جمعہ کو، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کاروباری راج کندرا کے خلاف بٹ کوائن فراڈ کیس میں چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ اس فراڈ میں کندرا صرف ایک درمیانی شخص نہیں تھے، بلکہ اس کے براہ راست مستفید بھی تھے۔
نئی دہلی: بالی ووڈ اداکارہ شلپا شیٹی کے شوہر اور کاروباری راج کندرا ایک بار پھر قانونی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔ 150 کروڑ روپے کے بٹ کوائن فراڈ کیس میں جمعہ کے روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ اس معاملے میں کندرا صرف ایک درمیانی شخص نہیں ہیں، بلکہ 285 بٹ کوائنز کے حقیقی مستفید ہیں، جن کی موجودہ بازاری قیمت 150 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔
فراڈ کا ماخذ: 'گین بٹ کوائن' پونزی اسکیم
یہ معاملہ کرپٹو کی دنیا میں ایک متنازعہ نام، امیت بھاردواج سے منسلک ہے۔ انہیں 'گین بٹ کوائن' پونزی اسکیم کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تحت، بٹ کوائن مائننگ کے ذریعے بڑے منافع کا وعدہ دے کر ہزاروں سرمایہ کاروں سے رقوم جمع کی گئی تھیں۔ لیکن، سرمایہ کاروں کی رقوم غائب ہو گئیں اور بٹ کوائنز خفیہ والٹس میں چھپا دیے گئے تھے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق، اس نیٹ ورک سے راج کندرا کو 285 بٹ کوائنز ملے تھے۔ یہ بٹ کوائنز یوکرین میں ایک مائننگ فارم قائم کرنے کے لیے استعمال ہونے تھے، لیکن معاہدہ کبھی پورا نہیں ہوا۔ اس کے باوجود، کندرا نے یہ بٹ کوائنز اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں اور انہوں نے ابھی تک ان کے مقام یا والٹ کا پتہ ظاہر نہیں کیا ہے۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے الزامات: گمراہ کرنے کی کوشش
چارج شیٹ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کہا ہے کہ کندرا نے تفتیشی ایجنسیوں کو مسلسل گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ ایجنسی نے بتایا ہے کہ انہوں نے جھوٹ بولا کہ ان کا فون خراب ہو گیا ہے اور اہم ڈیجیٹل شواہد تک رسائی میں رکاوٹ ڈالی۔ ایجنسی نے مزید کہا ہے کہ ان کی سرگرمیاں واضح طور پر سچائی کو چھپانے کی کوشش کو ظاہر کرتی ہیں۔ چارج شیٹ میں ایک اور اہم بات بھی سامنے آئی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الزام لگایا ہے کہ راج کندرا نے اپنی اہلیہ اور معروف اداکارہ شلپا شیٹی کے ساتھ مل کر بازار کی قیمت سے کم پر لین دین کیا۔ ایجنسی کا ماننا ہے کہ یہ کالے دھن کو سفید کرنے اور غیر قانونی آمدنی کو قانونی ظاہر کرنے کے لیے استعمال کیا جانے والا ایک طریقہ تھا۔ تاہم، اگرچہ اس معاملے میں شلپا شیٹی کا براہ راست کردار ثابت نہیں ہوا ہے، ان کے نام سے منسلک لین دین تحقیقات کے دائرے میں ہیں۔
راج کندرا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ صرف ایک درمیانی شخص تھے اور بٹ کوائنز کی ملکیت سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ لیکن، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اشارہ دیا ہے کہ اس دعوے کے برعکس شواہد موجود ہیں۔ معاہدے کی شرائط اور مسلسل لین دین کے بارے میں ان کے علم کی بنا پر، ایجنسی نے واضح کیا ہے کہ کندرا ہی بٹ کوائنز کے حقیقی مالک اور مستفید ہیں۔