Pune

پاکستان کا دہشت گردوں کے خاندانوں کو 14 کروڑ روپے معاوضہ: مسعود اظہر کو بھی فائدہ؟

پاکستان کا دہشت گردوں کے خاندانوں کو 14 کروڑ روپے معاوضہ: مسعود اظہر کو بھی فائدہ؟
آخری تازہ کاری: 18-05-2025

نیو دہلی: پاکستان ایک بار پھر اپنے پرانے رویّے پر لوٹ آیا ہے۔ بھارت کے ’آپریشن سندھور‘ میں تباہ ہونے والے دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور مارے جانے والے دہشت گردوں کو لے کر اب پاکستان کی حکومت معاوضہ دینے کی تیاری کر رہی ہے۔ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ اس معاوضے کا سب سے بڑا فائدہ مند خود موصوف وارنٹڈ دہشت گرد مسعود اظہر بن سکتا ہے، جسے 14 کروڑ روپے ملنے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔

’آپریشن سندھور‘ کیا ہے؟

7 مئی 2025ء کو بھارتی فوج نے ’آپریشن سندھور‘ کے تحت پاکستان کے بہاولپور میں واقع جیش محمد (JeM) کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا۔ اس حملے میں 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔ معلومات کے مطابق، مسعود اظہر کے خاندان کے 14 افراد اس حملے میں مارے گئے، جن میں اس کی بڑی بہن، بہنوئی، بھتیجا اور اس کی بیوی شامل تھیں۔

معاوضے کا کھیل

پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق، پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گردوں کے خاندانوں کو فی کس 1 کروڑ روپے معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر مسعود اظہر اپنے مارے گئے عزیزوں کا واحد قانونی وارث قرار پایا جاتا ہے، تو اسے کل 14 کروڑ روپے مل سکتے ہیں۔

پھر سے کھڑا کیا جا رہا ہے دہشت گرد نیٹ ورک

بھارت کے حملے میں جس دہشت گرد نیٹ ورک کو تباہ کیا گیا تھا، اسے اب پاکستان دوبارہ کھڑا کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ اس حکمت عملی میں معاوضہ دینا، خاندانوں کو راحت دینا اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی تعمیر نو شامل ہے۔ اس سے بھارت ہی نہیں، بلکہ پوری دنیا کے سیکیورٹی نظام کو گہری تشویش ہو رہی ہے۔

سوال – اتنے پیسے کہاں سے آئیں گے؟

پاکستان کی معیشت پہلے ہی شدید بحران میں ہے۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ اتنی بڑی رقم کہاں سے آئے گی؟

  • آئی ایم ایف کی 7 ارب ڈالر کی ایکسٹینڈڈ فنڈ سہولت (EFF) کے تحت پاکستان کو اب تک 2.1 ارب ڈالر مل چکے ہیں۔
  • اس کے علاوہ، کلائمیٹ ریزلیئنس لون پروگرام کے تحت 1.4 ارب ڈالر (تقریباً 12,000 کروڑ روپے) کا نیا لون بھی پاکستان کو ملا ہے۔

تشویش کی بات یہ ہے کہ یہ پیسہ عوام کی بھلائی کی جگہ دہشت گرد نیٹ ورک کو پھر سے کھڑا کرنے میں خرچ کیا جا سکتا ہے۔

گلوبل ردِعمل اور تشویش

پاکستان کے اس فیصلے سے بھارت ہی نہیں، بلکہ امریکہ، یورپی یونین اور اقوام متحدہ جیسے کئی ممالک اور تنظیمیں فکر مند ہیں۔ یہ بین الاقوامی قوانین اور دہشت گردی کے خلاف کوششوں کی کھلی خلاف ورزی سمجھی جا رہی ہے۔

ایک طرف پاکستان خود کو دہشت گردی کا شکار بتاتا ہے، وہیں دوسری طرف وہ کھلے عام دہشت گردوں کو معاوضہ دے کر اور ان کے نیٹ ورک کو دوبارہ زندہ کر کے دوہرے معیار اپنا رہا ہے۔ یہ واقعہ بھارت کی سلامتی کے ساتھ ساتھ عالمی امن کے لیے بھی ایک سنگین انتباہ ہے۔

Leave a comment