Columbus

این ڈی اے نے سی پی رادھا کرشنن کو نائب صدر کا امیدوار نامزد کر دیا

این ڈی اے نے سی پی رادھا کرشنن کو نائب صدر کا امیدوار نامزد کر دیا
آخری تازہ کاری: 2 گھنٹہ پہلے

این ڈی اے نے مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کو نائب صدر کے عہدے کا امیدوار نامزد کر دیا۔ دہلی ایئرپورٹ پر ان کا استقبال بی جے پی رہنماؤں اور دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کیا۔ اپوزیشن کا ردِ عمل اور انتخابی مساوات بھی زیرِ بحث ہیں۔

نائب صدر: این ڈی اے کے نائب صدر کے عہدے کے امیدوار اور مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن پیر کے روز دہلی پہنچے۔ جیسے ہی وہ ایئرپورٹ پر اترے، بی جے پی رہنماؤں اور مرکزی وزراء نے ان کا پُرجوش استقبال کیا۔ اس دوران مرکزی وزیر کرن رجیجو، بھوپندر یادیو سمیت کئی سینئر رہنما موجود تھے۔ دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا بھی ایئرپورٹ پہنچیں اور رادھا کرشنن کو مبارکباد پیش کی۔ ان کے قافلے میں بڑی تعداد میں بی جے پی کارکنان اور رہنما شامل تھے۔

این ڈی اے نے امیدوار کا اعلان کیا

این ڈی اے (نیشنل ڈیموکریٹک الائنس) نے اتوار کے روز سی پی رادھا کرشنن کو نائب صدر کے انتخاب کا امیدوار نامزد کیا۔ یہ فیصلہ بی جے پی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں لیا گیا، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور پارٹی کے دیگر سینئر رہنما شامل ہوئے۔ بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے اس فیصلے کا اعلان کیا اور کہا کہ اتفاق رائے سے رادھا کرشنن کو امیدوار منتخب کیا گیا ہے۔

سی پی رادھا کرشنن کون ہیں؟

سی پی رادھا کرشنن کا پورا نام چندراپورم پونوسامی رادھا کرشنن ہے۔ وہ ایک تجربہ کار رہنما اور طویل عرصے سے بی جے پی تنظیم سے وابستہ ہیں۔ رادھا کرشنن نے جولائی 2024 میں مہاراشٹر کے گورنر کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ اس سے قبل وہ تقریباً ڈیڑھ سال تک جھارکھنڈ کے گورنر رہے۔ جھارکھنڈ کے دورِ ملازمت کے دوران انہیں صدر کی جانب سے تلنگانہ کے گورنر اور پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر کا اضافی چارج بھی سونپا گیا تھا۔

چار دہائیوں کا سیاسی تجربہ

سی پی رادھا کرشنن تمل ناڈو کی سیاست کا جانا پہچانا نام ہیں۔ ان کی پیدائش 20 اکتوبر 1957 کو تمل ناڈو کے تیروپور میں ہوئی۔ وہ چار دہائیوں سے سیاست اور سماجی زندگی سے وابستہ ہیں۔ بی جے پی تنظیم میں ان کی فعال کردار اور عوامی رابطہ کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے انہیں کئی اہم ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ ان کے تجربے اور سیاسی سوجھ بوجھ نے انہیں این ڈی اے کا مضبوط امیدوار بنایا ہے۔

Leave a comment