مَنِپور میں آرامبائی ٹینگول لیڈر کی گرفتاری کے بعد تشدد بھڑک اُٹھا۔ گورنر نے سکیورٹی میٹنگ کی، 5 اضلاع میں کرفیو اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی گئیں۔ مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں، کئی زخمی ہوئے۔
مَنِپور: مَنِپور میں حالیہ تشدد اور بڑھتے ہوئے تناؤ کو دیکھتے ہوئے گورنر اجے کمار بھلا نے اتوار کو سینئر انتظامی اور سکیورٹی افسران کے ساتھ میٹنگ کر کے صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس میٹنگ میں ریاست کی قانون و ضابطے کی موجودہ صورتحال پر تفصیل سے بحث کی گئی۔
میٹنگ میں سکیورٹی ایڈوائزر، پولیس ڈائریکٹر جنرل (DGP)، ہوم کمشنر، گورنر کے سیکرٹری، اضافی DGP (قانون و ضابطہ)، IGAR (S)، CRPF کے سینئر افسران سمیت کئی انتظامی افسران موجود تھے۔
لیڈران نے گورنر سے ملاقات کی
ریاست کے ارکان اسمبلی کے ایک وفد نے اِمفال واقع راج بھون میں گورنر سے ملاقات کی اور ریاست کی تازہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ ارکان اسمبلی نے ریاست میں امن بحال کرنے اور دوستانه حل کے لیے گورنر سے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔ گورنر نے یقین دہانی کرائی کہ عام صورتحال بحال کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
گرفتاری کے بعد بھڑکا ہوا مظاہرہ
ہفتے کے روز مَنِپور کے اِمفال ایئرپورٹ سے میتی کمیونٹی کے ایک ممتاز لیڈر اور مسلح تنظیم آرامبائی ٹینگول (AT) کے رکن کانن سنگھ کو سی بی آئی نے گرفتار کیا۔ اس کے بعد اِمفال میں زبردست مظاہرے شروع ہو گئے۔ مظاہرین نے ایئرپورٹ کے باہر احتجاج کیا اور سڑکوں کو بلاک کر دیا تاکہ گرفتار لیڈر کو ریاست سے باہر نہ لے جایا جا سکے۔
سی بی آئی کے مطابق، کانن سنگھ 2023 کے مَنِپور تشدد سے جڑی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ اسے بھرشٹاچار مخالف شاخ گواہاٹی نے گرفتار کر کے اِمفال سے گواہاٹی لایا ہے۔ اسے عدالت میں پیش کر کے پولیس ریمانڈ کی مانگ کی جائے گی۔
مظاہرے کے دوران بڑھا ہوا تشدد
گرفتاری کے بعد ہونے والے مظاہرے میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان کئی مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔ ایک پولیس افسر کے مطابق، جھڑپ میں تین لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اِمفال ایسٹ کے خوری لاملونگ علاقے میں بھیڑ نے ایک بس میں آگ لگا دی۔ کنگلا گیٹ کے پاس سکیورٹی فورسز نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل چھوڑے۔ کواکیتھیل علاقے میں بھی گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں، لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ گولی باری کس نے کی۔
ویڈیو وائرل: خودکشی کی دھمکی
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں کچھ لوگ کالے کپڑے پہنے ہوئے پٹرول چھڑکتے ہوئے خودکشی کی دھمکی دیتے نظر آ رہے ہیں۔ یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد انتظامیہ کی تشویش مزید بڑھ گئی ہے۔
5 اضلاع میں کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروسز معطل
صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے انتظامیہ نے اِمفال ویسٹ، اِمفال ایسٹ، تھوبل، بشنی پور اور کاکچنگ اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ ان علاقوں میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز (VSAT اور VPN رسائی سمیت) غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دی گئی ہیں۔
حکم میں سخت وارننگ
انتظامیہ نے ایک سرکاری حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ غیر سماجی عناصر سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال انگیز پیغامات، نفرت انگیز ویڈیوز اور تصاویر نشر کر سکتے ہیں، جس سے ریاست میں امن و امان خراب ہو سکتا ہے۔ اس لیے احتیاطاً یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔ اِمفال ایسٹ اور بشنی پور اضلاع میں ہفتے کی رات 10 بجے سے اگلے حکم تک کرفیو جیسے حالات نافذ کر دیے گئے ہیں۔ لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔