پرشانت کشور نے راہل گاندھی پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس کے بہار میں کردار پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے راہل کو چیلنج دیا کہ وہ بہار میں ایک رات گزاریں اور لوگوں کے مسائل جانیں۔
Bihar News:پرشانت کشور نے کانگریس اور راہل گاندھی پر سخت حملہ کرتے ہوئے بہار کی ترقی میں ان کے کردار پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے راہل گاندھی کو چیلنج دیا کہ کیا انہوں نے بہار میں ایک رات بھی گزاری ہے۔ پی کے نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے بہاریوں کے بارے میں دیے گئے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس کی خاموشی پر بھی سوال اٹھائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کانگریس کے بہار میں سیاسی حیثیت پر طنز کیا۔
انتخابات کی آہٹ اور بہار میں سیاسی ہلچل
بہار میں اس سال کے آخر تک اسمبلی انتخابات متوقع ہیں۔ ایسے میں تمام سیاسی جماعتیں میدان میں اتر چکی ہیں۔ جن سُوراج کے بانی پرشانت کشور مسلسل بہار میں سرگرم ہیں اور ریاست کے مختلف حصوں میں یاترا اور مکالمہ پروگرام چلا رہے ہیں۔ اسی دوران انہوں نے ایک انٹرویو میں راہل گاندھی اور کانگریس پر سخت حملہ بولا ہے۔
راہل گاندھی پر براہ راست حملہ
پرشانت کشور نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی بہار کے کسی گاؤں میں ایک رات بھی نہیں گزاری ہے۔ کشور کا کہنا ہے کہ جو لیڈر بہار کی دھرتی پر وقت نہیں دیتے، وہ یہاں کے لوگوں کو سمجھ ہی نہیں سکتے۔ انہوں نے راہل گاندھی پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ دہلی میں بیٹھ کر بہاریوں کا مذاق اڑاتے ہیں اور پھر ریاست میں آکر تقریریں کرتے ہیں۔
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے بیان پر کانگریس کی خاموشی
پی کے نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریوَنت ریڈی کے اس بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مزدوری کرنا بہاریوں کے ڈی این اے میں ہے۔ کشور نے کہا کہ یہ انتہائی نامناسب بیان تھا۔ اگر کانگریس کو بہاریوں کی پرواہ ہوتی، تو وہ اس بیان پر معافی مانگتی۔ جب راہل گاندھی بہار آئیں تو ان سے پوچھا جانا چاہیے کہ ان کی پارٹی کے وزیر اعلیٰ نے یہ بیان کیوں دیا اور انہوں نے اس پر کیا ردعمل دیا۔
راجیو گاندھی کے وعدے پر سوال
پرشانت کشور نے کانگریس کے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی 1989 کی اس گھوشنا کا بھی ذکر کیا، جس میں انہوں نے گاندھی میدان سے بہار کی ترقی کے لیے 50,000 کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ پی کے نے سوال کیا کہ وہ پیسہ کہاں گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے لمبے عرصے تک مرکز میں رہتے ہوئے بہار کو ہمیشہ نظر انداز کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پنجاب میں سکھوں کے ساتھ ہونے والے واقعے کے لیے معافی مانگی، لیکن بہاریوں سے کبھی معافی نہیں مانگی حالانکہ بہار کو مسلسل ترقی سے محروم رکھا گیا۔
کانگریس کی سیاسی حیثیت پر طنز
پرشانت کشور نے بہار میں کانگریس کی موجودہ سیاسی حیثیت پر بھی طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب کانگریس کی اتنی بھی اوقات نہیں بچی ہے کہ وہ اکیلے الیکشن لڑ سکے۔ سیٹ شیئرنگ کو لے کر انہوں نے طنز کیا کہ کانگریس کو بہار میں اتنی ہی سیٹیں ملیں گی جتنی لالو یادو اسے دینا چاہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کانگریس کی حالت اب 'بھیک' جیسی ہو گئی ہے اور اس کی زمینی پکڑ بہار میں تقریباً ختم ہو چکی ہے۔