انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج جاری ہے۔ 11 اگست بروز پیر، دہلی میں اپوزیشن نے پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ کرنے کی کوشش کی۔
نئی دہلی: ملک میں انتخابی نظام اور جمہوریت کی بنیادی حرمت کو لے کر ایک بار پھر سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے پیر (11 اگست) کو دہلی میں پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ نکال کر انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر سخت احتجاج درج کرایا۔ اس مارچ میں عام آدمی پارٹی (AAP) کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ بھی شامل ہوئے، جنہوں نے الیکشن کمیشن اور بی جے پی حکومت پر سخت الزامات عائد کیے۔
اپوزیشن جماعتوں کا مارچ اور پولیس کی کارروائی
دہلی میں منعقدہ اس احتجاجی مارچ کا مقصد الیکشن کمیشن کے خلاف جمہوریت کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرنا تھا۔ اپوزیشن کے اہم رہنما راہول گاندھی، پرینکا گاندھی، سنجے راوت، اکھلیش یادو اور منوج جھا سمیت کئی ارکان پارلیمنٹ کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ تاہم، عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے اس مارچ میں فعال کردار ادا کیا اور انہوں نے 'SIR واپس لو' کے نعرے لگا کر الیکشن کمیشن کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
سنجے سنگھ کے ہاتھوں میں ایک تختی بھی تھی، جس پر لکھا تھا "SIR پر خاموشی کیوں؟" یہ تختی بہار اسمبلی انتخابات سے قبل شروع کیے گئے خصوصی گہری جانچ پڑتال (Special Intensive Revision - SIR) کی مخالفت میں تھی۔
سنجے سنگھ کے الزامات
سنجے سنگھ نے الزام لگایا کہ ملک کے وزیر اعظم غیر قانونی طریقے سے منتخب ہوئے ہیں اور الیکشن کمیشن کا غلط استعمال کرکے اقتدار حاصل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا،
'یہ ثابت ہو گیا ہے کہ ملک کے وزیر اعظم غیر قانونی طریقے سے منتخب ہوئے ہیں۔ ہتھکنڈوں کو اپنا کر، الیکشن کمیشن کا غلط استعمال کرکے ملک کے وزیر اعظم بنے ہیں۔ یہ حکومت غیر قانونی حکومت ہے۔'
سنجے سنگھ نے مہاراشٹر، دہلی، ہریانہ سمیت بہار میں بھی انتخابات میں دھاندلی کی بات کہی۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر ووٹ کاٹنے کے معاملے میں شفافیت نہ رکھنے کا الزام لگایا اور کہا کہ جمہوریت کا مطلب ہی ختم ہو چکا ہے جب الیکشن کمیشن کو سیاسی سیٹنگ میں رکھا جاتا ہے۔
راہول گاندھی کے الزامات کی حمایت
سنجے سنگھ نے کانگریس رہنما راہول گاندھی کے انتخابی گڑبڑ کے الزامات کی حمایت کرتے ہوئے کہا، راہول گاندھی نے جو الزامات لگائے ہیں، انہوں نے ثبوت بھی دیے ہیں۔ دہلی میں عام آدمی پارٹی نے بھی الیکشن کمیشن کی گڑبڑ کو ثبوت کے ساتھ اجاگر کیا تھا۔ دراصل، راہول گاندھی نے حال ہی میں کرناٹک اسمبلی انتخابات کی ایک نشست کی مثال دیتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ ہزاروں جعلی ووٹ ڈالے گئے اور لاکھوں جائز ووٹ کاٹے گئے۔ انہوں نے 'ووٹ چوری' کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اپوزیشن کی ان سنگین شکایات اور الزامات کو الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا ہے۔ کمیشن نے الزامات کو بے بنیاد بتایا ہے اور الزام لگانے والے رہنماؤں کو نوٹس جاری کر کے حلف نامہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ وہیں، راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن پر لگائے گئے ان الزامات سے صاف انکار کیا ہے۔