Columbus

پاکستان میں خوفناک ٹرین حادثہ: لودھراں میں پشاور-کراچی ایکسپریس پٹری سے اتری

پاکستان میں خوفناک ٹرین حادثہ: لودھراں میں پشاور-کراچی ایکسپریس پٹری سے اتری

پاکستان میں خوفناک ٹرین حادثہ۔ لودھراں میں پشاور-کراچی مسافر ٹرین کی 4 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، ایک ہلاک، 20 سے زائد زخمی۔

لاہور: پاکستان میں اتوار کے روز ایک بڑا ٹرین حادثہ پیش آیا ہے۔ اس واقعے نے ایک بار پھر ٹرینوں کی حفاظت کے حوالے سے سوالات اٹھا دیے ہیں۔ صوبہ پنجاب کے لودھراں ریلوے اسٹیشن کے قریب پشاور سے کراچی جانے والی ایک مسافر ٹرین کی 4 بوگیاں اچانک پٹری سے اتر گئیں۔ اس حادثے میں ایک مسافر موقع پر ہی ہلاک ہو گیا اور 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے دو کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ حادثے کے نتیجے میں ٹرین کی بوگیوں کو شدید نقصان پہنچا اور جائے حادثہ پر خوفناک صورتحال پیدا ہو گئی۔

حادثہ کیسے پیش آیا؟

اطلاعات کے مطابق، ٹرین معمول کی رفتار سے کراچی کی طرف جا رہی تھی۔ لودھراں ریلوے اسٹیشن سے کچھ دور جانے کے بعد، اچانک ایک زور دار جھٹکا محسوس ہوا اور 4 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق، حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ مسافروں کی چیخیں سنائی دے رہی تھیں۔ کئی لوگ بوگیوں کے اندر پھنس گئے تھے اور ریسکیو ٹیموں نے انہیں نکالنے کے لیے گھنٹوں کوشش کی۔

امدادی کارروائیاں، زخمیوں کے لیے امداد

مقامی انتظامیہ اور ریلوے حکام کی زیر نگرانی فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، اس حادثے میں ٹرین کے ملبے سے کم از کم 19 مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر لبنیٰ ناصر نے بتایا کہ دو افراد کی حالت نازک ہے اور انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

حادثے کی وجہ غیر واضح

اس ٹرین حادثے کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ ریلوے حکام کے مطابق، ابتدائی تحقیقات جاری ہیں اور تکنیکی ماہرین اس معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ٹریک میں کوئی خرابی یا ٹرین کی تیز رفتار کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا ہو گا۔ حادثے کے بعد کچھ گھنٹوں کے لیے ٹریفک معطل رہی، لیکن اب ٹرین کی آمدورفت معمول پر آ گئی ہے۔

مسلسل ٹرین حادثات

پاکستان میں ٹرین کا پٹری سے اترنا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ حالیہ دنوں میں اس طرح کے کئی بڑے حادثات پیش آئے ہیں۔ گزشتہ پیر کو موسیٰ پاک ایکسپریس بھی اسی طرح پٹری سے اترنے کے باعث پانچ مسافر زخمی ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ، لاہور سے اسلام آباد جانے والی اسلام آباد ایکسپریس ٹرین کی دس بوگیاں پٹری سے اتر جانے کے نتیجے میں تقریباً 30 مسافر زخمی ہوئے تھے۔ یہ مسلسل حادثات پاکستان ریلوے کی حفاظت اور دیکھ بھال کے حوالے سے سنگین سوالات اٹھا رہے ہیں۔

مسافروں میں بڑھتا ہوا خوف اور خدشہ

مسلسل پیش آنے والے حادثات نے مسافروں میں بڑے پیمانے پر خدشات پیدا کر دیے ہیں۔ عام لوگ کہہ رہے ہیں کہ ٹرین میں سفر کرنا اب محفوظ نہیں ہے۔ مسافروں نے ریلوے حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ ٹریکوں کی باقاعدگی سے جانچ پڑتال کرنے کے ساتھ ساتھ ٹرینوں کی مرمت کے لیے فوری اقدامات کریں۔

ریلوے حکام کا ردعمل

پاکستانی ریلوے کے حکام نے کہا ہے کہ حادثے کے بارے میں تفصیلی تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعد ہی اصل وجہ معلوم ہو سکے گی۔ حکام نے وعدہ کیا ہے کہ زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی میں کوئی کوتاہی نہیں کی جائے گی۔ ریلوے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہلاک شدگان کے اہل خانہ کو معاوضہ دیا جائے گا۔

Leave a comment