ہر روز کی طرح 23 جولائی 2025 کو بھی ملک بھر میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں صبح 6 بجے اپ ڈیٹ کر دی گئیں۔ سرکاری تیل کمپنیاں ہر صبح نئے دام جاری کرتی ہیں جو خام تیل کی بین الاقوامی قیمتوں اور زرمبادلہ کی شرح پر مبنی ہوتے ہیں۔ ملک کے مختلف حصوں میں ٹیکس کے فرق کے باعث ایندھن کے ریٹ مختلف ہوتے ہیں۔
ملک کے بڑے شہروں میں آج کے ریٹ
تیل کمپنیوں کی جانب سے جاری کردہ ریٹ کے مطابق، آج یعنی 23 جولائی کو بھارت کے کئی بڑے شہروں میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں اس طرح رہیں:
- جے پور: پٹرول 104.72 روپے، ڈیزل 90.21 روپے
- لکھنؤ: پٹرول 94.69 روپے، ڈیزل 87.80 روپے
- پونے: پٹرول 104.04 روپے، ڈیزل 90.57 روپے
- چندی گڑھ: پٹرول 94.30 روپے، ڈیزل 82.45 روپے
- اندور: پٹرول 106.48 روپے، ڈیزل 91.88 روپے
- پٹنہ: پٹرول 105.58 روپے، ڈیزل 93.80 روپے
- سورت: پٹرول 95.00 روپے، ڈیزل 89.00 روپے
- ناسک: پٹرول 95.50 روپے، ڈیزل 89.50 روپے
ان نرخوں میں آج زیادہ تبدیلی نہیں ہوئی ہے، لیکن پھر بھی یہ معلومات روزانہ اپ ڈیٹ ہوتی ہے تاکہ عام عوام کو صحیح معلومات ملتی رہیں۔
ہر ریاست میں کیوں الگ ہوتے ہیں دام
پٹرول اور ڈیزل کے ریٹ پورے ملک میں یکساں نہیں ہوتے۔ اس کے پیچھے سب سے بڑی وجہ ٹیکس ہے۔ ہر ریاستی حکومت اپنے حساب سے ویٹ اور دیگر چارجز لگاتی ہے، جس سے قیمتوں میں فرق آتا ہے۔ اسی وجہ سے ممبئی، چنئی، دہلی اور کولکتہ جیسے شہروں میں مختلف ریٹ دیکھنے کو ملتے ہیں۔
کیا چیزیں طے کرتی ہیں پٹرول-ڈیزل کی قیمتیں
- خام تیل کی قیمت: بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی جو قیمت ہوتی ہے، وہ براہ راست بھارت میں پٹرول-ڈیزل کے دام کو متاثر کرتی ہے۔ اگر برنٹ کروڈ مہنگا ہو جائے، تو بھارت میں بھی ریٹ اوپر چلے جاتے ہیں۔
- ڈالر کے مقابلے روپیہ: بھارت اپنی ضرورت کا زیادہ تر خام تیل درآمد کرتا ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں اگر روپیہ کمزور ہوتا ہے، تو تیل مہنگا پڑتا ہے۔
- سرکاری ٹیکس: مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتیں پٹرول-ڈیزل پر ٹیکس لگاتی ہیں۔ ٹیکس کی شرح بڑھے گی تو ریٹ بھی بڑھیں گے۔
- ریفائننگ کا خرچ: خام تیل کو پٹرول یا ڈیزل میں تبدیل کرنے کا عمل ریفائننگ کہلاتا ہے۔ اس کا خرچ بھی قیمت کو متاثر کرتا ہے۔
- مانگ اور سپلائی: جب بازار میں تیل کی مانگ زیادہ ہوتی ہے، خاص کر گرمیوں یا تہواروں میں، تو قیمتوں پر اثر پڑتا ہے۔
2022 کے بعد سے کیوں نہیں بدلے پٹرول-ڈیزل کے بنیادی ریٹ
مئی 2022 میں مرکزی حکومت اور کچھ ریاستی حکومتوں نے ٹیکس میں کٹوتی کی تھی، جس سے عام لوگوں کو راحت ملی تھی۔ اس کے بعد سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کافی حد تک مستحکم بنی ہوئی ہیں۔ اگرچہ تیل کمپنیاں ہر روز ریٹ کا جائزہ لیتی ہیں، لیکن تب ہی تبدیلی کی جاتی ہے جب کوئی بڑا بین الاقوامی یا گھریلو اثر دِکھتا ہے۔
اب گھر بیٹھے جانیں اپنے شہر کا تازہ ریٹ
آج کے ڈیجیٹل زمانے میں پٹرول پمپ جا کر ریٹ پوچھنے کی ضرورت نہیں۔ اب آپ اپنے موبائل سے ایک میسج بھیج کر بھی پتہ کر سکتے ہیں کہ آپ کے شہر میں آج پٹرول اور ڈیزل کا بھاؤ کیا چل رہا ہے۔
- انڈین آئل (IOCL): اپنے شہر کا کوڈ ٹائپ کریں، اس کے آگے “RSP” لکھیں اور 9224992249 پر بھیج دیں۔
- بی پی سی ایل (BPCL): “RSP” لکھیں اور بھیجیں 9223112222 پر۔
- ایچ پی سی ایل (HPCL): “HP Price” لکھیں اور بھیجیں 9222201122 پر۔
ہر شہر کا کوڈ الگ ہوتا ہے جو متعلقہ کمپنی کی ویب سائٹ یا نزدیکی ڈیلر سے مل سکتا ہے۔
پٹرول-ڈیزل سے جڑی دیگر باتیں بھی جاننا ضروری
متبادل کی تلاش: بڑھتی قیمتوں کے باعث اب لوگ الیکٹرک وہیکل اور سی این جی جیسے متبادل کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔
سرکاری سبسڈی: حکومت وقت فوقتاً اُجولا یوجنا جیسی اسکیموں کے ذریعے ایل پی جی اور ایندھن پر رعایت دینے کی کوشش کرتی رہی ہے۔
دنیا کی نظر بھارت پر: بھارت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل صارف ملک ہے، ایسے میں یہاں کی مانگ اور قیمتوں پر دنیا کی نظر رہتی ہے۔
تیل کمپنیوں کا کردار کیا ہوتا ہے
بھارت میں تیل کی قیمتیں انڈین آئل، بھارت پیٹرولیم اور ہندوستان پیٹرولیم جیسی سرکاری کمپنیوں کے ذریعے طے کی جاتی ہیں۔ یہ کمپنیاں بین الاقوامی بازار کی صورتحال، ریفائننگ لاگت اور دیگر اقتصادی عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر صبح نئی قیمتیں جاری کرتی ہیں۔
تہواروں کے سیزن میں ہو سکتا ہے اثر
جیسے جیسے ملک میں ساون، رکشا بندھن، گنیش چترتھی اور آگے تہواروں کا موسم شروع ہوتا ہے، پٹرول اور ڈیزل کی مانگ بڑھنے لگتی ہے۔ ایسے میں کبھی کبھی قیمتوں میں ہلچل دیکھنے کو ملتی ہے۔