اپریل میں تھوک مہنگائی 13 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔ خوراک کی مہنگائی میں بھی کمی دیکھی گئی، جو مارچ میں 1.57% سے کم ہو کر اپریل میں صرف 0.86% رہ گئی۔ اس کمی سے اب ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کو اپنی جون کی مالیاتی پالیسی کے جائزے میں ریپو ریٹ میں کمی کا مضبوط بنیاد فراہم ہوتی ہے، جس سے عام عوام کے لیے لون EMIs میں راحت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
نئی دہلی: مہنگائی کے محاذ پر تسلی بخش خبریں سامنے آئی ہیں۔ اپریل میں، تھوک قیمت اشاریہ (WPI) کی بنیاد پر مہنگائی 0.85% تک گر گئی، جو گزشتہ 13 ماہ میں سب سے کم سطح ہے۔ یہ کمی بنیادی طور پر خوراکی اشیاء، ایندھن، بجلی اور تیار شدہ مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، مارچ میں یہ شرح 2.05% تھی، جبکہ اپریل 2024 میں یہ 1.19% تھی۔ وزارت صنعت کے مطابق، اگرچہ خوراکی مصنوعات، کیمیکلز، مشینری اور دیگر تیار شدہ سامان جیسے کچھ شعبوں میں قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا، لیکن مجموعی طور پر قیمتوں میں نرمی نے تھوک مہنگائی کو دبا دیا۔
اس کمی کی وجہ سے، اب یہ توقع کی جاتی ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا آنے والے مالیاتی پالیسی کے جائزے میں ریپو ریٹ میں کمی کا فیصلہ کر سکتا ہے، جس کا براہ راست قرضوں اور EMIs پر اثر پڑ سکتا ہے۔
ریٹیل مہنگائی میں کمی سے جون میں ریپو ریٹ میں کمی کی توقعات بڑھ گئی
اپریل میں ریٹیل مہنگائی میں کمی ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کے لیے ایک مثبت نشان ہے۔ سبزیوں، پھلوں اور دالوں کی قیمتوں میں نرمی کی وجہ سے، اپریل میں ریٹیل مہنگائی گر کر 3.16% ہو گئی، جو تقریباً چھ سالوں میں سب سے کم سطح ہے۔ یہ جولائی 2019 کے بعد سب سے کم مہنگائی کی شرح ہے۔ مارچ 2025 میں یہ شرح 3.34% تھی، اور اپریل 2024 میں یہ 4.83% تھی۔
اس کمی کے ساتھ، جون میں مالیاتی پالیسی کے جائزے میں RBI کے لیے ریپو ریٹ میں کمی کا دائرہ کار مضبوط ہو گیا ہے۔ اس سے قبل، اپنی پچھلی پالیسی میں، RBI نے ریپو ریٹ 0.25% کم کر کے 6% کر دیا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مالیاتی پالیسی میں یہ ممکنہ کمی معاشی بحالی اور ترقی کو مزید تقویت دے سکتی ہے۔
خوراک کی مہنگائی میں نمایاں راحت، مون سون سے مزید مثبت توقعات
اپریل میں خوراکی اشیاء کی قیمتوں میں راحت دیکھی گئی ہے۔ مارچ میں 1.57% کے مقابلے میں اپریل میں خوراک کی مہنگائی 0.86% تک گر گئی۔ پیاز، پھلوں، آلو اور دالوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ پیاز کی مہنگائی، جو مارچ میں 26.65% تھی، اپریل میں صرف 0.20% رہ گئی۔ پھلوں کی مہنگائی بھی 20.78% سے کم ہو کر 8.38% ہو گئی۔ اسی طرح، آلو کی قیمتوں میں 24.30% اور دالوں کی قیمتوں میں 5.57% کی کمی دیکھی گئی۔
سبزیوں کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا، جس سے مہنگائی مارچ کے 15.88% سے بڑھ کر 18.26% ہو گئی۔ ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں بھی 2.18% کی کمی ہوئی، جبکہ مارچ میں یہ کمی صرف 0.20% تھی۔ تیار شدہ مصنوعات کی مہنگائی اپریل میں گر کر 2.62% ہو گئی، جو کہ پچھلے مہینے کے 3.07% سے کم ہے۔
بارکلیز کے مطابق، آنے والے مہینوں میں ایک سازگار بیس اثر تھوک مہنگائی کو متاثر کرتا رہے گا، اور اسے کم سطح پر رکھتا رہے گا۔ دریں اثنا، آئی سی آر اے کے سینئر معاشیات دان، راہل اگروال کا ماننا ہے کہ کیرالہ میں مون سون کا جلدی آغاز اور عام سے بہتر مون سون کی توقعات فصل کی پیداوار کے لیے مثبت ہیں، جس سے مستقبل میں خوراک کی مہنگائی کو مزید قابو میں لایا جا سکتا ہے۔