Pune

موہالی سے جاسوسی کے الزام میں یوٹیوبر گرفتار

موہالی سے جاسوسی کے الزام میں یوٹیوبر گرفتار

پنجاب پولیس نے موہالی سے یوٹیوبر جس بیر سنگھ کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ اس کا رابطہ پاکستان کے افسر اور ہریانہ کی یوٹیوبر جوتی ملہوترا سے تھا۔ تین بار پاکستان کا سفر کر چکا ہے۔

پنجاب: پنجاب پولیس نے ایک بار پھر ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے ریاست میں سرگرم پاکستانی جاسوسی نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس بار گرفت میں آیا ہے یوٹیوبر جس بیر سنگھ، جو موہالی سے پکڑا گیا ہے۔ اس پر الزام ہے کہ وہ پاکستان سے چلنے والے خفیہ نیٹ ورک سے جڑا ہوا تھا اور ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکا تھا۔ جس بیر کا تعلق ہریانہ کی یوٹیوبر جوتی ملہوترا اور پاکستان کے نکالے گئے سفارت کار احسان الرحیم عرف دانش سے بھی بتایا جا رہا ہے۔

ڈی جی پی نے دی معلومات

پنجاب پولیس کے ڈی جی پی گورُو یادو نے اس گرفتاری کی اطلاع سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (پہلے ٹوئٹر) کے ذریعے دی۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ اسپیشل آپریشن سیل (SSOC) نے موہالی میں آپریشن چلا کر جس بیر سنگھ کو گرفتار کیا۔ جس بیر اصل میں روپ نگر ضلع کے محلان گاؤں کا رہنے والا ہے اور ’’جان محل‘‘ نام کا ایک یوٹیوب چینل چلاتا ہے۔

پی آئی او ایجنٹ سے تھا کنکشن

جس بیر سنگھ کا رابطہ پی آئی او (Person of Indian Origin) ایجنٹ شاکر عرف جٹ رندھاوا سے تھا، جو پہلے ہی پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزامات میں شبہے کے گھیرے میں ہے۔ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ جس بیر پاکستان کی خفیہ ایجنسی سے جڑے لوگوں کے رابطے میں تھا اور ان ایجنٹوں کو حساس معلومات بھیجتا تھا۔

جوتی ملہوترا سے گفتگو کے ثبوت

ذرائع کے مطابق، ہریانہ کے ہصار سے حال ہی میں گرفتار کی گئی یوٹیوبر جوتی ملہوترا سے پوچھ گچھ کے دوران جس بیر سنگھ کا نام سامنے آیا تھا۔ تحقیقات میں پتا چلا ہے کہ جس بیر اور جوتی کے درمیان کئی بار گفتگو ہوئی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ انہی گفتگوؤں کے دوران جوتی نے جس بیر کی ملاقات پاکستان کے نکالے گئے افسر احسان الرحیم عرف دانش سے کروائی تھی۔

فون سے ملے اعتراض آمیز ثبوت

پولیس نے جس بیر کے موبائل فون کی جانچ کی تو اس میں سے کئی ایسی تصاویر اور ویڈیوز ملیں جو قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ پیدا کر سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ فون میں پاکستانی ایجنسیوں سے جڑے کئی رابطے کے نمبر بھی ملے ہیں۔ یہ نمبر مختلف ناموں سے سیو کیے گئے تھے تاکہ شبہ نہ ہو۔

تین بار پاکستان کا سفر

تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ جس بیر سنگھ تین بار پاکستان گیا تھا۔ سال 2020، 2021 اور 2024 میں۔ ان سفر کے دوران وہ پاکستان میں منعقد ہونے والے پروگراموں میں شامل ہوا، جن میں ایک بار اسے پاکستانی نیشنل ڈے کے جشن کے لیے دہلی میں مدعو کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں اس نے پاکستانی فوج کے افسروں اور وی لاگرز سے بھی ملاقات کی تھی۔

شواہد مٹانے کی کوشش

جوتی ملہوترا کی گرفتاری کے بعد جس بیر کو اپنے نیٹ ورک کے ظاہر ہونے کا ڈر ستانے لگا تھا۔ اس لیے اس نے اپنے موبائل فون سے تمام چیٹس، ریکارڈنگز اور فوٹوز کو ڈیلیٹ کرنے کی کوشش کی۔ لیکن پولیس کی سائبر ٹیم نے انہیں ری کَور کر لیا۔ فی الحال موبائل کو فارنسک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

عدالت میں ہوگا پیش، پولیس مانگیگی ریمانڈ

گرفتار ملزم جس بیر سنگھ کو آج موہالی کی ضلعی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پولیس کا منصوبہ ہے کہ ملزم کا ریمانڈ لیا جائے تاکہ اس سے مزید گہری پوچھ گچھ کی جا سکے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اس نیٹ ورک میں اور بھی کئی لوگ شامل ہو سکتے ہیں۔

سکیورٹی ایجنسیاں الرٹ پر

جس بیر کی گرفتاری کے بعد ریاست اور مرکز کی خفیہ ایجنسیوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے بھی پنجاب سے کئی لوگ جاسوسی کے الزام میں گرفتار ہو چکے ہیں، جو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور ڈیجیٹل ذرائع سے پاکستانی ایجنسیوں کے رابطے میں تھے۔

Leave a comment