Columbus

راکیش ٹکیت کی بہار میں ایس آئی آر مہم کی حمایت

راکیش ٹکیت کی بہار میں ایس آئی آر مہم کی حمایت

راکیش ٹکیت نے بہار میں چل رہے ایس آئی آر مہم کی حمایت کی اور کہا کہ اس سے مقامی لوگوں کو کوئی دقت نہیں ہوگی۔ انہوں نے مایاوتی کو کسانوں کے لیے نمبر ون وزیر اعلیٰ بتایا۔

Bihar Politics: بہار میں ایس آئی آر کو لے کر چل رہی بحث میں کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے اپنا موقف واضح کرتے ہوئے حمایت ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کسانوں کے مسائل پر بھی کھل کر بات کی اور مایاوتی کو کسانوں کے لیے 'نمبر ون وزیر اعلیٰ' بتایا۔

ایس آئی آر کی حمایت میں راکیش ٹکیت

بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے الیکشن کمیشن کی جانب سے شروع کی گئی ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری تجدید (Special Intensive Revision - SIR) کے عمل پر پورے ریاست میں سیاسی بحث چھڑی ہوئی ہے۔ ایک طرف جہاں اپوزیشن جماعتیں اس عمل کو لے کر مسلسل احتجاج کر رہی ہیں، وہیں بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے ترجمان راکیش ٹکیت نے اسے حمایت دینے کی بات کہی ہے۔

ایک نجی پروگرام کے دوران میڈیا سے بات چیت میں ٹکیت نے کہا، “جو باہر سے ہیں انہیں دقت ہو سکتی ہے، لیکن جو بہار کے ہیں، انہیں کوئی دقت نہیں ہوگی۔” ٹکیت کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اپوزیشن جماعتیں ایس آئی آر کو لے کر مرکزی حکومت اور الیکشن کمیشن پر جانبداری کے الزامات لگا رہی ہیں۔

کیا ہے ایس آئی آر اور کیوں ہو رہا ہے احتجاج؟

ایس آئی آر یعنی Special Intensive Revision، ایک ایسا عمل ہے جس کے تحت ریاست میں ووٹر لسٹوں کی وسیع پیمانے پر جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد ہے کہ تمام اہل شہریوں کے نام ووٹر لسٹ میں شامل ہوں اور فرضی یا غیر قانونی ناموں کو ہٹایا جا سکے۔

24 جون 2024 کو الیکشن کمیشن نے بہار میں ایس آئی آر کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد سے اپوزیشن جماعتیں اسے آبادی کے ایک خاص طبقے کو نشانہ بنانے کی کوشش بتا رہے ہیں۔ وہیں، ٹکیت جیسے کسان لیڈر کی حمایت اس عمل کو ایک نیا نقطہ نظر دیتا ہے، جس میں فوکس کسانوں اور مقامی باشندوں پر ہے۔

کسانوں کے لیے کون ہے 'نمبر ون وزیر اعلیٰ'؟

اپنی سیاسی بیان میں راکیش ٹکیت نے اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، “کسانوں کے لیے مایاوتی نمبر ون وزیر اعلیٰ تھیں۔ انہوں نے گنے کے کسانوں کے لیے کئی بہترین فیصلے لیے تھے۔”

ٹکیت نے موجودہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا بھی نام لیا اور کہا کہ انہیں کسانوں کے لیے اور بہتر کام کرنا چاہیے تاکہ وہ بھی نمبر ون کی فہرست میں شامل ہو سکیں۔ یہ بیان اتر پردیش کی سیاست میں بھی ہلچل لا سکتا ہے کیونکہ کسان مسئلے ریاست میں بے حد حساس ہیں۔

Leave a comment