پہلگاُم حملے کے بعد بھارت نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ جے شنکر نے کہا۔ بھارت اپنے مفادات سے فیصلے کرتا ہے، ٹرمپ کے دعوے بے بنیاد ہیں۔
نیو دہلی: بھارت کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ بھارت کی خارجہ پالیسی کسی دباؤ میں نہیں چلتی، بلکہ یہ مکمل طور پر ملک کے قومی مفادات پر مبنی ہوتی ہے۔ حال ہی میں یورپ دورے کے دوران ڈچ سرکاری چینل NOS کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے پاکستان کے خلاف بھارت کے " آپریشن سندھور" اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات پر کھل کر بات کی۔
آپریشن سندھور کے پیچھے بھارت کا صاف ارادہ
جے شنکر نے کہا کہ 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگاُم میں جو دہشت گردانہ حملہ ہوا، وہ نہ صرف غیر انسانی تھا بلکہ سیاحت اور مذہبی ہم آہنگی کو بھی نقصان پہنچانے کی سازش تھی۔ انہوں نے کہا، “اس حملے کے بعد بھارت نے بالکل واضح پیغام دیا کہ اگر ایسا پھر ہوگا، تو اس کا جواب انتہائی سخت ہوگا۔ دہشت گرد چاہے پاکستان میں ہوں یا کہیں اور، انہیں چھوڑا نہیں جائے گا۔”
انہوں نے آگے کہا کہ آپریشن سندھور صرف ایک جوابی کارروائی نہیں تھی، بلکہ ایک حکمت عملی پیغام تھا کہ بھارت اب کسی بھی حملے کو خاموشی سے نہیں برداشت کرے گا۔
سیز فائر پر ٹرمپ کے دعوے اور بھارت کا رخ
ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جو سیز فائر ہوا، اس میں ان کا اہم کردار رہا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تجارتی مذاکرات اور سفارتی کوششوں کی وجہ سے تناؤ کم ہوا۔ لیکن بھارت نے اس دعوے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جموں و کشمیر جیسے معاملے پر کسی تیسرے فریق کی کردار کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
جے شنکر نے اس بارے میں بھی واضح کیا کہ بھارت ایک آزاد ملک ہے اور جو بھی فیصلہ لیتا ہے وہ اپنے مفادات کو دیکھتے ہوئے لیتا ہے، نہ کہ کسی بیرونی دباؤ میں۔ انہوں نے کہا، “امریکہ کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ بھارت کی پالیسی آزاد اور خود مختار ہے۔”
پاکستان پر براہ راست حملہ: ‘مذہبی بنیاد پر فیصلے کر رہا ہے قیادت’
پاکستان کے بارے میں جے شنکر نے دو ٹوک کہا کہ وہاں کی قیادت، خاص طور پر فوج، آج بھی مذہبی سوچ کے بنیاد پر فیصلے کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی کارروائی صرف دہشت گردی کے خلاف تھی، نہ کہ کسی ملک کے خلاف۔ “ہم دہشت گردوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، چاہے وہ کہیں بھی چھپے ہوں،” جے شنکر نے کہا۔
سیز فائر رضامندی سے، لیکن محتاطی جاری
انہوں نے بتایا کہ اس وقت بھارت اور پاکستان کے درمیان سیز فائر ہے، لیکن یہ رضامندی سے ہے اور بھارت محتاط ہے۔ کسی بھی غیر متوقع صورتحال کے لیے بھارت تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن کوئی "ڈورمیٹ" نہیں تھا بلکہ ایک سخت پیغام تھا جسے دنیا نے سنجیدگی سے لیا ہے۔
امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات پر بھی بولے وزیر خارجہ
جے شنکر نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکہ کے ساتھ تجارت کو لے کر بات چیت جاری ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مضبوطی قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بات چیت مکمل نہیں ہوتی، تب تک کسی نتیجے پر پہنچنا جلدی بازی ہوگی۔