Columbus

ریونت ریڈی کا دہلی میں احتجاج: پسماندہ طبقات کے ریزرویشن بلوں کی منظوری کا مطالبہ

ریونت ریڈی کا دہلی میں احتجاج: پسماندہ طبقات کے ریزرویشن بلوں کی منظوری کا مطالبہ

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے بدھ کے روز دہلی کے جنتر منتر پر ایک زبردست احتجاج کی قیادت کی۔ اس احتجاج کا بنیادی مقصد تلنگانہ اسمبلی کی منظور کردہ پسماندہ طبقات (بی سی) کے ریزرویشن بلوں کو صدر جمہوریہ کی منظوری دلوانا تھا۔

نئی دہلی: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے بدھ کے روز دہلی کے جنتر منتر پر ایک زبردست احتجاج منعقد کیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ریاستی اسمبلی کی منظور کردہ بی سی (پسماندہ طبقات) ریزرویشن بلوں کو فوری طور پر صدر جمہوریہ کی منظوری دلوائی جائے۔ اس احتجاج میں تلنگانہ کانگریس کے ایم پی، ایم ایل اے اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت جان بوجھ کر سماجی انصاف سے متعلق ان بلوں کو التوا میں ڈال رہی ہے۔

بلوں کی اہمیت: 42% ریزرویشن

تلنگانہ اسمبلی نے مارچ 2025 میں دو اہم بل منظور کیے تھے۔ ان کے ذریعے پسماندہ طبقات (او بی سی/بی سی) کو تعلیم، سرکاری ملازمتوں اور مقامی اداروں میں 42 فیصد ریزرویشن فراہم کی جائے گی۔ ان ریزرویشنز کا مقصد پسماندہ اور کمزور طبقات کو مساوی مواقع اور نمائندگی فراہم کرنا ہے۔ اسمبلی میں منظوری کے بعد، یہ بل گورنر کے ذریعے صدر جمہوریہ کی منظوری کے لیے بھیجا گیا، لیکن اب تک کوئی ردعمل نہیں آیا۔ اس تاخیر پر وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اور کانگریس پارٹی ناراض ہیں۔ فی الحال مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کیا کہا؟

جنتر منتر پر منعقدہ ایک جلسہ عام میں ریونت ریڈی نے خطاب کرتے ہوئے کہا:

'ہم نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کے لیے وقت مانگا، لیکن اب تک ہمیں اجازت نہیں ملی۔ معلوم ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ صدر جمہوریہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ہم سے نہ ملیں۔'

اس کے علاوہ، ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس اور راہل گاندھی او بی سی کے حامی ہیں، جبکہ مودی حکومت او بی سی کے خلاف ہے۔ ریونت ریڈی نے خبردار کیا کہ اگر مودی حکومت نے ان ریزرویشن بلوں کو منظور نہیں کیا تو، لوگوں کی طاقت سے انہیں شکست دے کر راہل گاندھی کو وزیر اعظم بنائیں گے اور او بی سی طبقے کو ان کا حق دلوائیں گے۔

او بی سی طبقے کے لیے انصاف کی اپیل

وزیر اعلیٰ ریڈی نے کہا کہ غریب، کمزور اور پسماندہ طبقات کے لیے انصاف کے لیے یہ بل بہت ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اور ریاستی حکومت ان بلوں پر صدر جمہوریہ کے دستخط ہونے تک جدوجہد کریں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ہماری یہ جدوجہد صرف ایک ریاست کے لیے نہیں، بلکہ پورے ملک میں موجود پسماندہ طبقے کے لیے ہے۔

اس احتجاج میں تلنگانہ کے نائب وزیر اعلیٰ ملو بھٹی وکرامارکا نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسمبلی میں بل منظور کرکے آئینی طریقہ کار کے مطابق صدر جمہوریہ کو بھیج دیا۔ اب تاخیر کی وجہ سمجھ میں نہیں آ رہی ہے۔ یہ او بی سی طبقے کے جذبات اور حقوق سے جڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر صدر جمہوریہ منظوری دیتے ہیں، تو آنے والے مقامی اداروں کے انتخابات اور تعلیمی ریزرویشن میں اس بل کو نافذ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مرکزی حکومت سے اس بل کو منظور کرنے کی اپیل کی۔

اس جدوجہد کو محض ایک اپیل ہی نہیں، بلکہ سیاسی حکمت عملی کا ایک حصہ بھی سمجھا جا رہا ہے۔ تلنگانہ کانگریس، خاص طور پر ریونت ریڈی، آنے والے 2028 کے اسمبلی انتخابات سے قبل او بی سی طبقے کو براہ راست نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Leave a comment