ناگپور میں ہونے والی فسادات کے معاملے میں پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے، مائنارٹی ڈیموکریٹک پارٹی (ایم ڈی پی) کے کارکردہ حمید انجینئر کو گرفتار کر لیا ہے۔
ناگپور: مہاراشٹر کے ناگپور میں ہونے والے فسادات کے معاملے میں پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے، مائنارٹی ڈیموکریٹک پارٹی (Minorities Democratic Party) کے کارکردہ حمید انجینئر کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ گرفتاری آج، 22 مارچ کو عمل میں آئی ہے۔ حمید انجینئر پر سوشل میڈیا کے ذریعے فسادات کی سازش رچنے کا الزام ہے۔
ناگپور پولیس کے سائبر سیل کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ فسادات والے دن انہوں نے یوٹیوب چینل پر اشتعال انگیز بیانات دیے تھے، جس سے ماحول کشیدہ ہو گیا تھا۔ پولیس اب اس معاملے میں مزید ملزمان کی کردار کی تحقیقات کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا کے ذریعے فسادات بھڑکانے کا الزام
پولیس تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ حمید انجینئر نے 22 مارچ کو اپنے یوٹیوب چینل پر لائیو سٹریم کے دوران اشتعال انگیز بیانات دیے، جس سے کچھ گروہوں میں غم و غصہ پھیل گیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے مختلف تنظیموں کے لیے چندہ مانگنے کی آڑ میں متنازع پوسٹس بھی کی تھیں۔ ذرائع کے مطابق، ایم ڈی پی کے کئی ارکان کی سرگرمیاں بھی مشکوک پائی گئی ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ فسادات کوئی اچانک پیش آنے والا واقعہ نہیں تھا، بلکہ اسے منصوبہ بند طریقے سے انجام دیا گیا تھا۔ اہم ملزم فہیم خان کے ساتھ حمید انجینئر کے تعلقات ہونے کے بھی شواہد ملے ہیں۔
ناگپور پولیس کی سختی جاری
ناگپور پولیس کمشنر نے کہا کہ، "ہمارے پاس پختہ ثبوت ہیں کہ حمید انجینئر نے فسادات بھڑکانے میں کردار ادا کیا۔ سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت پھیلانے والوں پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔" پولیس نے دیگر مشکوک افراد کی گرفتاری کے اشارے بھی دیے ہیں۔ پولیس نے عام عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی افواہ پر یقین نہ کریں اور اشتعال انگیز پوسٹس دیکھنے پر فوراً انتظامیہ کو آگاہ کریں۔ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی جھوٹی خبریں اور تشدد آمیز پوسٹس سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔