امریکہ کے سابق صدر جمی کارٹر، جنہوں نے امریکہ کے 39ویں صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، اتوار کی رات انتقال کر گئے۔ وہ بھارت کا دورہ کرنے والے تیسرے امریکی صدر تھے۔ ان کی وفات پر صدر جو بائیڈن نے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے انہیں ایک منفرد رہنما اور انسانیت دوست قرار دیا ہے۔
جمی کارٹر: جمی کارٹر امریکہ کے 39ویں صدر تھے اور ایک عظیم انسان دوست بھی تھے۔ اتوار کی رات ان کا انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر 100 سال تھی۔ ان کا انتقال جارجیا کے پلینز میں واقع اپنے گھر میں، خاندان کے افراد کی موجودگی میں ہوا۔ کارٹر بھارت کا دورہ کرنے والے تیسرے امریکی صدر تھے۔ وہ 1977 میں رچرڈ نکسن کے بعد اقتدار میں آئے تھے۔
جو بائیڈن کا اظہار تعزیت
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمی کارٹر کی وفات پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک منفرد رہنما، سیاستدان اور انسان دوست تھے۔ بائیڈن نے کہا، "آج امریکہ اور دنیا نے ایک منفرد رہنما کھو دیا ہے۔"
25 نواسوں نواسیوں پر مشتمل خاندان
جمی کارٹر کے چار بچے جیک، چپ، جیف اور ایمی ہیں اور ان کے 25 نواسے نواسیاں ہیں۔ ان کی اہلیہ روزالین اور ایک نواسا بھی انتقال کر چکے ہیں۔
انسانیت دوستی کے کاموں کے لیے پہچانے جانے والے جمی کارٹر
صدارتی عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد جمی کارٹر نے 1982 میں 'کارٹر سینٹر' کی بنیاد رکھی۔ یہ غیر جانبدارانہ انتخابات، انسانی حقوق اور صحت کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہے۔ عالمی انسانیت کے لیے ان کا کردار بہت بڑا ہے۔
بھارت میں جمی کارٹر کے نام سے منسوب گاؤں
1978 میں جمی کارٹر اور ان کی اہلیہ روزالین نے دولت پور ناصرآباد گاؤں کا دورہ کیا تھا۔ ان کے دورے کے بعد گاؤں والوں نے اپنے گاؤں کا نام 'کارٹر پوری' رکھ دیا تھا۔
2002 میں کارٹر کو نوبل انعام ملنے کے بعد وہاں جشن منایا گیا تھا اور 3 جنوری کی تاریخ کو چھٹی کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
بیٹے چپ کارٹر کا بیان
جمی کارٹر کے بیٹے چپ کارٹر نے کہا، "میرے والد صرف میرے لیے نہیں بلکہ امن، انسانی حقوق اور بے لوث محبت پر یقین رکھنے والے ہر فرد کے لیے ایک ہیرو تھے۔ ان کے کام نے دنیا کو ایک ساتھ جوڑ دیا اور ہم ان کی یاد میں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔"
```