Pune

مانجھی نے تیج پرتاپ کو خاندان سے نکالنے کو لالو کا ڈرامہ قرار دیا، ایشوریہ نے بھی عائد کیے سنگین الزامات

مانجھی نے تیج پرتاپ کو خاندان سے نکالنے کو لالو کا ڈرامہ قرار دیا، ایشوریہ نے بھی عائد کیے سنگین الزامات

جیتن رام مانجھی نے تیج پرتاپ یادو کو خاندان سے نکالنے کو لالو کا ڈرامہ قرار دیا۔ ایشوریہ رائے نے بھی تیج پرتاپ اور خاندان پر تشدد اور دھوکے کے الزامات عائد کیے ہیں۔ معاملہ اب سیاست میں گرم ہو گیا ہے۔

بہار نیوز: بہار کی سیاست میں ایک بار پھر لالو یادو خاندان چرچا میں ہے۔ ہندوستانی عوام مورچہ (HAM) کے سربراہ جیتن رام مانجھی نے تیج پرتاپ یادو کے بارے میں بڑا بیان دیتے ہوئے اسے "ایک سیاسی ڈرامہ" قرار دیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ تیج پرتاپ کو خاندان سے نکالنے کی خبر محض دکھاوا ہے تاکہ طلاق کی قانونی کارروائی میں ایشوریہ رائے کو مالی طور پر کچھ نہ دیا جا سکے۔ وہیں ایشوریہ رائے نے بھی تیج پرتاپ اور ان کے خاندان پر کئی سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

تیج پرتاپ کو لے کر مانجھی کا بڑا بیان

بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور HAM کے رہنما جیتن رام مانجھی نے تیج پرتاپ یادو اور ان کے خاندانی تنازع کو لے کر لالو یادو خاندان پر سخت حملہ کیا ہے۔ مانجھی نے کہا کہ تیج پرتاپ کو گھر سے نکالے جانے کی کہانی ایک "سکریپٹڈ ڈرامہ" ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب عدالت میں چل رہے طلاق کیس کو متاثر کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

مانجھی کا الزام “تیج پرتاپ کی شادی کے وقت ہی وہ کسی اور لڑکی کے ساتھ لِو ان میں رہ رہا تھا۔ اس نے ایشوریہ کے ساتھ تشدد بھی کیا۔ اب یہ دکھایا جا رہا ہے کہ اس کے پاس کچھ نہیں ہے، تاکہ طلاق کے بعد ایشوریہ کو کوئی حق نہ ملے۔”

طلاق کیس کے پیچھے کی سیاست؟

جیتن رام مانجھی نے دعویٰ کیا کہ تیج پرتاپ اور ایشوریہ رائے کے درمیان طلاق کا فیصلہ جلد ہی عدالت سے آنے والا ہے۔ ایسے میں تیج پرتاپ کی جائیداد، آمدنی اور حیثیت کو لے کر جو ماحول بنایا جا رہا ہے، وہ پوری طرح سوچی سمجھی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لالو یادو خاندان یہ دکھانا چاہتا ہے کہ تیج پرتاپ کے پاس کوئی پیسہ یا پراپرٹی نہیں ہے، تاکہ طلاق کے بعد ایشوریہ کو کسی بھی طرح کی مالی مدد دینے سے بچا جا سکے۔

ایشوریہ رائے نے بھی عائد کیے سنگین الزامات

تیج پرتاپ کی سابقہ بیوی ایشوریہ رائے پہلے ہی اس پورے معاملے میں سامنے آ چکی ہیں اور انہوں نے بھی کئی سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شادی کے بعد سے ہی انہیں ستایا گیا اور تیج پرتاپ کے پرانے افیئر کی معلومات چھپائی گئیں۔

ایشوریہ کا الزام “جب مجھے مارا جا رہا تھا تب سماجی انصاف کہاں تھا؟ اب انتخابات آنے والے ہیں تو سب کو سماجی انصاف یاد آ گیا؟ یہ سب ایک ڈرامہ ہے۔”

‘مجھے میڈیا سے طلاق کی اطلاع ملی’

ایشوریہ رائے کا کہنا ہے کہ تیج پرتاپ یادو نے ان سے سیدھے طور پر طلاق کی بات تک نہیں کی تھی۔ انہیں یہ بات میڈیا سے پتہ چلی۔ انہوں نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے سیاسی خاندان سے ہونے کے باوجود، ان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا۔

ایشوریہ نے کہا، “مجھے عدالت یا خاندان کی جانب سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ مجھے صرف میڈیا رپورٹس کے ذریعے پتہ چلا کہ طلاق کا عمل شروع کیا گیا ہے۔”

انتخابات سے پہلے ‘سماجی انصاف’ کی باتیں

ایشوریہ رائے کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتخابات کے ٹھیک پہلے یہ پورا ڈرامہ رچا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب دکھاوا ہے تاکہ تیج پرتاپ کی غلطیوں پر پردہ ڈالا جا سکے اور ہمدردی بٹوری جا سکے۔

“12 سال پرانے افیئر کو چھپایا گیا، پھر شادی کروائی گئی اور اب جب معاملہ عدالت میں ہے تو کہا جا رہا ہے کہ تیج پرتاپ کے پاس کچھ نہیں ہے۔ یہ سب منصوبہ بندی ہے۔”

Leave a comment