی جتائی ناراضگی
اس مسئلے پر کانگریس اور لیفٹ بھی پیچھے نہیں رہے۔ سی پی آئی (ایم) کے سینئر رہنما محمد سلیم نے دہلی پولیس کی زبان کی سمجھ پر ہی سوال کھڑے کر دیئے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، 'کیا دہلی پولیس کو آئین کے آٹھویں شیڈول کا علم نہیں ہے؟ بنگالی زبان اس میں تسلیم شدہ ہے۔ 'بنگلہ دیشی زبان' جیسا کوئی لفظ ہمارے آئینی ڈھانچے میں موجود ہی نہیں ہے۔' سلیم نے دہلی پولیس کو ‘ناخواندہ انتظامی نظام’ تک کہہ دیا اور مطالبہ کیا کہ اس خط کے لیے ذمہ دار افسران پر سخت تادیبی کارروائی ہو۔
سیاسی بھونچال یا انتظامی چوک؟
یہ تنازعہ کئی سطحوں پر سنگین ہو گیا ہے۔ ایک طرف ممتا بنرجی اسے بنگالی شناخت کا مسئلہ بتا رہی ہیں، تو دوسری طرف بی جے پی اسے ‘سکیورٹی نظام کی تشریح’ قرار دے رہی ہے۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ کیا یہ صرف انتظامی الفاظ کی چوک ہے یا پھر اس کے پیچھے کوئی سیاسی ایجنڈا کام کر رہا ہے؟ ماہرین کا ماننا ہے کہ لسانی شناخت بھارت جیسے کثیر لسانی ملک میں بے حد حساس مسئلہ ہے۔ اس پر چوکنا رہنا ضروری ہے، خاص طور پر جب بات کسی آئینی زبان کی ہو۔