تلنگانہ حکومت نے رمضان المبارک کے پیش نظر مسلم ملازمین کے لیے کام کے اوقات میں ایک گھنٹے کی رعایت دی ہے۔ سماج کے مختلف طبقوں نے اس فیصلے کی تعریف کی ہے۔
تلنگانہ حکومت کا بڑا فیصلہ
رمضان کے دوران مسلم سرکاری ملازمین کو ایک گھنٹہ پہلے چھٹی دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا پورے ملک میں خیرمقدم کیا جا رہا ہے۔ مسلم سماج اور ممتاز علماء نے اسے قابل تعریف اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے روزہ دار ملازمین کو افطار اور نماز کے لیے زیادہ وقت ملے گا۔ حکومت کا یہ فیصلہ روزہ داروں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، جس سے وہ اپنے دینی فرائض کو آسانی سے انجام دے سکیں۔
رمضان اسلام کا مقدس مہینہ ہے، جس میں مسلم برادری طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک روزہ رکھتی ہے اور عبادت کرتی ہے۔ اس دوران بغیر کچھ کھائے پیے پورے دن روزہ رکھنے والے روزہ داروں کے لیے تلنگانہ حکومت کا یہ فیصلہ راحت بخش ثابت ہوگا۔ ایک گھنٹہ قبل چھٹی ملنے سے وہ وقت پر گھر پہنچ کر افطار کر سکیں گے اور نماز ادا کر پائیں گے۔
فیصلے کا خیرمقدم، ریاستوں سے اپیل
مسلم سماج نے اس فیصلے کا بھرپور خیرمقدم کیا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ حکومت کی جانب سے دینی جذبات کا احترام کرنا ایک مثبت اقدام ہے، جو مختلف برادریوں کے درمیان باہمی سمجھ اور بھائی چارے کو مضبوط کرے گا۔ مولانا قاری اسحاق گورا نے تمام صوبائی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی رمضان کے دوران مسلم ملازمین کو اسی طرح کی سہولتیں دیں۔
علماء کا ساتھ، ریاستوں سے اقدام کی امید
معروف دیوبندی عالم مولانا قاری اسحاق گورا نے تلنگانہ حکومت کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کے دوران مسلم ملازمین کو ایک گھنٹہ پہلے چھٹی دینے کا فیصلہ قابل ستائش ہے اور یہ ان کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت کی دیگر ریاستیں بھی اسی طرح کا اقدام کریں گی، جس سے ملک میں مذہبی ہم آہنگی اور باہمی بھائی چارہ مضبوط ہوگا۔ ان کا ماننا ہے کہ اس طرح کے فیصلے سماج میں ہم آہنگی کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔