عالمی ٹیرف کے تناؤ کے درمیان، یہ بھارت کے لیے ایک اہم اور تشویشناک اقتصادی اشارہ ہے۔ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز (Moody’s) نے بھارت کی سال 2025 کی جی ڈی پی گروتھ ریٹ کے تخمینے کو 6.4% سے کم کر کے 6.1% کر دیا ہے۔
Moody’s Cuts India GDP Growth: بین الاقوامی سطح پر تجارتی تناؤ کی آواز اب بھارت کی اقتصادی صحت پر اثر انداز ہونے لگی ہے۔ مشہور ریٹنگ ایجنسی موڈیز اینالٹکس نے بھارت کی مالی سال 2025 کے لیے جی ڈی پی گروتھ ریٹ کا تخمینہ 6.4% سے کم کر کے 6.1% کر دیا ہے۔ اس کی اہم وجہ امریکہ کی جانب سے ممکنہ 26% ٹیرف کا منصوبہ ہے، جو بھارت کے اہم برآمداتی شعبوں کو براہ راست متاثر کر سکتا ہے۔
امریکہ سے جھٹکا، تجارتی توازن پر بحران
موڈیز کی تازہ رپورٹ ’اے پی سی آؤٹ لک: یو ایس ورسز دیم‘ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ بھارت کا سب سے اہم تجارتی شریک ہے، اور ایسے میں اگر امریکہ بھارت سے درآمد شدہ اشیاء پر بھاری ٹیرف لگاتا ہے تو اس کا اثر بھارت کے زیورات، طبی آلات، ٹیکسٹائل اور گیمنگ پروڈکٹس جیسے برآمداتی شعبوں پر سب سے زیادہ ہوگا۔
ٹیرف سے بھارت کے برآمدات میں کمی آسکتی ہے، جس سے تجارتی خسارہ بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ تاہم امریکہ نے فی الحال 90 دن کی مہلت دی ہے، لیکن تجارتی تناؤ کے اس دور میں بھارت کے لیے یہ ایک تشویشناک اشارہ ہے۔
گھریلو مانگ سے ملے گی راحت؟
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت کی داخلی مانگ ابھی مضبوط بنی ہوئی ہے، جس سے یہ امید کی جا سکتی ہے کہ ٹیرف کا اثر جی ڈی پی پر مکمل طور پر نہیں پڑے گا۔ بیرونی مانگ بھارت کی کل جی ڈی پی کا نسبتاً چھوٹا حصہ ہے، جس سے گروتھ کو کچھ حد تک سہارا ملے گا۔ موڈیز نے یہ بھی امکان ظاہر کیا ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا مہنگائی کی شرح میں کمی کو دیکھتے ہوئے اس سال ریپو ریٹ میں 0.25% کی کمی کر سکتا ہے، جس سے پالیسی کی شرح 5.75% پر آجائے گی۔ یہ کمی قرض کو سستا کرنے میں مدد کرے گی اور صارفین کی مانگ کو فروغ دے سکتی ہے۔
حکومت کی جانب سے اعلان کردہ نئے ٹیکس انسینٹیوز اور رعایت گھریلو معیشت کو مضبوط بنانے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔ موڈیز کا ماننا ہے کہ یہ اقدامات بھارت کو ان دیگر ممالک کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں لا سکتے ہیں جو عالمی اقتصادی تناؤ سے جوج رہے ہیں۔